aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "فگن"
ادارہ فن و شخصیت، ممبئی
ناشر
ادارہ علم و فن، کراچی
فن اور فنکار، ممبئی
لارڈ فرن بہادر
مترجم
فون برن ہارڈی
مصنف
ادارہ ارباب فکر و فن، کولکاتا
بزم علم و فن، اسلام آباد
بزم علم و فن انٹرنیشنل، ہالینڈ
انجمن عظمت فن منڈی بہاءالدین
دریا تو آسماں ہیں ستارے حباب ہیںپرتو فگن ہوا جو رخ قبلۂ انام
باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تکماں دعا ہے جو سدا سایہ فگن رہتی ہے
مرا نام درشنؔ خستہ تن مرے دل میں کوئی ہے ضو فگنمیں ہوں گم کسی کی تلاش میں مجھے ڈھونڈھتا کوئی اور ہے
ہمیں کو بہ کو جو لیے پھری کسی نقش پا کی تلاش تھیکوئی آفتاب تھا ضو فگن سر رہ گزار کہاں رہا
یہ کون جلوہ فگن ہے مری نگاہوں میںقدم قدم پہ برستا ہے نور راہوں میں
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
علم عروض کو فن شاعری کے اصول و ضوابط میں شمار کیا جاتا ہے، اگرآپ ان اصولوں کی پیروی نہیں کرتے ہیں تو یقین جانیے کہ آپ کی شاعری عیوب و نقائص سے پاک نہیں ہوسکتی، چنانچہ ریختہ نے علم عروض کے فن پر کتابوں کا ایک نادر انتخاب تیار کیا ہے، آپ گھر بیٹھے استفادہ کرسکتے ہیں۔
"اردو کتابوں میں فلموں کا حسین جہاں" ریختہ ای بکس کی طرف سے پیش کردہ ایک منفرد کلیکشن ہے جس میں ایسی اردو کتابیں شامل ہیں جو سینما کی دنیا کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہیں۔ یہ کتابیں فلموں کی تاریخ، کہانیاں، فن، تخلیق اور اداکاروں کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں۔
फ़गनفگن
overthrowing
فن تنقید اور اردو تنقید نگاری
نور الحسن نقوی
تنقید
تحقیق کا فن
گیان چند جین
تحقیق کے طریقہ کار
فن ترجمہ نگاری
خلیق انجم
مقالات/مضامین
ترجمہ کا فن اور روایت
قمر رئیس
فن شعر و شاعری اور روح بلاغت
حمیداللہ شاہ ہاشمی
زبان
ظہورالدین
ترجمہ: تاریخ و تنقید
اردو میں فن سوانح نگاری کا ارتقاء
ممتاز فاخرہ
انگریزی ترجمہ کا فن
محمد طیب دہلوی
ناول کا فن
ای۔ ایم۔ فارسٹر
فن مضمون نگاری
آفتاب اظہر صدیقی
مضامین/ انشائیہ
گفتگو اور تقریر کا فن
ڈیل گارنیگی
فلسفہ
فن شاعری
اخلاق دہلوی
شاعری تنقید
کلیات نفیسی
ابو علی سینا
طب
ترجمہ: روایت اور فن
نثار احمد قریشی
ہوا صَرف پوشش میں کعبے کی سبوہ قد اس لیے تھا نہ سایہ فگن
تولے ہوئے ہے تیغ و سناں حس بے نقابناوک فگن ہے جلوۂ پنہان لکھنؤ
ہر سو سر تسلیم رکھے صید حرم ہیںوہ صید فگن تیغ بکف تا کدھر آوے
بد کشی لڑائی کا چلن بھول گئے تھےنادک فگنی تیر فگن بھول گئے تھے
برق بجان حوصلہ آتش فگن اسدؔاے دل فسردہ طاقت ضبط فغاں نہیں
پوچھو تو ادھر تیر فگن کون ہے یاروسونپا تھا جسے کام نگہبانئ دل کا
آپس میں یہ کہتے تھے رفیقان دلاوردیکھیں یہ ہُما سایہ فگن ہوتا ہے کس پر
نہ ستيزہ گاہ جہاں نئي نہ حريف پنجہ فگن نئے وہي فطرت اسد اللہي وہي مرحبي، وہي عنتري
کیا کیا بیان کیجیے اک اک کا بانکپنجلوہ فگن زمیں پہ تھی تاروں کی انجمن
رہے دل ہی میں تیر اچھا جگر کے پار ہو بہترغرض شست بت ناوک فگن کی آزمائش ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books