aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مسائل"
احمد حسین مائل
1857/58 - 1914
شاعر
مرزا مائل دہلوی
1866 - 1894
مائل خیرآبادی
1910 - 1998
مائل لکھنوی
1905 - 1968
مائل ملیح آبادی
born.1917
مصنف
مسائل پبلی کیشنز، پٹنہ
ناشر
رب نواز مائل
منشی جنیشور پرشاد مائل
محمد اسحق مائل
محمد زکریا مائل
مترجم
مائل دہلوی
مائل مین پوری
مولوی محمد مائل عرفانی امرتسری
مائل نقوی
مدیر
مائل ٹم کوری
یہ مسائل تصوف یہ ترا بیان غالبؔتجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
سحر ہوگی تو دیکھیں گے کہ ہیں کیا کیا مسائلذرا سی دیر سونے دو مجھے نیند آ رہی ہے
ایک دن ایک دیہاتی بڑھیا جو پاس کے کسی گاؤں میں رہتی تھی، اس بستی کی خبر سن کر آ گئی۔ اس کے ساتھ ایک خورد سال لڑکا تھا۔ دونوں نے مسجد کے قریب ایک درخت کے نیچے گھٹیا سگریٹ، بیڑی، چنے اور گڑ کی بنی ہوئی مٹھائیوں کا خوانچہ لگا دیا۔ بڑھیا کو آئے ابھی دو دن بھی نہ گزرے تھے کہ ایک بوڑھا کسان کہیں سے ایک مٹکا اٹھا لایا اور کنویں کے پاس اینٹوں کا ایک چھو...
سفر کے ساتھ سفر کے نئے مسائل تھےگھروں کا ذکر تو رستے میں چھوٹ جاتا تھا
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
مہجری ادب سے متعلق بہترین کتابیں یہاں پڑھیں۔ ریختہ نے اردو کی نئی بستیوں میں مقیم شعرا و ادبا کی بہترین کتابوں کا انتخاب کیا ہے، جس سے اردو ادب میں نئے موضوعات، جدید علامت، مٹی کی خوشبو، وطن کی یاد، نئی بستی کے مسائل، وہاں کے حالات، معاشرے کے رموز اور یہاں تک کہ وہاں کے موسم نے بھی اپنی جگہ بنالی ہے۔ اس کلیکشن سے آپ کو ضرور استفادہ کرنا چاہئے۔
معزوروں کے مسائل
मसाइलمسائل
problems
اردو افسانہ روایت اور مسائل
گوپی چند نارنگ
مقالات/مضامین
اردو املا اور رسم الخط
فرمان فتح پوری
زبان
عورت
سیمون دی بووا
سماجی مسائل
ادبی تحقیق
رشید حسن خاں
تنقید
تانیثیت اور اردو ادب روایت مسائل اور امکانات
سیما صغیر
اردو زبان میں ترجمے کے مسائل
اعجاز راہی
ترجمہ
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
اس بازار میں
شورش کاشمیری
اردو کی درس و تدریس کے مسائل
ہارون ایوب
فلسفہ کے بنیادی مسائل
اے۔ سی۔ ایونگ
فلسفہ
لسانی مسائل و لطائف
شان الحق حقی
آزادی کے بعد اردو فکشن مسائل و مباحث
ابوالکلام قاسمی
فکشن تنقید
اردو افسانوں میں سماجی مسائل کی عکاسی
ڈاکٹر شکیل احمد
افسانہ تنقید
تحقیق و تنقید
یہ مسائل تصوف یہ ترا بیان غالب تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
ہے ذہن زندگی کے مسائل سے منتشراور دل کسی کے عشق میں بیتاب اور ہے
وہ میرے پاس سے اٹھ کر جانے لگتے تو میں ان کی کمر میں ہاتھ ڈال دیتا ’’داؤ جی خفا ہو گیے کیا۔‘‘ وہ مسکرانے لگتے، ’’چھوڑ طنبورے! چھوڑ بیٹا! میں تو پانی پینے جا رہا تھامجھے پانی تو پی آنے دے۔ میں جھوٹ موٹ برامان کر کہتا، ’’لوجی جب مجھے سوال سمجھنا ہوا داؤ جی کو پانی یاد آ گیا۔‘‘ وہ آرام سے بیٹھ جاتے اور کاپی کھول کر کہتے، ’’اخفش اسکوائر جب تجھے چار ایک...
ڈھونڈھنے روز نکلتے ہیں مسائل ہم کوروز ہم سرخیٔ اخبار میں کھو جاتے ہیں
تم آسماں کی بلندی سے جلد لوٹ آناہمیں زمیں کے مسائل پہ بات کرنی ہے
آج کل شہر میں جسے دیکھو، پوچھتا پھر رہا ہے کہ غالب کون ہے؟ اس کی ولدیت، سکونت اور پیشے کے متعلق تفتیش ہو رہی ہے۔ ہم نے بھی اپنی سی جستجو کی۔ ٹیلی فون ڈائریکٹری کو کھولا۔ اس میں غالب آرٹ اسٹوڈیو تو تھا لیکن یہ لوگ مہ رخوں کے لیے مصوری سیکھنے اور سکھانے والے نکلے۔ ایک صاحب غالب مصطفے ہیں جن کے نام کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لکھا ہے۔ انہیں آٹے دال کے ب...
اس خاکے کے تیار کرچکنے کے بعد جلسے کے دن تک ہر روز اس پر نظر ڈالتا رہا اور آئینے کے سامنے کھڑے ہوکر معرکہ آرا فقروں کی مشق کرتا رہا۔ نمبر ۳ کے بعد کی مسکراہٹ کی خاص مشق بہم پہنچائی۔ کھڑے ہو کر دائیں سے بائیں اور بائیں سے دائیں گھومنے کی عادت ڈالی، تاکہ تقریر کے دوران میں آواز سب تک پہنچ سکے اور سب اطمینان کے ساتھ ایک ایک لفظ سن لیں۔مریدپور کا سفر آٹھ گھنٹے کا تھا۔ رستے میں سانگا کے اسٹیشن پر گاڑی بدلنی پڑتی تھی۔ انجمن نوجوانان ہند کے بعض جوشیلے ارکان وہاں استقبال کو آئے ہوئے تھے۔ انھوں نے ہار پہنائے اور کچھ پھل وغیرہ کھانے کو دیے۔ سانگا سے مریدپور تک ان کے ساتھ اہم سیاسی مسائل پر بحث کرتا رہا۔ جب گاڑی مریدپور پہنچی تو اسٹیشن کے باہر کم از کم تین ہزار آدمیوں کا ہجوم تھا۔ جو متواتر نعرے لگا رہا تھا۔ میرے ساتھ جو والنٹیئر تھے انہوں نے کہا ’’سر باہر نکالئے۔ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں۔‘‘ میں نے حکم کی تعمیل کی۔ ہار میرے گلے میں تھے۔ ایک سنگترہ میرے ہاتھ میں تھا۔ مجھے دیکھا تو لوگ اور بھی جوش کے ساتھ نعرہ زن ہوئے۔ بمشکل تمام باہر نکلا۔ موٹر پر مجھے سوار کرایاگیا۔ اور جلوس جلسہ گاہ کی طرف چلا۔
فرصت کہاں کہ ذہن مسائل سے لڑ سکیںاس نسل کو کتاب نہ دے اقتباس دے
فرمایا، ”کیا مطلب؟“عرض کیا، ”دو چار دن مونگ کی دال کھا لیتا ہوں تو اردو شاعری سمجھ میں نہیں آتی اور طبیعت بے تحاشا تجارت کی طرف مائل ہوتی ہے۔ اس صورت میں خدا نخواستہ تندرست ہو بھی گیا تو جی کے کیا کروں گا؟“
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books