aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بنيان"
بیان میرٹھی
1840 - 1900
مصنف
ذہین بیکانیری
born.1979
بیان یزدانی
1850 - 1900
شاعر
بیان اکبر آبادی
سید بنیاد حسین خاں جاہ
بنیاد ذہین
احسان اللہ خاں بیان
1727 - 1798
بنیاد اندیشہ اسلامی
مدیر
واحد کتاب بنیاد بعثت، تہران
ناشر
جان بنین
1628 - 1688
انجمن اعانت نظر بندان اسلام، دہلی
سید بنیاد علی
سید بنیاد حسین جاہ
انتشارات بنیاد فرہنگ، ایران
لارنس بنین
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
’’گرم بنیان بھی نہیں پہنا تم نے‘‘ میں کلبلانے لگی۔ ’’کتنی پسلیاں ہوتی ہیں‘‘ انہوں نے بات بدلی۔...
کچھ دنوں سے مومن بہت بے قرار تھا۔ اس کو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اس کا وجود کچاپھوڑا سا بن گیا تھا۔ کام کرتے وقت، باتیں کرتے ہوئے حتیٰ کہ سوچنے پر بھی اسے ایک عجیب قسم کا درد محسوس ہوتا تھا۔ ایسا درد جس کو وہ بیان بھی...
جب اس نے لڑکی کو درخت کی چھاؤں میں آلتی پالتی مارے دیکھا تو اس نے سوچا کہ دنیا میں سب سے خوش یہی ہے جسے دھوپ کی پرواہ ہے نہ موسم کی۔ سریندر پسینے میں لت پت تھا۔ اس کی بنیان اس کے جسم کے ساتھ بہت بری طرح...
اب اس کے کپڑے اتارے جا رہے تھے۔ سب سے پہلے سفید سلک گلوبند اس کے گلے سے اتارا گیا۔ اچانک نرس شہناز اور نرس گِل نے بیک وقت ایک دوسرے کی طرف دیکھا۔ اس سے زیادہ وہ کر بھی کیا سکتی تھیں۔ چہرے جو دلی کیفیات کا آئینہ ہوتے...
بچوں کے جذبات اور احساسات کو بیان کرنے والی شاعری
مرثیہ عربی لفظ "رثا " سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے مرنے والوں پر ماتم کرنا اور ان کی فضیلت بیان کرنا۔ اردو میں، یہ صنف زیادہ تر امام حسین علیہ السلام کی تعریف اور کربلا کے سانحے کے بیان کے لیے مخصوص ہے۔
ذیشان ساحل اردو نظم کے منفرد اور حساس لہجے کے شاعر ہیں جنہوں نے جدید دور کی پیچیدہ کیفیات کو سادہ مگر گہرے استعاروں کے ذریعے بیان کیا ہے۔ ان کی نظموں میں ایک خاموش احتجاج، ایک تہہ دار تنقید، اور ایک فکری نرمی پائی جاتی ہے جو قاری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ ان کے ہاں دکھ، خاموشی، اور وقت جیسے موضوعات کا جمالیاتی اظہار نمایاں ہے۔
بیان غالب
آغا محمد باقر
شرح
اسلام کا معاشی نظریہ
مظہر الدین صدیقی
اسلامیات
عروض آہنگ اور بیان
شمس الرحمن فاروقی
علم عروض / عروض
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
انشائیہ کی بنیاد
سلیم اختر
مضامین/ انشائیہ
علم بیان
ناصرالدین محمد اسدالرحمٰن قدسی
شمارہ نمبر-001
یاسمین حمید
بنیاد
بیان میر
احمد محفوظ
تنقید
تاریخ مسجد نبوی
محمد معراج الاسلام
اردو کے اسالیب بیان
سید محی الدین قادری ہادی
لال قلعہ کی ایک جھلک
ناصر نذیر فراق دہلوی
اخلاقیات
داستان امیر حمزہ زبانی بیانیہ بیان کندہ اور سامعین
خطبات
تاریخ اورنگ آباد خجستہ بنیاد
مولوی عبدالحی
تہذیبی وثقافتی تاریخ
تذکرۂ اہل دہلی
سر سید احمد خاں
تذکرہ
غالب کا تنقیدی شعور
اخلاق حسین عارف
جس راستہ کان کی لونگیں گئی تھیں اسی راستے پھول پتہ اور چاندی کی پازیب بھی چل دی اور پھر ہاتھوں کی دو دو چوڑیاں بھی جو منجھلے ماموں نے رنڈاپا اتارنے پر دی تھیں۔ روکھی سوکھی خود کھا کر آئے دن راحت کے لئے پر اٹھے تلے جاتے کوفتے...
اس نے نہایت مختصرمگرغیرمبہم الفاظ میں یہ واضح کردیا کہ اگراسے اپنے ہاتھ کا پکا کھانا کھانے پرمجبورکیا گیا تووہ فورا استعفیٰ دے دے گا۔ اس کے رویے سے ہمیں بھی شبہ ہونے لگا کہ وہ واقعی خراب کھانا پکاتاہے۔ نیزہم اس منطقی نتیجے پرپہنچے کہ دوزخ میں گنہگارعورتوں کوان...
صبح ساڑھے دس بجے وہ پربھات نگر، جہاں میں ایک دوست کے یہاں ٹھہرا ہوا تھا، آئی۔ جگہ تلاش کرتے ہوئے اسے دیر ہوگئی تھی۔ میرا دوست اس چھوٹے سے فلیٹ میں، جو نیا نیا تھا موجود نہیں تھا۔ میں رات دیر تک لکھنے کا کام کرنے کے باعث صبح...
’’میں نے اس خط میں اپنا مفہوم بیان کر دیا ہے۔۔۔ تفصیل کے ساتھ۔‘‘ سجاد نے اپنی پریکٹیکل کی کاپی آگے بڑھا دی۔ شاید سرتاج نے گالی دینے کے لیے منہ کھولا تھا اور چانٹا مارنے کے لیے ہاتھ اٹھایا تھا۔ لیکن اسی وقت پیچھے سے لڑکوں کے قہقہے کا...
عشق کرنے کے اراد ے سے وہ اکثر اوقات اپنی گلی کی نکڑّ پر دریوں کی دکان پر جابیٹھتا تھا۔ یہ دکان سعید کے ایک دوست کی تھی،جو ہائی سکول کی ایک لڑکی سے محبت کررہاتھا۔ اس لڑکی سے اس کی محبت لدھیانے کی ایک دری کے ذریعے سے پیدا...
نظامی صاحب سے میری ملاقاتیں صرف خطوط تک ہی محدود تھیں اور وہ بھی بڑے رسمی تھے۔ میں نے ان کو پہلی مرتبہ ان کے فلیٹ پر دیکھا۔ میں اگر اس ملاقات کو بیان کروں تو میرا خیال ہے، دس پندرہ صفحے اس کی نذر ہو جائیں گے، اس لیے...
بنیان عمر سست ہے اور منعمان دہرمغرور اپنے کو شک عالی بنا کے ہیں
ہم دو تین بار اس کے جھونپڑے کے سامنے سے گزرے۔ ہر بار ہمیں اندر سے بچوں کی آوازیں، دو ایک نسوانی آوازوں کے ساتھ ملی ہو ئی سنائی دیں، آخر کوئی دس منٹ کے بعد ایک شخص بوسیدہ سا تہمد باندھے، بنیان پہنے، ایک ہاتھ میں گڑوی تھامے جھونپڑے...
چائے کی پتی سے گھٹ سکتا ہے عورت کا شکم دبلے آدمی کینہ پرور، سازشی اور دغا بازہوتے ہیں۔ یہ ہماری نہیں بلکہ جولیس سیزر کی رائے ہے جس نے ایک مریل سے درباری کی ہاتھوں قتل ہو کر اپنے قول کو سچا کردکھایا۔ گو کہ ہمارے موزے کا سائز...
حامد کو حیرت ہوتی تھی کہ یہ بابو کس قسم کا انسان ہے۔ اوپر نہایت ہی قیمتی شیروانی ہے،نیچے ایسی بنیان ہے کہ اس کو دیکھنے سے ابکائیاں آنی شروع ہو جاتی ہیں۔ رومال پاس ہے لیکن کرتے کے دامن سے ناک کا بہتا ہوا رینٹھ صاف کررہا ہے۔ غلیط...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books