aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मुब्तला-ए-आफ़त-ए-रश्क"
مطبع مطلع نور
ناشر
مطبع مطلع درخشاں، بریلی
مرکزتحقیق و مطالعۂ اسلامی، جمشیدپور
مطبع مصطفائے محمد خان مصطفیٰ
مطلع ادب پبلیکیشنز، اورنگ آباد دکن
بنت مجتبی مینا
مدیر
ادارہ فروغ مطالعہ، لاہور
دفتر اردوئے معلی، دہلی
ادارہ اردوئے معلی، اڑیسہ
سید ظل مجتبی عابدی
امین شریعت دارالمطالعہ، چھتیس گڑھ
ادارہ برائے مطالعہ و تحقیق تاریخ دکن، شولا پور
فیض عام دارالمطالعہ رحمانیہ، چھپرا
سازمان مطالعہ و تدوین کتب علوم انسانی دانشگاہما
ادارہ برائے مطالعہ و تحقیق و تاریخ، دکن
رہا بلا میں بھی میں مبتلائے آفت رشکبلائے جاں ہے ادا تیری اک جہاں کے لیے
نریشؔ اقصائے عالم جگمگا اٹھے نگاہوں میںتصور میں مرے جس دم مرا وہ رشک حور آیا
راہ طلب میں کون کسی کا اپنے بھی بیگانے ہیںچاند سے مکھڑے رشک غزالاں سب جانے پہچانے ہیں
اخبار میں بھونکتے کتے سے بچنے کا نسخہ شائع ہوا ہے۔ لکھا ہے، ’’اگر آدمی ساکت کھڑا ہو جائے۔ بازو اور ہاتھ نیچے کی طرف سیدھے کرلے اور دوسری طرف دیکھنے لگے تو بھونکتا ہوا کتا کچھ دیر کے بعد خاموش ہو جائے گا اور پھر وہاں سے چلاجائے گا۔‘‘...
صبح کوئے یار میں باد صبا پکڑی گئییعنی غیبت میں گلوں کی مبتلا پکڑی گئی
ترغیبی شاعری زندگی کی مشکل گھڑیوں میں ایک سہارے کےطور پرسامنےآتی ہے اوراسے پڑھ کرایک حوصلہ ملتا ہے۔ یہ مشکل گھڑیاں عشق میں ہجرکی بھی ہوسکتی ہیں اورعام زندگی سے متعلق بھی۔ یہ شاعری زندگی کے ان تمام مراحل سے گزرنے اورایک روشنی دریافت کرلینے کی قوت پیدا کرتی ہے۔
قبر کی تنگی، تاریکی اور اس سے وابستہ بہت سے بھیانک اور تکلیف دہ تصورات کو شاعری میں خوب برتا گیا ہے ۔ یہ اشعار زندگی میں رک کر سوچنے اور اپنا محاسبہ کرنے پر مجبور کرتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور زندگی کی حقیقتوں پر غور کیجئے ۔
رفتگاں کی یاد سے کسے چھٹکارا مل سکتا ہے ۔ گزرے ہوئے لوگوں کی یادیں برابر پلٹتی رہتی ہیں اور انسان بے چینی کے شدید لمحات سے گزرتا ہے ۔ تخلیقی ذہن کی حساسیت نے اس موضوع کو اور بھی زیادہ دلچسپ بنا دیا ہے اور ایسے ایسے باریک احساسات لفظوں میں قید ہوگئے ہیں جن سے ہم سب گزرتے تو ہیں لیکن ان پر رک کر سوچ نہیں سکتے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اپنے اپنے رفتگاں کی نئے سرے سے بازیافت کیجئے ۔
मुब्तला-ए-आफ़त-ए-रश्कمبتلائے آفت رشک
engaged in the adversity of envy
انتخاب رشک
محمد انصار اللہ
انتخاب
مطالعۂ داغ
محمد علی زیدی
غزل اور مطالعہ غزل
عبادت بریلوی
شاعری تنقید
مطالعہ اقبال
غالب اور مطالعہ غالب
تنقید
مطالعۂ راشد
محمد فخرالحق نوری
مطلع انوار
برق دہلوی
نظم
مطالعۂ زور
اکبر حیدری کشمیری
مطالعۂ غالب
اثر لکھنوی
مطالعۂ فن ترجمہ اور منتخب مضامین
راج بہادر گوڑ
تحقیق و تنقید
مطلع افکار
سیما صغیر
خواتین کی تحریریں
مطالعۂ آزاد
محمد اکرام چغتائی
مجلۂ سفینہ غالب نمبر
رسالے
مطالعۂ اقبال
گوہر نوشاہی
مرتبہ
مطالعۂ حسرت
عطا کاکوی
زلیخا کو رشد از حسرت خوا بے کہ من دارم غالب، سبحان اللہ! کیا مزے کا مطلع کہا ہے۔ بھائی تم تو خوب کہتے ہو (شعر دہراتے ہیں)...
رسم شبیری دوام زیست ہے سلطان رشکؔزیست کرنی ہے اگر تو سرفروشانہ کرو
اے رشکؔ ہو جس سے دل دریا متلاطمایسا کوئی انداز ہی طوفاں میں نہیں ہے
روشنی پہلے بھی ہوتی تھی مگر سلطان رشکؔآفتاب صبح آزادی کا منظر اور ہے
تو ہی سنگ میل ہے اپنے لیے سلطان رشکؔاپنے ہی رستے میں جو حائل ہے وہ پتھر بھی تو
کھو چکا ہے اس کو جب تو خود ہی اے سلطان رشکؔاب دھڑکتا ہے دل بے مدعا کس کے لیے
سر ہستی تو اسی چشم گریزاں سے ملاکیا ملا رشکؔ سر منبر و محراب مجھے
رشکؔ صاحب میں اسیر جرم نا معلوم ہوںکیسے ممکن ہے مجھے ناکامیوں کی خو نہ ہو
سلطان رشکؔ خود سے شناسائی کے لیےدیکھیں گے خواب فرصت تعبیر جب ملی
رشک محشر کوئی قامت تو نگاہوں میں جچےدل میں باقی ہے ابھی تاب و تواں ہم نفسو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books