aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "संग-रेज़ों"
جے سی ریز
مصنف
سنگریزوں کو حقارت سے نہ ٹھکرائیے آپخاک کے ذرے بھی سینے میں شرر رکھتے ہیں
جس کے ہاتھوں میں ہوا تھا سنگریزوں کا شکارآج وہ بھی ہو گیا اپنے گناہوں کا شکار
سنگ ریزوں کی طرح پیش نظر رہتے ہیںمیرے کاسے میں پڑے لعل و گہر رہتے ہیں
مجھے ان سنگ ریزوں کو گہر کرنا بھی آتا ہےشب تاریک کو نور سحر کرنا بھی آتا ہے
ابرہی سیلابیہ سنگریزوں سے
شاعری میں پانی اپنی بیشترصورتوں میں زندگی کے استعارے کے طور پر برتا گیا ہے اور اس کی روانی زندگی کی حرکی توانائی کا اشارہ ہے ۔ پانی کا ٹھہرجانا زندگی کی بے حرکتی کی علامت ہے ۔ پانی کااستعارہ اپنے ان معنوی تلازمات کی وجہ سے شاعری اورخاص کرجدید شاعری میں کثرت سے استعمال میں آیا ہے۔ تخلیقی عمل کسی ایک سمت میں نہیں چلتا ۔ یہ بات ہم نے اس لئے کہی ہے کیونکہ پانی اوراس کی روانی بعض اوقات شاعری میں زندگی کی سفا کی کی علامت کے طور پربھی آئ ہے ۔ پانی کی ان شکلوں کو ہمارے اس انتخاب میں شناخت کیجئے ۔
संग-रेज़ोंسنگ ریزوں
pieces of stone
لینن اور مارکسزم
سنگ ریزے
رابندرناتھ ٹیگور
افسانہ / کہانی
سنگریزوں میں ڈھل گئے آنسولوگ ہنستے رہے دکھانے کو
آؤ آ کرسنگریزوں کی کرو بارش کہ پھر
میری وحشت کے بکھرے ہوئےسنگ ریزوں کو چن
یہ جو سنگ ریزوں کے ڈھیر ہیںیہاں موتیوں کی دکان تھی
سنگ ریزے تو سنگ ریزے ہیںسنگ ریزوں کو مت گہر کہنا
سنگ ریزوں سے خزف پاروں سےکتنے ہیرے کبھی چن لائے ہیں
سنگ ریزوں کو اپنے ہاتھوں سےموتیوں کی طرح وہ رولتا ہے
اتھلے پانی کی طرف مت دیکھوسنگ ریزوں کے سوا کیا ہوگا
گھاس پر اوس جھلک اٹھے گیسنگ ریزوں پہ کوئی چاپ سنائی دے گی
سب میں شامل ہےلب ساحل پہ اجلے سنگریزوں کا وجود
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books