aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पड़ाव"
تمہارے پیچھے لگی ہیں اداسیاں کب سےکسی پڑاؤ پہ رک کر انہیں شکار کرو
سورج کے سامنے ہیں نئے دن کے مرحلےاب رات جا چکی ہے گزشتہ پڑاؤ پر
کچھ آندھیاں بھی اپنی معاون سفر میں تھیںتھک کر پڑاؤ ڈالا تو خیمے اکھڑ گئے
کون سے زخم پر پڑاؤ کیادرد کے قافلے کہاں ٹھہرے
بس اک کہانی ہوئی یہ پڑاؤ ایسا تھامری چتا کا بھی منظر الاؤ ایسا تھا
انسان کے اپنے یوم پیدائش سے زیادہ اہم دن اس کے لئے اور کون سا ہو سکتا ہے ۔ یہ دن باربار آتا ہے اور انسان کو خوشی اور دکھ سے ملے جلے جذبات سے بھر جاتا ہے ۔ ہر سال لوٹ کر آنے والی سالگرہ زندگی کے گزرنے اور موت سے قریب ہونے کے احساس کو بھی شدید کرتی ہے اور زندگی کے نئے پڑاؤ کی طرف بڑھنے کی خوشی کو بھی ۔ سالگرہ سے وابستہ اور بھی کئی ایسے گوشے ہیں جنہیں شاید آپ نہ جانتے ہوں ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھئے ۔
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
पड़ावپڑاؤ
camp, halt, bivouac
آخری پڑاؤ
جتندر بلو
پاؤں جلتے ہیں میرے
قمر قدیر ارم
افسانہ
چہرہ فقط پڑاؤ ہیں منزل نہیں تریاے کاروان عشق تری راہ عشق ہے
مجھے کیا جنون تھا کیا پتا جو جہاں کو روندتا یوں پھراکہیں ٹک کے میں نے جو دم لیا تری ذات ہی وہ پڑاؤ تھا
مسافرت کے کئی مرحلے تمام ہوئےکہ میری خانہ بدوشی کو اب پڑاؤ بھی دے
ہم پڑاؤ کو سمجھے منزللکچھ ہوا آنکھوں سے اوجھل
مانا بہت حسین تھا وہ عمر کا پڑاؤقصہ مگر نہ چھیڑئیے عہد شباب کا
راستہ دل تلک تو جاتا تھااس کا پہلا پڑاؤ آنکھیں تھیں
زندگی کی دوڑ بھاگ میں کچھ بھنومنا بھلسنا بھی آگیا اور زندگی کے کچھ سال ماما گیری میں بیت گئے۔ پر جب دال میں چھپکلی بگھار دی اور روٹیوں میں مکھیاں پرونے لگیں تو مجبوراً ریٹائر ہونا پڑا۔ اس کے بعد تو ننھی کی نانی بس لگائی بجھائی کرنے ادھر...
ناقوس اورگھنٹہ کی آواز سنتے ہی جادورائے چرنامرت لینے کے لئے اٹھے کہ یکایک ایک شریف صورت، خوشرونوجوان بھونکتے ہوئے کتوں کودھتکارتا۔ بائیسکل کو ہاتھوں سے دھکیلتا ہواان کےسامنے کھڑا ہوگا اورجھک کران کے قدموں پر سر رکھ دیا۔ جادورائے نے غور سے دیکھا اور تب دونوں لپٹ گئے۔ مادھو...
قتل عام جاری ہےاگلے پڑاؤ تک
تم اس کے گھر کی طرف چل پڑے تو ہو لیکنکوئی پڑاؤ نہیں آسمان سے پہلے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books