aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سچ"
سر سید احمد خاں
1817 - 1898
مصنف
ف س اعجاز
born.1948
شاعر
نوین سی چترویدی
born.1968
س۔ ش۔ عالم
1950 - 2021
سچن شالنی
born.1979
سچن دیو ورما
born.1985
سچن مہروترا
رجنیش سچن
شیخ عبد القادر
1874 - 1950
شفقت علی شفق
1930 - 2014
وی سی رائے نیا
born.1941
سر محمد یامین خاں
born.1888
س یونس
1932 - 2003
سر مورس گویر
پی۔سی۔جوشی
باہزاراں اضطراب و صدہزاراں اشتیاقتجھ سے وہ پہلے پہل دل کا لگانا یاد ہے
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نےبات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
سچ کہتے ہو خودبین و خود آرا ہوں نہ کیوں ہوںبیٹھا ہے بت آئنہ سیما مرے آگے
آتے آتے مرا نام سا رہ گیااس کے ہونٹوں پہ کچھ کانپتا رہ گیا
بول یہ تھوڑا وقت بہت ہےجسم و زباں کی موت سے پہلے
ہندوستانی اساطیری روایات کے حوالے سے ہچکی کا سبب یہی سمجھا جاتا ہے کہ کوئی یاد کررہا ہے ۔ اس قسم کے تصورات سچ اور جھوٹ سے ماورا ہوتے ہیں ۔ شاعروں نے بھی ہچکی کو اس کے اسی تناظر میں برتا ہے ۔ کچھ اشعار کا انتخاب ہم آپ کے لئے پیش کر رہے ہیں ۔
عام زندگی میں سچ اور جھوٹ کی کیا منطق ہے ،سچ بولنا کتنا مشکل ہوتا ہے اور اس کے کیا خسارے ہوتے ہیں ،جھوٹ بظاہر کتنا طاقت ور اوراثر انداز ہوتا ہے ان سب باتوں کو شاعری میں کثرت سے موضوع بنایا گیا ہے ۔ ہمارے اس انتخاب میں جھوٹ، سچ اور ان کے ارد گرد پھیلے ہوئے معاملات کی کتھا پڑھئے۔
غم زندگی میں ایک مستقل وجود کی حیثیت سے قائم ہے اس کے مقابلے میں خوشی کی حیثیت بہت عارضی ہے ۔ شاعری میں غمِ دوراں ، غمِ جاناں ، غمِ عشق ، غمِ روزگا جیسی ترکیبیں کثرت کے سا تھ استعمال میں آئی ہیں ۔ شاعری کا یہ حصہ دراصل زندگی کے سچ کا ایک تکلیف دہ بیانیہ ہے۔ ہمارا یہ انتخاب غم اوردکھ کے وسیع ترعلاقے کی ایک چھوٹی سی سیر ہے۔
सचسچ
truth, accuracy, truly, actually
سب افسانے میرے
ہاجرہ مسرور
افسانہ
انتخاب سب رس
ملا وجہی
داستان
کئی چاند تھے سر آسماں
رشید اشرف خان
ناول تنقید
شعور
ذیشان الحسن عثمانی
سب رس
افسانوی ادب
بات سے بات
واصف علی واصف
اخلاقیات
اردو کا ابتدائی زمانہ
شمس الرحمن فاروقی
تنقید
ارسطو سے ایلیٹ تک
جمیل جالبی
پارلیمنٹ سے بازار حسن تک
ظہیر احمد بابر
سیاسی
آدھا سچ
نند کشور وکرم
کہتا ہوں سچ
شوکت واسطی
خود نوشت
جدید اردو غزل
ڈاکٹر راحت بدر
شاعری تنقید
اردو میں نظم معرا اور آزاد نظم
حنیف کیفی
نظم تنقید
اپنا گریباں چاک
جاوید اقبال
سیاست نامہ
نظام الملک طوسی
قانون
میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گیوہ جھوٹ بولے گا اور لا جواب کر دے گا
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
بہت دل کو کشادہ کر لیا کیازمانے بھر سے وعدہ کر لیا کیا
ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہےڈاکا تو نہیں مارا چوری تو نہیں کی ہے
فرض کرو یہ جی کی بپتا جی سے جوڑ سنائی ہوفرض کرو ابھی اور ہو اتنی آدھی ہم نے چھپائی ہو
آنکھوں سے بڑی کوئی ترازو نہیں ہوتیتلتا ہے بشر جس میں وہ میزان ہیں آنکھیں
تو کسی ریل سی گزرتی ہےمیں کسی پل سا تھرتھراتا ہوں
سب دلیلیں تو مجھ کو یاد رہیںبحث کیا تھی اسی کو بھول گیا
سر میں سودا بھی نہیں دل میں تمنا بھی نہیںلیکن اس ترک محبت کا بھروسا بھی نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books