aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बे-पनाह"
خلش تیر بے پناہ گئیلیجئے ان سے رسم و راہ گئی
وہ لے کے حوصلۂ عزم بے پناہ چلےجو لوگ ہنستے ہوئے سوئے قتل گاہ چلے
کیا کشش حسن بے پناہ میں ہےجو قدم ہے اسی کی راہ میں ہے
کرم نواز کبھی ذوق بے پناہ میں آنظر میں آ چکا اب دل کی بارگاہ میں آ
شاعری میں زلف کا موضوع بہت دراز رہا ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں تو زلف کے موضوع کے تئیں شاعروں نے بے پناہ دلچسپی دکھائی ہے یہ زلف کہیں رات کی طوالت کا بیانیہ ہے تو کہیں اس کی تاریکی کا ۔اور اسے ایسی ایسی نادر تشبہیوں ، استعاروں اور علامتوں کے ذریعے سے برتا گیا ہے کہ پڑھنے والا حیران رہ جاتا ہے ۔ شاعری کا یہ حصہ بھی شعرا کے بے پناہ تخیل کی عمدہ مثال ہے ۔
बे-पनाहبے پناہ
Boundless, Limitless, Unlimited, Unending
اک خوف بے پناہ ہے آنکھوں کے آر پارتاریکیوں میں ڈوبتا لمحہ ہے سامنے
سانسوں کو کرب زیست غم بے پناہ کوکس کس کو مطمئن میں کروں خواہ مخواہ کو
اس دشت بے پناہ کی حد پر بھی خوش نہیںمیں اپنی خواہشوں سے بچھڑ کر بھی خوش نہیں
اک سیل بے پناہ کی صورت رواں ہے وقتتنکے سمجھ رہے ہیں کہ وہم و گماں ہے وقت
جب سامنے نظر کے ہو اک حسن بے پناہایسے میں خود کو ہوش میں رکھنا کمال ہے
اک بے پناہ رات کا تنہا جواب تھاچھوٹا سا اک دیا جو سر احتساب تھا
سفر کی شام تھکن بے پناہ تھی میریکنار آب رواں خیمہ گاہ تھی میری
وہ رات بے پناہ تھی اور میں غریب تھاوہ جس نے یہ چراغ جلایا عجیب تھا
دشنۂ غمزہ جاں ستاں ناوک ناز بے پناہتیرا ہی عکس رخ سہی سامنے تیرے آئے کیوں
دریا کی بے پناہ روانی سے ڈر لگاوہ سگ گزیدہ تھا اسے پانی سے ڈر لگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books