aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "عجیب"
شبینہ ادیب
شاعر
عابد ادیب
born.1937
اظہر ادیب
born.1949
اریب عثمانی
born.2003
اجیت سنگھ حسرت
سلیمان اریب
1922 - 1970
مرزا ادیب
1914 - 1999
مصنف
ادیب سہارنپوری
1920 - 1963
کرشن ادیب
1915 - 1999
کاشف ادیب مکنپوری
born.1995
ادیب مالیگانوی
1909 - 1987
اجیت سنگھ بادل
born.1973
ادیب دموہی
born.1978
صابر ادیب
born.1939
ادیب سہیل
1927 - 2017
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بسخود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں
اس کو نہ پا سکے تھے جب دل کا عجیب حال تھااب جو پلٹ کے دیکھیے بات تھی کچھ محال بھی
عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیرؔوہاں بھی آ گئے آخر، جہاں رسائی نہ تھی
بہت عجیب ہے یہ قربتوں کی دوری بھیوہ میرے ساتھ رہا اور مجھے کبھی نہ ملا
دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنے قریب سےچہرے تمام لگنے لگے ہیں عجیب سے
تصویر پر شاعری معانی وموضوعات کے بہت سے علاقوں کو گھیرے ہوئے ہے ۔ تصویر کو اس کی خوبصورتی، خاموشی، تأثرات کی عدم تبدیلی اور بہت سی جہتوں کے حوالے سے شاعری میں استعمال کیا گیا ہے ۔ تصویر مہربان بھی ہے اور نامہربان بھی ۔ ایک طرف تو وہ کسی اصلی چہرے کا بدل ہے دوسری طرف اس میں دیکھنے والے کی تمام تر دلچسپی اور توجہ کے باوجود کسی قسم کا کوئی رد عمل نہیں ہے ۔ اس لئے تصویر دور ہونے اور قریب ہونے کے بیچ ایک عجیب کشمکش پیدا کرتی ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب پڑھئے۔
شاعر،ادیب ،صحافی،نغمہ نگار، غلام بیگم بادشاہ اور جھانسی کی رانی جیسی فلموں کے مکالمہ نگار
अजीबعجیب
Odd, Strange, Unfamiliar, Wonderful
विचित्र, अनोखा, आश्चर्यजनक, निराला
विचित्र, आश्चर्यजनक, अनुपम, | अद्वितीय, बेमिस्ल, अनोखा, निराला।।
دلی کی چند عجیب ہستیاں
اشرف صبوحی
نثر
عجیب آدمی
عصمت چغتائی
ناول
جڑی بوٹیاں اور ان کے عجیب و غریب فوائد
پنڈت کرشن کنور دت
آیوروید
کالا پانی
محمد جعفر تھانیسری
خود نوشت
کالاپانی
داستان عجیب
جمیل احمد
قصہ / داستان
جنسی تعلقات کے عجیب و غریب پہلو
لکشمی نارائن
جنسیات
عجیب چڑیا
اسماعیل میرٹھی
نظم
نہ گل کھلے ہیں نہ ان سے ملے نہ مے پی ہےعجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے
عجیب دکھ ہے ہم اس کے ہو کر بھی اس کو چھونے سے ڈر رہے ہیںعجیب دکھ ہے ہمارے حصے کی آگ اوروں میں بٹ رہی ہے
وہ عکس بن کے مری چشم تر میں رہتا ہےعجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے
ایشر سنگھ جونہی ہوٹل کے کمرے میں داخل ہوا، کلونت کور پلنگ پر سے اٹھی۔ اپنی تیز تیز آنکھوں سے اس کی طرف گھور کے دیکھا اور دروازے کی چٹخنی بند کردی۔ رات کے بارہ بج چکے تھے، شہر کا مضافات ایک عجیب پراسرار خاموشی میں غرق تھا۔کلونت کور پلنگ پر آلتی پالتی مار کربیٹھ گئی۔ ایشرسنگھ جو غالباً اپنے پراگندہ خیالات کے الجھے ہوئے دھاگے کھول رہا، ہاتھ میں کرپان لیے ایک کونے میں کھڑا تھا۔ چند لمحات اسی طرح خاموشی میں گزر گیے۔کلونت کور کو تھوڑی دیر کے بعد اپنا آسن پسند نہ آیا، اور وہ دونوں ٹانگیں پلنگ سے نیچےلٹکا کر ہلانے لگی۔ ایشر سنگھ پھر بھی کچھ نہ بولا۔
کل دوپہر عجیب سی اک بے دلی رہیبس تیلیاں جلا کے بجھاتا رہا ہوں میں
ہے خدا بھی عجیب یعنی جونہ زمینی نہ آسمانی ہے
سب اک چراغ کے پروانے ہونا چاہتے ہیںعجیب لوگ ہیں دیوانے ہونا چاہتے ہیں
عجیب لوگ ہیں میری تلاش میں مجھ کووہاں پہ ڈھونڈ رہے ہیں جہاں نہیں ہوں میں
ظلم سہہ کر جو اف نہیں کرتےان کے دل بھی عجیب ہوتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books