aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "जाएदाद"
اکبر علی خاں
1939 - 1997
مصنف
مولوی محمد حسین
1856 - 1928
پیر زادہ سید زاہد اشرف سجادہ نشین
پیر زادہ ناصر حسین
ناشر
ملک زادہ
رضا زادہ شفق
سید زادہ بشارت شکوہ کشمیری
حسین سلطان زادہ
رائے زادہ
سید سردار احمد پیرزادہ
مدیر
حمزہ حکیم زادہ نیازی
علی محمد بن جاندار
حسن تقی زادہ
شیریں زادہ خدوخیل
ابراہیم شکور زادہ
اسی پہ ہو گیا قربان دو دلوں کا ملاپوہ جائیداد کا جھگڑا جو خاندان میں تھا
اندو کچھ ڈر سی گئی۔ زندگی میں پہلی بار کسی اجنبی نے اس کا نام اس انداز سے پکارا تھا اور وہ اجنبی کسی خدائی حق سے رات کے اندھیرے میں آہستہ آہستہ اس اکیلی بے یار و مددگار عورت کا اپنا ہوتا جا رہا تھا۔اندو نے پہلی بار ایک...
سرغنہ اپنے علاقہ کا سب سے بڑا جاگیردار تھا۔ اور اپنے لہو کی روانی میں مقدس جہاد کی گونج سن رہا تھا۔ کافر پتھر کے بت بنے کھڑے تھے۔ مجمع کے لوگوں نے انہیں اٹھا اٹھا کر لائن میں کھڑا کیا۔ دو سو آدمی، دو سو زندہ لاشیں، چہرے ستے...
اس کے بعد اس سے ہر دوسرے تیسرے مہینے ملنا ہوتا رہا۔ ایک سال نکل گیا، اب کے سے جب وہ دلی آیا تو اس نے اپنے ایک جگری دوست کو مجھے لینے کے لیے موٹر لے کر بھیجا۔ کیونکہ وہ لکھنو سے لاہور جاتے ہوئے پالم پر چند گھنٹے...
پروفیسر نے کمپنی کی تاریخ زور سے ڈیسک پر پٹخ دی اور ساگر کے پاس آکر بولا، ’’تمہارا ذہن کدھر ہے؟۔۔۔ تم کیا سوچ رہے ہو؟‘‘ ساگر گھبراکر اٹھ کھڑا ہوا اور کتابیں اٹھاکر بولا، ’’میرے سر میں سخت درد ہے جناب! مجھے غیر حاضر رہنے کی اجازت دیجیے۔‘‘ پروفیسر...
محشر ایک مذہبی اصطلاح ہے یہ تصور اس دن کےلئے استعمال ہوتا ہے جب دنیا فنا ہوجائے گی اور انسانوں سے ان کے اعمال کا حساب لیا جائے گا ۔ مذہبی روایات کے مطابق یہ ایک سخت دن ہوگا ۔ ایک ہنگامہ برپا ہوگا ۔ لوگ ایک دوسرے سے بھاگ رہے ہوں گے سب کو اپنی اپنی پڑی ہوگی ۔ محشر کا شعری استعمال اس کے اس مذہبی سیاق میں بھی ہوا ہے اور ساتھ ہی معشوق کے جلوے سے بپا ہونے والے ہنگامے کیلئے بھی ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
تحفے پر یہ شعری انتخاب آپ کے لئے ہماری طرف سے ایک تحفہ ہی ہے ۔ آپ اسے پڑھئے اور عام کیجئے ۔ عام زندگی میں تحفہ لینے اور دینے سے رشتے پروان چڑھتے ہیں ، تعلقات مضبوط ہوتے ہیں اور نئے جذبوں کی آبیاری ہوتی ہے ۔ لیکن عاشق اور معشوق کے درمیان تحفہ لینے اور دینے کی صورتیں ہی کچھ اور ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو اور بھی کئی دلچسپ جہتوں تک لے جائے گا ۔
जाएदादجائیداد
property
تاریخ ادبیات ایران
میر کی غزل گوئی
راشد آذر
غزل تنقید
سب رس کا تنقیدی جائزہ
منظر اعظمی
تنقید
اردو صحافت کا جائزہ
احمد ابراہیم علوی
صحافت
اردو لغت نویسی کا تنقیدی جائزہ
ڈاکٹر مسعود ہاشمی
لغات و فرہنگ
شمارہ نمبر-044
جی۔ اے۔ سیومن
Sep 1979سوویت جائزہ
سرسید کے مذہبی تعلیمی اور سیاسی افکار
شان محمد
اقبال کی شخصیت پر اعتراضات کا جائزہ
ڈاکٹر ایوب صابر
جوش ملیح آبادی
خلیق انجم
شاعری تنقید
آزادی کے بعد دہلی میں اردو کے ادبی رسائل کا تنقیدی جائزہ
شعیب رضا وارثی
تحقیق
اردو ڈرامے کی تنقید کا جائزہ
ابراہیم یوسف
اقبال کی فارسی شاعری کا تنقیدی جائزہ
عبد الشکور احسن
شعر اقبال
سید عابد علی عابد
اقبالیات تنقید
اردو اور ہندی کے جدید مشترک اوزان
سمیع اللہ اشرفی
زبان
’’نمستے ماما۔۔۔ابھی کتابیں لاتی ہوں بس ذرا منہ ہاتھ دھو آؤں۔۔۔‘‘ ’’چل چڑیل۔۔۔ بہانے باز۔۔۔ سبق سنا پہلے۔۔۔‘‘ ڈاکٹر آفتاب رائے نے پیارسے کہا (لیکن یہ کچھ تجربہ انہیں تھا کہ اپنے سے کم عمر لوگوں سے اور کنبے برادری والوں سے یہ گھر گرہستی اور لاڈ پیار کے مکالمے...
پرندے لڑ ہی پڑے جائیداد پر آخرشجر پہ لکھا ہوا ہے شجر برائے فروخت
اَسدُالہت خاں قیامت ہے! ویسے بھی میک اپ وغیرہ کے بارے میں وہ کچھ تباّ ت رکھتے ہیں، جنہیں اس وقت ‘ماڈل’ کے چہرے پر تھوپنا چاہتے تھے (مثلاً کالی عورتوں کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ انہیں سفید سرمہ لگانا چاہیے۔ ادھیڑ مرد کے دانت بہت اجلے...
’’کوئی نیا جناور گرا ہے‘‘ یاسمین نے چپکے سے کوئینی سے کہا۔ ’’اماں چپ رہو یار‘‘، کوئینی نے اسے ڈپٹ کر جواب دیا۔ ’’کیا ہوا؟‘‘ بوبی نے پوچھا۔ ’’کچھ نہیں‘‘، کوئینی نے جواب دیا۔ اتنے میں ان کے مہمان آگئے۔ اور وہ سب بظاہر بڑی سنجیدہ شکلیں بنا کر ان...
کوٹھی سے نکل کر وہ سول لائنز کی سب سےکھلی سڑک پر آگئی۔ باورچی خانے میں کیسی ٹھنڈک تھی، اسے اپنی ہڈیوں میں گٹھیا کا درد اٹھتا محسوس ہو رہا تھا۔ اس کا دوپٹہ غراتی ہوئی لو میں پھڑپھڑا رہا تھا لیکن وہ چلتی گئی اور آگے اور آگے اور...
مانگے گا جائیداد میں حصہ یہ ایک روزفی الحال چاہے لے کے کھلونے بہل گیا
یہ گدھ نہیں یہ مرے خاندان والے ہیںیہ میرا گوشت نہیں جائیداد چاہتے ہیں
وہ کیسے دادی جان؟ چھوٹی چمپا بول اٹھی۔ سب نے ڈر کر دادی کو دیکھا مگر دادی جان کو غصہ نہیں آیا اور انہوں نے بڑے پیار سے چمپا کو دیکھ کر کہا۔ یہ قصہ ہوگا 15 اپریل 1917 کا جب مہاتما گاندھی انگریزوں اور مل مالکوں کے ذریعہ کسانوں...
بد شکل ہے ضعیف ہے دلہن تو کیا ہوالاکھوں کی جائیداد بھی میری نظر میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books