aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "طبق"
نظم طبا طبائی
1854 - 1933
شاعر
آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس، دہلی
ناشر
طبی کتب خانہ، لاہور
طبع در جان جہاں
حق طبع محفوظ است
طاق بستان، آرا
طبع فی دارالطبع لحکومۃ، حیدرآباد
گورمنٹ نظامیہ طبی کالج
عطیہ کار
طبع چشمۂ فیض، لکھنؤ
آیورویدک اینڈ یونانی طبی کالج، دہلی
مکتبئہ فروغ طب، لاہور
طبی پبلیشنگ کمپنی، دہلی
مکتبہ طبع زاد، کراچی
مطبوع طبع اہل جہاں، گیا
اصلاحی یونانی طبی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، ممبئی
کوسوں زمین عکس سے دریائے نور ہےاللہ رے حسن طبقۂ عنبر سرشت کا
یہ ذکر تھا کہ بجنے لگا طبل اس طرفمشکل کشائی کی فوج نے باندھی ادھر بھی صف
لباس زری میں ملبس تمامطرق کے طرق اورپرے کے پرے
چودہ طبق کے جتنے تھے سب بھید کھل گئےیہ کشف یہ کمال دکھاتی ہیں روٹیاں
یہ صدا سنتے ہی خود رک گیا، قرنا کا خروشتھم گیا، طبلِ وغا کی بھی وہ آواز کا جوش
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
ریختہ نے یہاں رزمیہ طبع زاد و ترجمہ شدہ کتابوں کا ایک انتخاب پیش کیا ہے۔
نام خواجہ محمد امیر، تخلص صباؔ ۔۱۴؍اگست۱۹۰۸ ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا آغاز ۱۹۲۰ء سے ہوا اور اپنے عربی فارسی کے استاد اخضر اکبرآبادی کی شاگردی اختیار کی۔ ۱۹۳۰ء میں محکمہ تعلیم میں بطور کلرک ملازم ہوگئے۔ بعدازاں متعدد تجارتی اور کاروباری اداروں سے منسلک رہے۔ تقسیم ہندکے بعد پاکستان آگئے اور کراچی میں بودوباش اختیار کی۔۱۹۶۱ء میں تقریباً ایک برس محترمہ فاطمہ جناح کے پرائیوٹ سکریٹری رہے۔ بھر جناح کالج اور دوسرے تعلیمی اداروں میں ۱۹۷۳ء تک کام کرتے رہے۔ غزل، رباعی، نظم ، مرثیہ ہرصنف سخن میں طبع آزمائی کی۔ وہ ایک قادر الکلام شاعر تھے۔ ان کے مجموعہ ہائے کلام’’اوراق گل‘‘ اور ’’چراغ بہار‘‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں۔ انھوں نے پورے دیوان غالب کی تضمین کے علاوہ عمر خیام کی کوئی بارہ سو رباعیات کو اردو رباعی میں ترجمہ کیا ہے جس کا ایک مختصر انتخاب ’دست زرفشاں‘ کے نام سے شائع ہوگیا ہے۔ صبا صاحب کے ترجمے کی دوسری کتاب’’ہم کلام‘‘ ہے جس میں غالب کی رباعیات کا ترجمہ پیش کیا گیا ہے ۔ ان کی مرثیوں کی تین کتابیں ’سربکف‘، ’شہادت‘اور ’خوناب‘ کے نام سے شائع ہوچکی ہیں۔ صبا اکبرآبادی ۲۹؍اکتوبر۱۹۹۱ء کو اسلام آباد میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
तबक़طبق
a large tray or dish, Layer, Region, World
बड़ी रिकाबी, थाल, परत, तह, तल, सतह, भग, योनि।।
خفیہ کوک شاستر
کوکا پنڈت
جنسیات
ہومیوپیتھک
ڈاکٹر ریکویگ
ہومیوپیتھی
ہمدرد مطب
حکیم عبدالحمید دہلوی
طب
پریکٹس آف میڈیسن
ڈاکٹر دولت سنگھ
تاج الحکمت
ہر چند ملتانی
طب اکبر اردو
محمد اکبر ارزانی
مطبوعات منشی نول کشور
مصباح الحکمت
محمد فیروز الدین
کلیات نفیسی
ابو علی سینا
بیاض کبیر
حکیم محمد کبیرالدین
امراض نسواں
ڈاکٹر کاشی رام
سئیکلو پیڈیا آف ہومیو پیتھک ڈرگز
حکیم محمد سعید کے طبی مشورے
حکیم محمد سعید دہلوی
امرت ساگر اردو
قرابادین مجیدی
طب یونانی
قدیم علم الامراض
حکیم ملک وامق امین
یہی حالت چارپائی کی ہے فرق صرف یہ ہے کہ ان ملازم صاحب سے کہیں زیادہ کارآمد ہوتی ہے! فرض کیجئے آپ بیمارہیں سفرآخرت کا سامان میسر ہو یا نہ ہو اگر چارپائی آپ کے پاس ہے تو دنیا مںہ آپ کو کسی اور چیز کی حاجت نہیں۔ دوا کی...
طاق الفاظ میں قندیل جلا دیتا ہےگنگناتا ہے تو کاغذ کو بجا دیتا ہے
پڑھیے کلمہ! لا الٰہ الاّ اللہ محمد رسول اللہ۔۔۔ میں نے اپنی زندگی میں ایسی عورت نہیں دیکھی۔۔۔ کم بخت نے مسکراتے ہوئے مجھ سے کہا، ’’میں نے گردھاری کو مار ڈالا ہے۔‘‘ آپ یقین کیجیے، اس نے اپنے ہاتھوں سے ایک ہٹے کٹے آدمی کو قتل کیا تھا۔۔۔ کیا...
فصاد صبح آیا لیے نشتر و طبقکھولی شفق کی فصد تو رنگ افق تھا فق
’’غالب کے سماجی شعور میں سیاسی اور اقتصادی بلوغیت کب اور کیسے پیدا ہوئی؟‘‘ وغیرہ وغیرہ۔ میں بھلا ان سوالات کا جواب کیا دیتا؟ میں مجبوراً ماہر غالبیات کی طمانیت قلب کے لیے آنکھیں پھاڑ کر منھ کھول دیتا اور ان کی خواہش کے مطابق انہیں اپنے حیرت زدہ ہونے...
وہ دونوں رخ تھے یا کہ پئے نذر شیر حقشمس و قمر لیے تھے زر وسیم کے طبق
اے دبدبہ نظم! دوعالم کو ہلا دے اے طنطہ طبع! جزو کل کو ملا دے...
مانگتا ہے طبق ماہ میں تارے کوئی گن رہا ہے یم افلاک کے دھارے کوئی
گردش نے میری چرخ کا چکرا دیا دماغنالوں سے اب زمیں کے طبق تھرتھرائیں گے
کی بھوک میں اور پیاس میں خاطر مری کیا کیافاقے میں طبق خلد سے نعمت کا ہے بھیجا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books