aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पुर-ख़ता"
پیر خاں معراج
مصنف
احمد علی خاں شوق رامپوری
1863 - 1948
میں ہوں عاصی کہ پر خطا کچھ ہوںتیرا بندہ ہوں اے خدا کچھ ہوں
عاصی سہی ذلیل سہی پر خطا سہیبندہ تو ہے رشیدؔ غفور الرحیم کا
پر خطا سہی جعفرؔ بے وفا سہی جعفرؔخیر تم سہی حق پر بات کیا بڑھانی ہے
پہاڑوں کی بلندی پر کھڑا ہوںزمیں والوں کو چھوٹا لگ رہا ہوں
گھاٹ پر ختم ہر کہانی ہےراکھ ہی آخری نشانی ہے
سال٢٠٢٢ ختم ہوا اور آپ لوگوں نے اردو زبان و ادب اور شاعری سے اپنے تعلق کا بھرپور اظہار پیش کیا۔ ہم نے اس کلیکشن میں ٢٠٢٢ میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی ١٠نظموں کو شامل کیا ہے پڑھئے اور جانیے پچھلے سال میں سب سے زیادہ بار کون کون سی نظمیں پڑھی گئی ہیں۔
سال٢٠٢٢ختم ہوا اور آپ لوگوں نے اردو زبان و ادب اور شاعری سے اپنے تعلق کا بھرپور اظہار پیش کیا- ہم نے اس کلیکشن میں ٢٠٢٢ میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی غزلوں کو شامل کیا ہے پڑھئے اور جانیے ٢٠٢٢ میں سب سے زیادہ کون کون سی غزلیں پڑھی گئی ہیں-
استاد کو موضوع بنانے والے یہ اشعار استاد کی اہمیت اور شاگرد و استاد کے درمیان کے رشتوں کی نوعیت کو واضح کرتے ہیں یہ اس بات پر بھی روشنی ڈالتے ہیں کہ نہ صرف کچھ شاگردوں کی تربیت بلکہ معاشرتی اور قومی تعمیر میں استاد کا کیا رول ہوتا ہے ۔ اس شاعری کے اور بھی کئی پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
पुर-ख़ताپر خطا
Wrongful
معراج
گاندھی جوشی خط وکتابت
نا معلوم ایڈیٹر
خطوط
خلاء پر ہو نشاں اپنا
حمید آصف
زراعت پر لکچر
سید علی حسن خاں
مطبوعات منشی نول کشور
خطوط ہم نفساں
عقیل احمد خاں
تاریخ کتاب خانہ رضا
تاریخ ادب
رشید احمد صدیقی کے کچھ خطوط، کچھ رقعات
خدا بخش لائبریری،پٹنہ
کاروان خیال
ابوالکلام آزاد
کچھ پرانے خط
جواہر لعل نہرو
خط
تذکرہ کاملان رامپور
تذکرہ
خطوط غالب تحقیقی مطالعہ
کاظم علی خاں
تنقید
مجنوں کے خطوط
عطاء الرحمٰن خاں
حبیب الرحمن خاں شروانی
ذاکر صاحب کے خط
مختارالدین احمد
مکاتیب
محسن الملک
یہیں پر ختم ہونی چاہیئے تھی ایک دنیایہیں سے بات کا آغاز ہونا چاہیئے تھا
کون کس بات پر خفا ہو جائےکچھ نہ بولوں اگر پتا ہو جائے
راستہ ہے پر خطر یہ سوچ کرصبح سے بیٹھا ہوں میں دہلیز پر
تٹ پر کھڑا ہوا ساگرمجھ کو دیکھ کے سوچتا ہے
میری تجویز پر خفا کیوں ہوبات کچھ عقل کے خلاف نہیں
میں یوں حیات کی وادیٔ پر خطر میں رہاچراغ جیسے کوئی آندھیوں کے گھر میں رہا
میں زندگی کی رہ پر خطر میں تنہا تھاپتہ چلا کہ میں اس رہ گزر میں تنہا تھا
تجھ کو جینا ہوا پر خطر زندگیجان لے گی تری رہ گزر زندگی
جہاں چھو کے دیکھوں وہیں پر خلا ہےہوا میں ہوا کے سوا اور کیا ہے
شہر یہاں پر ختم ہوا ویرانے آتے ہیںصحراؤں میں سب نقصان اٹھانے آتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books