aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ईसार"
بسمل سعیدی
1901 - 1976
شاعر
سید احمد ایثار
died.2021
مصنف
گوہر عزیز
born.1963
محمد عیسیٰ تنہا
1756/7 - 1807/8
محمد ایثار علی
مدیر
ایثار حسین
ایثار پبلشنگ ہاؤس، بنگلور
ناشر
ایثار کشمیری
عیسیٰ الہٰ آبادی
عیسی چرن صدا
عیسیٰ صدیقی
عیسیٰ چرن صدا
سید عیسیٰ خوندمیری
منشی محمد عیسی فیروزپوری
مولانا محمد عیسی
تو سمجھتا ہے یہ ساماں ہے دل آزاری کاامتحاں ہے ترے ایثار کا خودداری کا
وار کرنے کو جاں نثار آئیںیہ تو ایثار ہے عنایت ہے
تیری مجبوریوں کی عظمت ہےمیرے ایثار کی بلندی ہے
محبت کا صلہ ایثار کا حاصل نہیں ملتاوہ نظریں بارہا ملتی ہیں لیکن دل نہیں ملتا
دنیا کو ضرورت ہے ان کی جو تلواروں کو پیار کریںجو قوم و وطن کے قدموں پر قربانی دیں ایثار کریں
ईसारایثار
sacrifice, selflessness
दूसरे के हित के लिए अपना हित त्याग देना, स्वार्थत्याग।
مسلمانوں کا ایثار اور آزادی کی جنگ
عبدالوحید
تحریک آزادی
سراغ زندگی
خود نوشت
جلوہ ایثار
پریم چند
رومانی
ایثار
ابن حیات
قصہ / داستان
زبورعجم
سات آسمان اور ان کی بلندیاں
محمد عیسیٰ اعظمی
سائنس
حضرت عیسیٰ اور صلیب
مولوی چراغ علی
سوانح حیات
پس چہ باید کرد
ترجمہ
ترانہ وترنگ
مجموعہ اعجاز عیسوی
خواجہ محمد عیسیٰ
ترمذی شریف
ابو عیسی محمد بن عیسی
کرب ریزے
افسانہ
عین المعانی
عیسیٰ جند اللہ
انفس عیسیٰ
غالب، میں تو بنی آدم کو مسلمان ہو یا ہندو، یا نصرانی، عزیز رکھتا ہوں اور اپنا بھائی گنتا ہوں۔ دوسرا مانے یا نہ مانے۔ باقی رہی وہ عزیز داری جس کو اہل دنیا قرابت داری کہتے ہیں۔ اس کو قوم اور ذات اور مذہب اور طریقت شرط ہے اور اس کے مراتب و مدارج ہیں۔ دنیا دار نہیں ہوں، فقیر خاکسار ہوں۔ قلندری و آزادگی و ایثار و کرم کے جو دواعی میرے خالق نے مجھ میں بھر...
ایثار مشربہم نفس اہل قفس
کہنے لگے، ’’بھئی! ایک بائیسکل میرے پاس ہے۔ جب میری ہے تو تمہاری ہے۔ تم لے لو۔‘‘ یقین مانیے مجھ پر گھڑوں پانی پڑ گیا۔ شرم کے مارے میں پسینا پسینا ہوگیا۔ چودھویں صدی میں ایسی بےغرضی اور ایثار بھلا کہاں دیکھنے میں آتا ہے؟ میں نے کرسی سرکا کر مرزا کے پاس کرلی۔ سمجھ میں نہ آیا کہ اپنی ندامت اور ممنونیت کا اظہار کن الفاظ میں کروں؟
محبت جذبۂ ایثار سے پروان چڑھتی ہےخلوص دل نہ ہو تو دوستی سے کچھ نہیں ہوتا
صورت میں بہن کی ہے چمن کا یہ حسیں پھولایثار و محبت ہے شب و روز کا معمول
پھر عرض کیا، ”اور شاید یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں کوئی مرغی عمر طبعی کو نہیں پہنچ پاتی۔ آپ نے خود دیکھا ہوگا کہ ہماری ضیافتوں میں میزبان کے اخلاص و ایثار کا اندازہ مرغیوں اور مہمانوں کی تعداد اور ان کے تناسب سے لگایا جاتا ہے۔“فرمایا، ”یہ صحیح ہے کہ انسان روٹی پر ہی زندہ نہیں رہتا۔ اسے مرغ مسلّم کی بھی خواہش ہوتی ہے۔ اگر آپ کا عقیدہ ہے کہ خدا نے مرغی کو محض انسان کے کھانے کے لیے پیدا کیا تو مجھے اس پر کیا اعتراض ہوسکتا ہے۔ صاحب! مرغی تو درکنار۔ میں تو انڈے کو بھی دنیا کی سب سے بڑی نعمت سمجھتا ہوں۔ تازے خود کھائیے۔ گندے ہوجائیں تو ہوٹلوں اور سیاسی جلسوں کے لیے دگنے داموں بیچیے۔ یوں تو اس میں، میرا مطلب ہے تازے انڈے میں،
’’مگرکلرکی میں عیش کہاں۔ کیوں نہ سال بھر کی رخصت لے کر ذرا ادھر کا بھی لطف اٹھاؤں۔‘‘’’مجھے اب وہ ہوس نہیں رہی۔‘‘
’’کاش ہم اپنی ماؤں کو کچھ زیادہ خوشی دے سکتے۔۔۔‘‘ وہ بولا۔’’سنو آنے والے زمانوں میں لوگوں کو زیادہ فرصت مل سکےگی۔ وہ محبت کر سکیں گے۔ ہمارا کام انہیں ایک دوسرے کے زیادہ قریب لے آئےگا اور ہماری محنت اور محبت کا پھل انہیں ضرور ملےگا۔
میں یہ نہیں کہتا کہ آپ آج ہی ان سے شادی کے رشتے جوڑیں یا ان کے نوالہ و پیالہ شریک ہوں مگر کیا یہ بھی ممکن نہیں ہے کہ آپ ان کے ساتھ عام ہمدردی، عام انسانیت، عام اخلاق سے پیش آئیں۔؟ کیا یہ واقعی غیر ممکن امر ہے۔ آپ نے کبھی عیسائی مشنریوں کو دیکھا ہے؟ آہ !جب میں ایک اعلیٰ درجہ کی حسین، نازک اندام سیم تن لیڈی کو اپنی گود میں ایک سیاہ فام بچہ لیے ہوئے د...
میرا ایثار مرے زعم میں بے اجر نہ تھااور میں اپنی عدالت میں بھی جھوٹا نکلا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books