aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "लम्हा-ए-तर"
تو کیا وہ لمحۂ تر عمر بھر نہ آئے گادر نگاہ کوئی لوٹ کر نہ آئے گا
حرم کی راہ میں ساقی کا گھر بھی آتا ہےسفر میں لمحۂ تر کہ سفر بھی آتا ہے
ان کی فرقت میں مرا شغل یہی تھا دن راتہاتھ جب دل سے اٹھے دیدۂ تر تک پہنچے
شام کے سائے گہرے ہو رہے تھے اور گوتما ابھی تک نہیں آئی تھی۔ ریستوران، جس کی بالکونی میں بیٹھا میں اس کا انتظار کر رہا تھا، شہر کے بڑے باغ کے پچھواڑے واقع تھا اور کسی پرانی خانقاہ کے مانند چیڑ، یوکلپٹس اور مولسری کے دراز قد درختوں میں...
راجدہ نے کہا تھا میرے متعلق افسانہ مت لکھنا۔ میں بدنام ہو جاؤں گی۔ اس بات کو آج تیسرا سال ہے اور میں نے راجدہ کے بارے میں کچھ نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی لکھوں گا۔ اگرچہ وہ زمانہ جو میں نے اس کی محبت میں بسر کیا، میری...
اپنی فکر اور سوچ کے دھاروں سے گزر کر کلی طور سے کسی ایک نتیجے تک پہنچنا ایک ناممکن سا عمل ہوتاہے ۔ ہم ہر لمحہ ایک تذبذب اور ایک طرح کی کشمکش کے شکار رہتے ہیں ۔ یہ تذبذب اور کشمکش زندگی کے عام سے معاملات سے لے کر گہرے مذہبی اور فلسفیانہ افکار تک چھائی ہوئی ہوتی ہے ۔ ’’ ایماں مجھے روکے ہے جو کھینچے ہے مجھے کفر‘‘ اس کشمکش کی سب سے واضح مثال ہے ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ کو کشمکش کی بے شمار صورتوں کو بہت قریب سے دیکھنے ، محسوس کرنے اور جاننے کا موقع ملے گا ۔
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
लम्हा-ए-तरلمحۂ تر
wet moment
جاں بخش سی اس برگ گل تر کی تراوتوہ لمس عزیز دو جہاں یاد رہے گا
پسیجا دل نہ کسی کا ہمارے اشکوں سےہر آستاں پہ لیے چشم تر گئے ہم بھی
بلبل نہ باز آئیو فریاد و آہ سےکب تک نہ ہوگی قلب گل تر کو اطلاع
پیٹ پر باندھ لیا ہے پتھرجب کبھی لقمۂ تر یاد آیا
میرے سینہ کو چیر کر دیکھودل بھی روتا ہے چشم تر ہی نہیں
ٹوٹا تعلقات کا آئینہ اس طرحعکس نشاط لمحۂ فانی بھی لے گیا
سلگنا اندر اندر مصرعۂ تر سوچتے رہنابدن پر ڈال کر زخموں کی چادر سوچتے رہنا
لہو ہی کتنا ہے جو چشم تر سے نکلے گایہاں بھی کام نہ عرض ہنر سے نکلے گا
دھلا سا چہرہ بھی کچھ ماند پڑ گیا آخرہوئے نہ اشک تری چشم تر کی گرد ہوئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books