aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रामपूर"
نظام رامپوری
1819 - 1872
شاعر
رئیس رامپوری
born.1930
مصنف
محمود رامپوری
1865 - 1934
جاوید کمال رامپوری
1930 - 1978
رہتو سنگھ راجپوت ریت
born.1997
ہوش نعمانی رامپوری
born.1933
رشید رامپوری
1892 - 1964
اثر رامپوری
1892 - 1963
رسا رامپوری
1870 - 1913
زبیر احمد تنہا ملک رام پوری
born.1998
رامپور رضا لائبریری، رام پور
عطیہ کار
اشک رامپوری
1897 - 1950
یاسر رامپوری
born.1996
قیس رامپوری
1943 - 1974
موج رامپوری
born.1935
ہاں۔ جون پور میں، میرے محلے میں، شاید تین چار بچے کھچے سوگوار چہلم کے تعزیوں کے سائے میں بیٹھے اپنی قسمت کو روتے ہوں گے۔ نہیں شاید محرم کا زمانہ گذر گیا ہوگا۔ پرانے کیلنڈر بے کار ہوچکے ہیں۔ مجھے کچھ پتہ نہیں۔۔۔ کشوری نے دل میں کہا۔ ’’برف...
اگلے اتوار کو اقبال بھائی نے میرا انٹرویو لیا، ’’انگریزی تو اسے تھوڑی سی آگئی ہے، اردو فارسی میں بالکل کوری ہے‘‘، انہوں نے اماں کو رپورٹ دی اور اس کے بعد انہوں نے روزانہ نازل ہونا شروع کردیا۔ ان کی تنخواہ دس روپے ماہوار مقرر کی گئی۔ روز شام...
دونوں ڈری سہمی آنکھ بچاتی تلوؤں سے جوتیاں چپکائے گودام کی طرف چلیں۔ جہاں اناج کی گول کے پاس ٹاٹ پر رسولن پڑی ہوئی تھی۔ پاس ہی دوتین ننھی ننھی چوہیاں گرا پڑا اناج اور مرچ کے دانے لینے ڈری ڈری گھوم رہی تھیں۔ دونوں کو دیکھ کر ایسے بھاگیں...
خدا وہ دن بھی دکھائے کہ میں کہوں بیخودؔجناب داغؔ سے ملنے میں رام پور آیا
شاعر نے شعر عرض کیا رامپور سےمصرعہ اٹھا دیا ہے کسی نے قصور سے
اخبار الصنادید
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
ہندوستانی تاریخ
بحر الفصاحت
زبان
خزائن الادویہ
طب
تلخیص بحرالفصاحت
شاعری تنقید
تصور بشر اور اقبال کا مرد مومن
حاتم رامپوری
قرابا دین نجم الغنی
لغات و فرہنگ
خزینۃ الادویہ
طب یونانی
تاریخ راجگان ہند
راجپوت اور مغل زن و شو کی معاشرت
سید مقبول احمد صمدانی
تاریخ
رامپورؔ جی یہ مت پوچھو دل میرا رونے لگتا ہےکیا بولوں سوچا ہے کتنا اور اس کو پایا ہے کتنا
یہ شوخیاں کلام میں یوں ہی نہیں امیںؔپڑھنے چلے ہیں آپ غزل رامپور میں
انداز اپنا دیکھتے ہیں آئنے میں وہاور یہ بھی دیکھتے ہیں کوئی دیکھتا نہ ہو
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھدیکھا جو مجھ کو چھوڑ دئیے مسکرا کے ہاتھ
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھدیکھا جو مجھ کو چھوڑ دیئے مسکرا کے ہاتھ
ہے خوشی انتظار کی ہر دممیں یہ کیوں پوچھوں کب ملیں گے آپ
موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسیوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مرنے کے لیے
تم نے ہنستے مجھے دیکھا ہے تمہیں کیا معلومکرنی پڑتی ہے ادا کتنی ہنسی کی قیمت
جسم تو خاک ہے اور خاک میں مل جائے گامیں بہر حال کتابوں میں ملوں گا تم کو
مباش منکر غالب کہ درزمانہ تست فضل حق، مرزا صاحب آزردہ کی رائے صحیح ہے۔ آپ کو یاد نہیں جب آپ اکبر آباد سے آئے تھے تو یہاں کے مشاعروں میں آپ کی مشکل پسندی پر کس قدر طنز و تعریض ہوتی تھی۔ ملا عبدالقادر رامپوری نے تو ایک بے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books