aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मू-ए-पलक"
جو چاہو سیر دریا وقف ہے مجھ چشم کی کشتیہر ایک موئے پلک میرا ہے گویا گھاٹ خیراتی
ایک تھی چڑیا ایک تھا چڑا، چڑیا لائی دال کا دانا۔ چڑا لایا چاول کا دانا۔ اس سے کھچڑی پکائی۔ دونوں نے پیٹ بھر کر کھائی۔ آپس میں اتفاق ہو تو ایک ایک دانے کی کھچڑی بھی بہت ہو جاتی ہے۔ چڑا بیٹھا اونگھ رہا تھا کہ اس کے دل...
پلا دے مجھے وہ مئے پردہ سوزکہ آتی نہیں فصل گل روز روز
ابرو کی مہ نو میں نہ جنبش ہے نہ ضو ہے اک شب وہ مہ نو ہے یہ ہر شب مہ نو ہے
افسوس موئے شمع شب وصل کی مانندجو قہقہہ شادی ہے سو شیون ہے ہمارا
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے، اتنا کسی اور صنف میں نہیں۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں۔ ماں کے پیار، اس کی محبت ، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جاں نثاری کو واضح کرتے ہوئے یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجئے ۔
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے اتنا کسی اور صنف میں نہیں ۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں ۔ یہ شاعری ماں کے پیار، اس کی محبت، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جانثاری کو واضح کرتی ہے ۔ یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متأثر ہوئے بغیر آپ نہں رہ سکتے ۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شیر کیجئے۔
والد سے محبت کا جذبہ بھی اتنا ہی قوی ہے جتنا ماں سے محبت کا جذبہ ۔ غزلوں اور شعروں میں جا بہ جا والد یا باپ سے انسیت کی تصویر کھینچی گئی ہے ۔ ہم کچھ ایسی منتخب شاعری آپ تک پہنچا رہے جس میں والد کو موضوع بنایا گیا ہے اور والد کی شفقت و جانفشانی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہں رہ سکتے ۔ ان اشعار کو پڑھئے اور والد سے محبت کرنے والوں کے درمیان شیر کجئے ۔
मू-ए-पलकموئے پلک
hair of eyelashes
علم حدیث میں برعظیم پاک و ہند کا حصہ
شاہد حسین رزاقی
یا نقشِ نازِ بت طناز بہ آغوشِ رقیب...
اگلا جو زہر افعی گیسوئے یار نےہر موئے مار زلف سیہ مار ہو گیا
تھام لے دست سبو آئے جو چلنے میں لچکخط بغداد ہو موئے کمر جام شراب
کرے کیا ساز بینش وہ شہید درد آگاہیجسے موئے دماغ بے خودی خواب زلیخا ہو
موئے آتش دید ساں بل کھائے وہ موئے کمرمیں جو لکھوں گرم مضموں اس طلائی ڈاب کا
تکلیف تکلف سے کیا عشق نے آزادموئے سر شوریدہ ہیں قاقم سے زیادہ
بسکہ ہوں غالبؔ اسیری میں بھی آتش زیر پاموئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا
موئے عانہ کے نام پرمیرے کھانے پینے کے
بلے اے مصحفیؔ دیگر چہ گویمادائے موئے مانی کشت مارا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books