aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خانم"
منیر نیازی
1928 - 2006
شاعر
مومن خاں مومن
1800 - 1852
شہریار
1936 - 2012
شکیل اعظمی
born.1971
زیب غوری
1928 - 1985
فرحت احساس
born.1950
انور شعور
born.1943
فریدہ خانم
born.1935
انشا اللہ خاں انشا
1752 - 1817
یاسر خان انعام
born.1986
مینا خان
born.1975
نواز دیوبندی
born.1956
راجہ مہدی علی خاں
1915 - 1966
اظہر عنایتی
born.1946
فیصل امتیاز خان
born.2001
’’اے ہے بی، گھاس تو نہیں کھا گئی ہو، کنیز فاطمہ کی ساس نے سن لیا تو ناک چوٹی کاٹ کر ہتھیلی پر رکھ دیں گی۔ جوان بیٹے کی میت اٹھتے ہی وہ بہو کے گرد کنڈل ڈال کر بیٹھ گئیں۔ وہ دن اور آج کا دن دہلیز سے قدم...
ایک قصبے کے اسٹیشن پرٹرین رکی۔ اخبار پڑھنے والا لڑکا اسی جگہ سرعت سے اتر گیا۔ دکتور شریفیان بھی لپک کر باہر گیے۔ بارش شروع ہو چکی تھی۔ درخت اور پھول اور گھاس پانی میں جگمگا رہے تھے۔ اکا دکا مسافر برساتیاں اوڑھے پلیٹ فارم پر چپ چاپ کھڑے تھے۔...
وکالت بھی کیا ہی عمدہ۔۔۔ آزاد پیشہ ہے۔ کیوں؟ سنیے میں بتاتا ہوں۔ پار سال کا ذکر ہے کہ وہ کڑا کے کا جاڑا پڑ رہا تھا کہ صبح کے آٹھ بج گئے تھے مگر بچھو نے سے نکلنے کی ہمت نہ پڑتی تھی۔ لحاف میں بیٹھے بیٹھے چائے پی۔...
ابھی چند دن ہوئے میں نے پہلی مرتبہ خانم پڑھی، ہیرو وہ خود نہیں۔ ان میں اتنی جان ہی کب تھی مگر وہ ہیرو ان کے تخیل کا ہیرو ہے۔ وہ ان کے دبے ہوئے جذبات کا تخیلی مجسمہ ہے جیسے ایک لنگڑا خوابوں میں ناچتا کودتا، دوڑتا ہوا دیکھتا...
تفتہ، پروانہ اور بت خانہ کے ساتھ مردانہ اور دلیرانہ کے قافیے جائز ہیں یا ناجائز۔ غالب، میاں یہ بالکل ناجائز اور نامستحسن ہیں یہ ایطا ہے اور وہ بھی ایطائے قبیح۔...
فلم اور ادب میں ہمیشہ سے ایک گہرا تعلق رہا ہے ،اگر بات ہندوستانی فلموں کی ہو تو ان میں استعمال ہونے والی زبان، ڈائلوگز ، اسکرین رائٹنگ اور نغموں میں اردو کا ہمیشہ سے بول بالا رہا ہے جو اب تک جاری ہے۔ آج اس کلیکشن میں ہم نے راجہ مہدی علی خان کے کچھ مشہورنغموں کو شامل کیا ہے ۔ پڑھئے اور کلاسیکل گانوں کا لطف لیجئے۔
نصرت فتح علی خان نے بےشمار قوالیاں اورغزلیں گا ئی ہیں، اور غزل گائیکی ہو یا قوالی دونوں میں اپنی آواز اور ہنر سے لوگوں کا دل جیتا ہے۔ اس انتخاب میں کچھ ایسی غزلیں پیش کی جا رہی ہیں جنہیں نصرت صاحب کی آواز نے زندہ کر دیا ہے۔ پڑھئے اور سر دھنیے ۔
واعظ کلاسیکی شاعری کا ایک اہم کردار ہے جو شاعری کے اور دوسرے کرداروں جیسے رند ، ساقی اور عاشق کے مقابل آتا ہے ۔ واعظ انہیں پاکبازی اور پارسائی کی دعوت دیتا ہے ، شراب نوشی سے منع کرتا ہے ، مئے خانے سے ہٹا کر مسجد تک لے جانا چاہتا ہے لیکن ایسا ہوتا نہیں بلکہ اس کا کردار خود دوغلے پن کا شکار ہوتا ہے ۔ وہ بھی چوری چھپے میخانے کی راہ لیتا ہے ۔ انہیں وجوہات کی بنیاد پر واعظ کو طنز و تشنیع کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کا مزاق اڑا جایا جاتا ہے ۔ آپ کو یہ شاعری پسند آئے گی اور اندازہ ہوگا کہ کس طرح سے یہ شاعری سماج میں مذہبی شدت پسندی کو ایک ہموار سطح پر لانے میں مدد گار ثابت ہوئی ۔
ख़ानमخانم
lady, woman of rank
खान की स्त्री, बड़े घर की स्त्री, महिला।
اندرون ہند
خالدہ ادیب خانم
تاریخ
ترقی پسند تنقید
تنویرہ خانم
مقالات/مضامین
ترکی میں مشرق و مغرب کی کشمکش
عالمی تاریخ
آخری وعدہ
دیبا خانم
رومانی
لال قلعہ کی ایک جھلک
ناصر نذیر فراق دہلوی
اخلاقیات
کئی چاند تھے سر آسماں
رشید اشرف خان
ناول تنقید
اندرون حیدرآباد
خواتین کی تحریریں
درونِ ہند
باورچی خانہ
رضیہ خانم بنت حمید
معراج العروض
عارف حسن خان
علم عروض / عروض
اخبار الصنادید
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
ہندوستانی تاریخ
محبوب ذی المنن تذکرہ اولیائے دکن
محمد عبد الجبار خان
تذکرہ
اصول تحقیق
عبد الحمید خان عباسی
تحقیق کے طریقہ کار
بحر الفصاحت
زبان
یہی وجہ تھی کہ وہ ہمیشہ رحمان بھائی کی کھڑکی میں بیٹھ کر طول طویل گالیاں دیا کرتی تھی۔ کیوں کہ باقی محلے کے لوگ ابا سے دبتے تھے مجسٹریٹ سے کون بیر مول لے۔ اس دن پہلی دفعہ مجھے معلوم ہوا کہ ہماری اکلوتی سگی پھوپی بادشاہی خانم ہیں...
(ایک آہ سرد کے ساتھ تاسف آمیز لہجے میں آہستہ) چڑیا رین بسیرا! چڑیا کے بھاگ پھراچھے کہ اپنے گھونسلے میں تو بیٹھی ہے۔ اورمیں! نواب الہی بخش خاں کی بیٹی۔۔۔! غریب کے سر پر بھی اپنا جھونپڑاہوتا ہے، لیکن میرے لیے دلی میں کرائے کے مکانوں کے سوا، اب...
’’اف پیاری اور ان کی جان کی دشمن!‘‘ ایک دم ان کا دماغ قلانچیں بھرنے لگا۔ کئی دن سے امی انہیں عجیب عجیب نظروں سے دیکھ کر نایاب بوبو سے کانا پھوسی کر رہی تھیں۔ نایاب بوبو ایک ڈائن ہے کمبخت۔ بھائی جان بھی گستاخ نظروں سے دیکھ دیکھ کر...
(۵) خانم گلچہر اسفند یاری مقام: پالی ہل، بمبئی...
یہ ان مکانوں میں سے تھا جن میں سفیدی وغیرہ یا تو اس وقت ہوتی ہے، جب وہ بنائے جاتے ہیں، اور یا پھر اس وقت جب ان کی خرید و فروخت کی بات چل رہی ہوتی ہے۔ اس مکان کی دیواروں کو دیکھ کر، جن پر سے چونے کا...
خان بہادر محمد اسلم خان کے گھرمیں خوشیاں کھیلتی تھیں۔۔۔ اورصحیح معنوں میں کھیلتی تھیں۔ ان کی دو لڑکیاں تھیں، ایک لڑکا۔ اگر بڑی لڑکی کی عمرتیرہ برس کی ہوگی تو چھوٹی کی یہی گیارہ ساڑھے گیارہ۔ اور جو لڑکا تھا، گو سب سے چھوٹا مگر قد کاٹھ کے لحاظ...
(میر، دیوان اول) گھر سے نکلے آج لبیبہ خانم کو پانچواں ہفتہ تھا۔ اس کے گھرانے کے لیے خانہ بدری کا یہ پہلا موقع نہ تھا۔ اس کے دادا افراہیم جودت بیگووچ نے صدی کے آغاز میں بلقان کو چھوڑ کرارمن کے شہر نخجوان میں سکونت اختیار کر لی تھی...
مدی کا اصل نام احمدی خانم تھا۔ تحصیلدار صاحب پیار سے مدی مدی کہتے تھے، وہی مشہور ہو گیا۔ مدی کا رنگ بنگال میں سو دو سو میں اور ہمارے صوبہ میں ہزار دو ہزار میں ایک تھا۔ جس طرح فیروزے کا رنگ مختلف روشنیوں میں بدلا کرتا ہے اسی...
’’شوخی اور گستاخی کی حد فاصل بال برابر ہوتی ہے۔ مسٹر غوری نے ابھی آفٹرنون میں شکایت کی ہے کہ تم نے پھر اپنے گوشوارے کی فاش غلطی کو برنارڈشا کے فحش فقرے سے ڈھکنے کی کوشش کی۔ یہ شکایت دوبارہ نہ سنوں۔ برنارڈشا کے ڈراموں کے بجائے اکاؤنٹنسی اور...
نہیں، شاگرد پیشے میں تو کہانی بالکل اتھل پتھل ہونے گی تھی۔ دوسری باندیوں نے اس کا لہنگا اٹھا اٹھا کر اس کا خوب کھیل بنایا تھا۔ جیسے پنجرے میں نئی چڑیا ڈال دی جائے تو ساری چڑیاں اس پر ٹوٹ پڑتی ہیں، اسی طرح چھمی پر ٹھونگوں کی بوچھار...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books