aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ذبح"
ذبیح اللہ صفا
مصنف
ذبیح اللہ بیگ
مدیر
ذبیح اللہ ذبیح
مرزا ذبیح اللہ بیگ قادری
ذبیح الہ آبادی
1918 - 1987
شاعر
محمد ذبیح اللہ نوری
محمد اسمٰعیل ذبیح
born.1945
مجھے آتا ہے کیا کیا رشک وقت ذبح اس سے بھیگلا جس دم لپٹ کر خنجر قاتل سے ملتا ہے
ظالم یہ بوسہ گاہ رسالت مآب ہےکیوں ذبح میرے لال کو کرتا ہے بے گناہ
کانپ کر کہتے تھے سب ہم سے نہ ہوگا یہ ستمذبح فرزندِ محمدؔ کو نہیں کرنے کے ہم
ذبح کرنے کے لیے لشکرِ ناری آئےکہیں جلدی مرے سر دینے کی باری آئے
وہ جب اسکول کی طرف روانہ ہوا تو اس نے راستے میں ایک قصائی دیکھا،جس کے سر پر ایک بہت بڑا ٹوکرا تھا۔ اس ٹوکرے میں دو تازہ ذبح کیے ہوئے بکرے تھے۔ کھالیں اتری ہوئی تھیں، اور ان کے ننگے گوشت میں سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ جگہ جگہ...
ज़ब्हذبح
slaughter, sacrifice
ذبح
مشرف عالم ذوقی
ناول
فارسی ادب کے ارتقا کی مختصر تاریخ
فارسی نثر کی تاریخ
جب موت ذبح کردی گئی
نقشبند قمر نقوی
مظلوم کربلا
سردار علی صابری
تاریخ اسلام
ذبیح کون ہے؟
حمیدالدین فراہی
اسلامیات
ذبح عظیم
اولاد حیدر بلگرامی
سوانح حیات
نثر فارسی
گنج سخن (شاعران بزرگ پارسی گوی و منتخب آثار آنان "از رودکی تا انوری")
تذکرہ
روح بیداری
مرثیہ
الیکٹرک ابوالعلائی پریس، آگرہ
ڈاکٹر ذبیح الله صفا
کبیر احمد جائسی
ذبیح کون ہے
امیر خسرو دہلوی
نظری بہ تاریخ حکمت و علوم در ایران
طب یونانی
ہے یہ حسرت کے ذبح ہو جاؤںہے شکن اس شکم کہ ظالم جی
معصوم ذبح ہو گیا گودی میں شاہ کیجس دم تڑپ کے مر گیا وہ طفلِ شیر خوار
مسلمان ہمیشہ ایک عملی قوم رہے ہیں۔ وہ کسی ایسے جانور کو محبت سے نہیں پالتے جسے ذبح کر کے کھا نہ سکیں۔...
’’بہت اچھا کرتے ہو۔۔۔ مگر اب تم یہ سوچو کہ معاملہ اس محلے کا ہے جہاں میاں بھائی ہی میاں بھائی رہتے ہیں اور وہ بھی بڑے بڑے دادا اور بڑے بڑے موالی۔۔۔ تم پگڑی پہن کر گیے تو وہیں ذبح کردیے جاؤ گے۔‘‘ ترلوچن نے مختصر سا جواب دیا،...
واحد جو اک نمونہ ہے ذبح عظیم کاشاہد ہے جو ’’خدا ‘‘ کے مذاق سلیم کا
بندو کا باپ جُما گاؤں میں بہت مقبول تھا۔ ہر شخص کو معلوم تھا کہ اس کو اپنی بیوی سے بہت پیار ہے، ان دونوں کا عشق گاؤں کے ہر شخص کو معلوم تھا،ان کے دو بچے تھے،ایک بندو، جس کی عمر تیرہ برس کے قریب تھی۔۔۔ دوسرا چندو۔ سب...
لپٹائے ہیں چھاتی سے جسے قبلۂ عالمبے جرم و خطا ذبح کریں گے اسے اظلم
ذبح کر کے مجھے نادم یہ ہوا وہ قاتلہاتھ میں پھر کبھی خنجر نہ لیا میرے بعد
میرا اب بھی یہی خیال ہے۔ سعید شاعر ہے، ایک بہت بے رحم قسم کا شاعر۔ مرغی پکڑے گا تو ذبح کرنے کی بجائے اس کی گردن مروڑ دے گا۔ گردن مروڑ کراس کے پر نوچے گا۔ پر نوچنے کے بعد اس کی یخنی نکالے گا۔یخنی پی کر اور ہڈیاں...
ترے نوکر ترے در پر اسد کو ذبح کرتے ہیں غالب...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books