aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جوکر"
لالہ مادھو رام جوہر
1810 - 1889
شاعر
مولانا محمد علی جوہر
1878 - 1931
بی ایس جین جوہر
born.1927
جوہر دیوبندی
born.1912
جوہر رانا
مصنف
چندر پرکاش جوہر بجنوری
1923 - 1995
جوہر عباس
born.1986
جوہر نظامی
جوہر صدیقی
جوہر تماپوری
1952 - 2016
جوہر میر
1936 - 2004
جوہر زاہری
born.1924
راجا عبدالغفور جوہر نظامی
علی خان جوہر
جوہر بدایونی
1893 - 1963
دنیا بھی جیسے تاش کے پتوں کا کھیل ہےجوکر کے ساتھ رہتی ہے رانی ہی کیوں نہ ہو
قہقہوں سے تو زمانہ ہوا محروم ہیں لباور فسانے میں مرا رول ہے جوکر والا
میرے پتے دیکھ ذرادو اکے اور اک جوکر
کھانے سے فارغ ہو کر ہم فوراً کام شروع کر دیتے تھے۔ مگر ہمارا جی چاہتا تھا کہ نرم نرم گھاس پر لیٹ کر تھوڑی دیر سستا لیں اور پھر کام شروع کریں مگر یہ کیونکر ہو سکتا تھا جب کہ ہمیں ہر وقت اس بات کا خیال رہتا تھاکہ...
ہدایت کار اس دنیا کے ناٹک میں مجھے والیؔکبھی ہیرو بناتا تھا کبھی جوکر بناتا تھا
کئی ضرب المثل شعروں کے خالق، مرزا غالب کے ہم عصر
فلسفے کے عنوان کے تحت جو اشعار ہیں وہ زندگی کے باریک اور اہم ترین گوشوں پر سوچ بچار کا نتیجہ ہیں ۔ ان شعروں میں آپ دیکھیں گے کہ زندگی کے عام سے اور روز مرہ کے معاملات کو شاعر فکر کی کس گہری سطح پر جاکر دیکھتا ، پرکھتا اور نتائج اخذ کرتا ہے ۔ اس قسم کی شاعری کو پڑھنا اس لئے بھی ضروری ہے کہ اس سے ہمارے اپنے ذہن ودماغ کی پرتیں کھلتی ہیں اور ہم اپنے آس پاس کی دنیا کو ایک الگ نظر سے دیکھنے کے اہل ہوجاتے ہیں ۔
سایہ شاعری ہی کیا عام زندگی میں بھی سکون اور راحت کی ایک علامت ہے ۔ جس میں جاکر آدمی دھوپ کی شدت سے بچتا ہے اور سکون کی سانسیں لیتا ہے ۔ البتہ شاعری میں سایہ اور دھوپ کی شدت زندگی کی کثیر صورتوں کیلئے ایک علامت کے طور پر برتی گئی ہے ۔ یہاں سایہ صرف دیوار یا کسی پیڑ کا ہی سایہ نہیں رہتا بلکہ اس کی صورتیں بہت متنوع ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح دھوپ صرف سورج ہی کی نہیں بلکہ زندگی کی تمام ترتکلیف دہ اور منفی صورتوں کا استعارہ بن جاتی ہے ۔
जोकरجوکر
joker
تاریخ انقلاب روس
ایم۔ ایم۔ جوہر
عالمی تاریخ
دیوان جوہر
مجموعہ
ابو سلمان شاہجہانپوری
خود نوشت
جوکر
شوکت تھانوی
نثر
لکھنؤ کا ادبی ماحول
تنقید
مسمریزم (یعنی) جوہر علم مقناطیسی
منشی بلاقی داس
سائنس
جوہر تقویم
ضیاء الدین لاہوری
ریاضی
خطبات محمد علی
خطبات
آئینہ جوہر
جوہر سرسوی
انتخاب
تقاریر مولانا محمد علی
جوہر اخلاق
جیمز فرانسس کارکرن
حکایات
محمد علی جوہر
حسن اعرافی
شخصیت
جوار بھاٹا
رامانند ساگر
افسانہ
ہندوستانی جنگ آزادی کے عظیم صحافی مولانا محمد علی جوہر
ڈاکٹر محمد قمر تبریز
گلدستہ
جوہر رحمانی
ہم سب سرکس کے اس جوکر کا رول ادا کر رہے ہیں جو ہنسانے کے لیے روتا ہے اور رلانے کے لیے کھلکھلا کر ہنس دیتا ہے۔...
جوکر جوکرسوٹ پہن کر
جس کے حامی ہو گئے واعظ وہ بازی لے گیااہمیت ہے آپ کی دنیا میں جوکر کی طرح
اک کردار فلم کا بالکل ہم جیسااک جوکر کے دیکھ ٹھہاکے رو بیٹھے
بھئی واہ۔۔۔ ’’خوب گئے تم لوگ بھوپال!‘‘ یوسف نے مسرت سے بلبلا کر کہا۔ آپ سوچ رہے ہوں گے یہ کون ذات شریف ہیں یوسف صاحب اور بھوپال میں منعقد ہونے والی ترقی پسند مصنفین کی کانفرنس سے ان کا کیا رشتہ؟ اگر آپ کو کسی ایسے آلے کی تلاش...
انہیں کہہ رہا ہے زمانا یہ جوکرجو رو کر کے سب کو ہنسانے لگے ہیں
تمہارے پاس ہو تدبیر کا اکا تو بتلاؤہماری عقل کے پتے تو سب جوکر نکل آئے
باجی کا ہر دوپٹہ اپنا بنے عمامہجوکر بنیں پہن کر بھیا کا پائجامہ
اس نے ایک احساس برتری کے ساتھ اطمینان کا سانس لیا، مگر پھر اسے طفیل کی کہی ہوئی بات یاد آگئی، شفیق میرے بارے میں کیا کہتا پھرتا ہے، خیر ایسی باتوں سے کیا فرق پڑتا ہے، میں وہی ہوں جو میں ہوں، اس نے بے اعتنائی سے سوچا اور...
جیسا میں ہوں مرے چہرے کی ہنسی جیسی ہےغور سے دیکھ کہ ہوتے نہیں جوکر ایسے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books