aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پیچھے"
کاش کوئی ہم سے بھی پوچھےرات گئے تک کیوں جاگے ہو
مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا ترے پیچھےتو دیکھ کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے
اتنے گھنے بادل کے پیچھےکتنا تنہا ہوگا چاند
آواز میں بلا کا درد تھا، کلونت کور پیچھے ہٹ گئی۔ خون، ایشر سنگھ کے گلے سے اڑ اڑ کر اس کی مونچھوں پر گررہا تھا، اس نے اپنے لرزاں ہونٹ کھولے اور کلونت کور کی طرف شکریے اور گِلے کی ملی جلی نگاہوں سے دیکھا۔ ’’میری جان! تم نے...
آنسوؤں کا یہ شعری بیانیہ بہت متنوع ،وسیع اور رنگا رنگ ہے ۔ آنسو صرف آنکھ سے بہنے والا پانی ہی نہیں بلکہ اس کے پیچھے کبھی دکھ اور کبھی خوشی کی جو زبردست کیفیت ہے وہ بظاہر پانی کے ان قطروں کو انتہائی مقدس بنا دیتی ہے ۔ شاعری میں آنسو کا سیاق اپنی اکثر صورتوں میں عشق اور اس میں بھوگے جانے والے دکھ سےوا بستہ ہے ۔ عاشق کس طور پر آنسوؤں کو ضبط کرتا ہے اور کس طرح بالآخر یہ آنسو بہہ کر اس کو رسوا کرتے ہیں یہ ایک دلچسپ کہانی ہے ۔
ریل گاڑیاں ہمیں یک لخت ہمیں کئی چیزوں کی یاد دلاتی ہیں۔ بچپن میں کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھ کر زمین کے ساتھ پیڑوں اور عمارتوں کو تجسس کے ساتھ پیچھے بھاگتے ہوئے دیکھنا، کسی ایسے خوش گوار شہر میں گھومنا جس کے بارے میں صرف آوروں سے سنا تھا یا اپنے کسی محبوب کو الوداع کہنے کا کرب۔ ان یادوں کو اپنے میں سمیٹے یہ منتخب اشعار پڑھئے اور ہمارے ساتھ ایک جذباتی سفر پر روانہ ہو جائیے۔
تخلیقی زبان ترسیل اور بیان کی سیدھی منطق کے برعکس ہوتی ہے ۔ اس میں کچھ علامتیں ہیں کچھ استعارے ہیں جن کے پیچھے واقعات ، تصورات اور معانی کا ایک پورا سلسلہ ہوتا ہے ۔ صیاد ، نشیمن ، قفس جیسی لفظیات اسی قبیل کی ہیں ۔ شاعری میں صیاد چمن میں گھات لگا کر بیٹھنے والا ایک شخص ہی نہیں رہ جاتا بلکہ اس کی کرداری صفت اس کے جیسے تمام لوگوں کو اس میں شریک کرلیتی ہے ۔ اس طور پر ایسی لفظیات کا رشتہ زندگی کی وسعت سے جڑ جاتا ہے ۔ یہاں صیاد پر ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
पीछेپیچھے
backside, behind, rear
یقیں کے آگے گماں کے پیچھے
جیلانی بانو
تمثیلی/ علامتی افسانے
سرکنڈوں کے پیچھے
سعادت حسن منٹو
افسانہ
دیوار کے پیچھے
انیس ناگی
ناول
دیوار گریہ اشعار کے پیچھے
انور مسعود
پردے کے پیچھے
جیرالڈین بروکس
نسائیت
آگے پیچھے
رام لعل
پیچھے پھرت کہت کبیر کبیر اور دوسرے مضامین
مجیب رضوی
مقالات/مضامین
بگھی کے پیچھے چھوکرا
مخدومؔ محی الدین
سورج میرے پیچھے
سید ضمیر جعفری
پیچھے کوئی ہے
عتیق اللہ
قافلہ سخت جاں
اسعد گیلانی
پردہ کے پیچھے
م۔ احمد
ایک قدم آگے دو قدم پیچھے
دت بھارتی
غبار کے پیچھے
وسیم بانو قدائی
خواتین کی تحریریں
یہ تیس برسوں سے کچھ برس پیچھے چل رہی ہےمجھے گھڑی کا خراب پرزہ نکالنا ہے
پیاس جس نہر سے ٹکرائی وہ بنجر نکلیجس کو پیچھے کہیں چھوڑ آئے وہ دریا ہوگا
ابھی اک شور ہائے و ہو سنا ہے ساربانوں نےوہ پاگل قافلے کی ضد میں پیچھے رہ گیا ہوگا
آدمی چونکہ بے ضرر تھا اس لیے اس سے مزید زبردستی نہ کی گئی۔ اس کو وہیں کھڑا رہنے دیا گیا اور تبادلے کا باقی کام ہوتا رہا۔ سورج نکلنے سے پہلے ساکت وصامت بشن سنگھ کے حلق سے ایک فلک شگاف چیخ نکلی۔ ادھر ادھر سے کئی افسر دوڑے...
ایک روز وہ اسی خدمت کے لیے لاری پر امرتسر جارہے تھے کہ چھ ہرٹہ کے پاس سڑک پر انھیں ایک لڑکی دکھائی دی۔ لاری کی آواز سن کروہ بدکی اور بھاگنا شروع کردیا۔ رضا کاروں نے موٹر روکی اور سب کے سب اس کے پیچھے بھاگے۔ ایک کھیت میں...
کل سامنے منزل تھی پیچھے مری آوازیںچلتا تو بچھڑ جاتا رکتا تو سفر جاتا
ہمیں نے کر دیا اعلان گمرہی ورنہہمارے پیچھے بہت لوگ آنے والے تھے
سارا کچھ لگ رہا ہے بے ترتیبایک شے آگے پیچھے ہونے سے
’’نہیں، ابھی وہ مہربان نہیں ہوئے۔۔۔ پر سلطانہ، میں جو ان کی خدمت کررہا ہوں وہ اکارت کبھی نہیں جائے گی۔ اللہ کا فضل شامل حال رہا تو ضرور وارے نیارے ہو جائیں گے۔‘‘ سلطانہ کے دماغ میں محرم منانے کا خیال سمایا ہوا تھا، خدا بخش سے رونی آواز...
ازل اس کے پیچھے ابد سامنےنہ حد اس کے پیچھے نہ حد سامنے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books