aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अटल"
اٹل بہاری واجپائی
1924 - 2018
شاعر
عبدالرحمان مومن
born.1996
آشوتوش مشرا ازل
born.1989
ماجد الباقری
1928 - 1995
الحاج الحافظ
مصنف
حقانی القاسمی
born.1970
عقیل الغروی
طالب الہاشمی
سید عابد علی وجدی الحسینی
born.1918
ماہر الحمیدی
سید نفیس الحسینی
1933 - 2008
کاش البرنی
محمد الیاس الاعظمی
born.1966
ناظر الحسینی
رفعت الحسینی
شنکر، ’’نہیں مہاراج !آپ کی اسیس سے اب کی مجوری اچھی ملی۔‘‘ پنڈت جی، ’’لیکن یہ تو ساٹھ ہی ہیں۔‘‘...
آہ! آپ کیا جانیں۔ اس مدقوق کے سینے سے کیا کچھ باہر نکلنے کومچل رہا ہے۔ میں اپنے انجام سے باخبر ہوں۔ آج سے پانچ برس پہلے بھی میں اس وحشت ناک انجام سے باخبر تھا۔ جانتا تھا۔ اور اچھی طرح جانتا تھا کہ کچھ عرصہ کے بعد میری زندگی...
’’چالیس ہزار نہیں چالیس لاکھ بھی غیر ممکن۔ بدلو سنگھ اس شخص کو فوراً حراست میں لے لو میں اب ایک لفظ بھی سننا نہیں چاہتا۔‘‘ فرض نے دولت کو پاؤں تلے کچل ڈالا۔ الوپی دین نے ایک قوی ہیکل جوان کو ہتھکڑیاں لیے ہوئے دیکھا۔چاروں طرف مایوسانہ نگاہیں ڈالیں...
یہ زمیں چاند ستاروں کا بدل کیسے ہوسوچتا میں بھی بہت کچھ ہوں عمل کیسے ہو
زندگی ہے اجل تو تو بھی نہیںسوچتا ہوں اٹل تو تو بھی نہیں
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
تصوف اوراس کے معاملات اردوشاعری کے اہم تریں موضوعات میں سے رہے ہیں ۔ عشق میں فنائیت کا تصوردراصل عشق حقیقی کا پیدا کردہ ہے ۔ ساتھ ہی زندگی کی عدم ثباتی ، انسانوں کے ساتھ رواداری اورمذہبی شدت پسندی کے مقابلے میں ایک بہت لچکداررویے نے شاعری کی اس جہت کو بہت ثروت مند بنایا ہے ۔ دیکھنے کی ایک بات یہ بھی ہے کہ تصوف کے مضامین کو شعرا نے کس فنی ہنرمندی اورتخلیقی احساس کے ساتھ خالص شعر کی شکل میں پیش کیا ہے ۔ جدید دورکی اس تاریکی میں اس انتخاب کی معنویت اور بڑھ جاتی ہے۔
अटलاٹل
Unalterable, Unavoidable, Unbending
کتاب الہند
ابو ریحان البیرونی
فلسفہ
250، سالہ انسان
آیۃ اللہ العظمٰی خمینی
اسلامیات
علم قافیہ
ممتاز الرشید منہاس
زبان
الفاروق
شبلی نعمانی
سوانح حیات
اصلاح تلفظ و املا
جنگ نہ ہونے دیں گے
نظم
تہذیبی وثقافتی تاریخ
الحسین
عمر ابو النصر
ہندوستان اسلام کے سائے میں
ہندوستانی تاریخ
قواعد عملیات
تاریخ اسلام
اٹل بہاری واجپائی کی نظمیں
شاعری
رجوع ہمزاد
نفسیات
خیمہ
ميرال الطحاوی
ناول
مکارم اخلاق
رضی الدین الطبرسی
مرے جہاں میں زمان و مکان و لیل و نہارترے جہاں میں ازل ہے ابد نہ آج نہ کل
باسط بالکل رضا مند نہیں تھا، لیکن ماں کے سامنے اس کی کوئی پیش نہ چلی۔ اول اول تو اس کو اتنی جلدی شادی کرنے کی کوئی خواہش نہیں تھی، اس کے علاوہ وہ لڑکی بھی اسے پسند نہیں تھی جس سے اس کی ماں اس کی شادی کرنے پر...
نظامی صاحب سے میری ملاقاتیں صرف خطوط تک ہی محدود تھیں اور وہ بھی بڑے رسمی تھے۔ میں نے ان کو پہلی مرتبہ ان کے فلیٹ پر دیکھا۔ میں اگر اس ملاقات کو بیان کروں تو میرا خیال ہے، دس پندرہ صفحے اس کی نذر ہو جائیں گے، اس لیے...
یہ کہانی لکھ رہا ہوں اور حافظے کی تختی پر سیکڑوں چھوٹی چھوٹی باتیں ابھر رہی ہیں مگر مجھے تو غلام علی اور نگار کی شادی کا قصہ بیان کرنا ہے۔ غلام علی کو جب بابا جی کی آمد کی خبر ملی تو اس نے دوڑ کر سب والنٹیر اکٹھے...
کالج کی پرانی پرنسپل کے تبادلے کا اعلان ہوا، طالبات نے بڑا شور مچایا۔ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ ان کی محبوب پرنسپل ان کے کالج سے کہیں اور چلی جائے۔ بڑا احتجاج ہوا۔ یہاں تک کہ چند لڑکیوں نے بھوک ہڑتال بھی کی، مگر فیصلہ اٹل تھا۔۔۔ ان کا...
ارادہ ہو اٹل تو معجزہ ایسا بھی ہوتا ہےدیے کو زندہ رکھتی ہے ہوا ایسا بھی ہوتا ہے
’’بچے۔۔۔ بورڈنگ میں چھٹی نہیں تھی۔ ان کی۔۔۔‘‘ شبنم نے کھٹی ڈکاروں بھری سانس میری گردن پر چھوڑ کر کہا۔ اور میں حیرت سے اس گوشت کے ڈھیر میں اس شبنم کی پھوار کو ڈھونڈ رہی تھی جس نے شہناز کے پیار کی آگ کو بجھاکر بھیا کے کلیجے میں...
بھری دوپہری میں اندھیاراسورج پرچھائیں سے ہارا
ایک بار جوشؔ ملیح آبادی نے جگرؔ صاحب کو چھیڑتے ہوئے کہا، ’’کیا عبرتناک حالت ہے آپ کی شراب نے آپ کو رند سے مولوی بنادیا اور آپ اپنے مقام کو بھول بیٹھے۔ مجھے دیکھیے میں ریل کے کھمبے کی طرح اپنے مقام پر آج بھی وہاں اٹل کھڑا ہوں،...
اُس نے سنا تھا کہ قدرت اٹل ہے وہ کبھی تبدیل نہیں ہوتی۔ وہ سوچتا کہ یہ قدرت کیسی ہے جو اس کی اپنے عناصر سے تخلیق کی ہوئی چیز کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اب اُسے کسی تصویر ساز کی پلیٹ بنا رہی ہے جس پر وہ ایک مرتبہ...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books