aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پرند"
پرنم الہ آبادی
1940 - 2009
شاعر
پرنو مشرا تیجس
born.1999
انجمن ترقی پسند مصنفین، حیدرآباد
ناشر
پرنٹ انڈیا پریس،دہلی
پرنس سعید حلیم
مصنف
زاویہ پرنٹ اینڈ پبلشکیشن،دہلی
تھمب پرنٹ، کراچی
پرنٹ اینڈ پروس، نئی دہلی
دی پرنٹ لائن، پٹنہ
پرنٹ اینڈ کارڈ، مظفر پور، بہار
پرنٹ لائن پبلیشرز
انجمن ترقی پسند مصنفین، اترپردیش
انجمن ترقّی پسند مصنفین، سکندر آباد
پرنٹ ٹریڈ انڈیا، چمن گنج
مائی پرنٹ پوائنٹ، اندور
اب جو رشتوں میں بندھا ہوں تو کھلا ہے مجھ پرکب پرند اڑ نہیں پاتے ہیں پروں کے ہوتے
دھند چھائی ہوئی ہے جھیلوں پراڑ رہے ہیں پرند ٹیلوں پر
فضائے شوق میں اس کی بساط ہی کیا تھیپرند اپنے پروں کا نشانہ ہو گیا ہے
اڑے تو پھر نہ ملیں گے رفاقتوں کے پرندشکایتوں سے بھری ٹہنیاں نہ چھو لینا
اہم ترقی پسند شاعر، ان کی کچھ غزلیں ’ بازار‘ اور ’ گمن‘ جیسی فلموں کے سبب مقبول
اردو کے دس بہترین ترقی پسند ناول یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر بہترین ترقی پسند ناول دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے.
پنجابی کی ایک بھرپور ادبی روایت ہے جسے ہم سب پسند کرتے ہیں۔ پنجابی کے سب سے مشہور شاعروں کی چند نظموں کا اردو ترجمہ یہاں دیا جا رہا ہے ۔ امید ہے کہ آپ کو پسند آئے گا۔
परंदپرند
bird
परिंदپرند
birds
اردو میں ترقی پسند ادبی تحریک
خلیل الرحمن اعظمی
تنقید
ترقی پسند اردو افسانہ اور چند اہم افسانہ نگار
اسلم جمشید پوری
فکشن تنقید
پند نامہ عطار مترجم
شیخ فرید الدین عطار
مثنوی
اردو غزل کی روایت اور ترقی پسند غزل
ممتاز الحق
غزل تنقید
ترقی پسند تحریک اور اردو افسانہ
ڈاکٹر صادق
ادبی تحریکیں
ترقی پسند ادب
علی سردار جعفری
ترقی پسند اردو ناول
انور پاشا
ناول تنقید
پرندہ پکڑنے والی گاڑی
غیاث احمد گدّی
افسانہ
ترقی پسند تحریک
علی احمد فاطمی
عزیز احمد
پھول دیکھے نہ گئے
مجموعہ
اردو افسانہ ترقی پسند تحریک سے قبل
صغیر افراہیم
افسانہ تنقید
ترقی پسند اردو غزل
محمد صادق موسوی
سیر پرند
ملک قطب الدین
آتے تھے اونٹ گھاٹ پہ باندھے ہوئے قطارپیتے تھے آبِ نہر پرند آکے بے شمار
شاخ سے اڑ گیا پرند ہے دل شام درد مندصحن میں ہے ملال سا حزن سا آسماں میں ہے
کوئی دائرے میں بجا کر پرنکوئی ڈھمڈھمی میں دکھا اپنا فن
پرند شاخ پہ تنہا اداس بیٹھا ہےاڑان بھول گیا مدتوں کی بندش میں
اس میں انساں سے کم نہیں ہیں درنداس سے خالی نہیں چرند و پرند
کہتے تھے شرم سے وہ لے کے جو دوڑے تھے کمندیہ چھلاوا تھا کہ آندھی، یہ فرس تھا کہ پرند
اس گائے اور بکری کے علاوہ ایک لنگڑا کتا تھا، جو کالو بھنگی کا بڑا دوست تھا۔ وہ لنگڑا تھا اور اس لئے دوسرے کتوں کے ساتھ زیادہ وہ چل پھر نہ سکتا تھا اور اکثر اپنے لنگڑے ہونے کی وجہ سے دوسرے کتوں سےپٹتا اور بھوکا رہتا اور زخمی...
اک پرند گاتا ہے''چل چل'' اک گلہری کی
یہ کس نے باغ سے اس شخص کو بلا لیا ہےپرند اڑ گئے پیڑوں نے منہ بنا لیا ہے
اور ایک اونچی اڑان والے پرند کے ہاتھتجھ کو پیغام بھیجتی ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books