aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सय्यार"
میاں داد خاں سیاح
1829/30 - 1907
شاعر
اختر حسین شافی
born.1939
مصنف
سیار محمد سید قادری
نواب سیف علی سیاف
1895 - 1974
سیاح سنامی
واحد بخش سیال چشتی صابری
مترجم
پنڈت دیناناتھ سیاح
ممتاز رضا سیال
مدیر
سید صدرالحسن
صوفی نذر محمد سیال
خورسند بہادر سیاح
صبا عظیم آبادی
1907 - 1987
مری ناؤ گرداب سے پار کریہ ثابت ہے تو اس کو سیار کر
بیگم، یہ دروازے بند کرکے کیا کر رہے تھے؟ بارے آج خلوت ہے۔ مینا خالی جو ہے (ناک سے رومال ہٹاکر) مگر بدبو بدستور آرہی ہے۔ سارا کمرہ متعفن ہے۔ میرزا، کام کر رہا ہوں، اب یہ پرانی بحث ازسرنو شروع کرنے سے کیا حاصل، میرے کھانے پینے کے برتن...
خرم و شاداب چہرے ثابت و سیار دلاک زمیں ایسی تھی جس کا آسماں کوئی نہ تھا
میں اک پرکار سا سیار بھی ہوں اور ثابت بھیجہاں سارا مرے قدموں کی پیمائش میں رہتا ہے
بہت مصر تھے خدایان ثابت و سیارسو میں نے آئنہ و آسماں پسند کیے
تخلیقی زبان ترسیل اور بیان کی سیدھی منطق کے برعکس ہوتی ہے ۔ اس میں کچھ علامتیں ہیں کچھ استعارے ہیں جن کے پیچھے واقعات ، تصورات اور معانی کا ایک پورا سلسلہ ہوتا ہے ۔ صیاد ، نشیمن ، قفس جیسی لفظیات اسی قبیل کی ہیں ۔ شاعری میں صیاد چمن میں گھات لگا کر بیٹھنے والا ایک شخص ہی نہیں رہ جاتا بلکہ اس کی کرداری صفت اس کے جیسے تمام لوگوں کو اس میں شریک کرلیتی ہے ۔ اس طور پر ایسی لفظیات کا رشتہ زندگی کی وسعت سے جڑ جاتا ہے ۔ یہاں صیاد پر ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
تخلیقی زبان ترسیل اور بیان کی سیدھی منطق کے برعکس ہوتی ہے ۔ اس میں کچھ علامتیں ہیں کچھ استعارے ہیں جن کے پیچھے واقعات ، تصورات اور معانی کا پورا ایک سلسلہ ہوتا ہے ۔ چمن ،صیاد ، گلشن ،نشیمن ، قفس جیسی لفظیات اسی قبیل کی ہیں ۔ یہاں جو شاعری ہم پیش کر رہے ہیں وہ چمن کی ان جہتوں کو سامنے لاتی ہے جو عام طور سے ہماری نگاہوں سے اوجھل ہوتی ہیں ۔
सय्यारسیار
wanderer, a tourist, a traveller
اقبال اور نظریۂ خودی
ستارے اور سیارے
جلیل عرشی
علم نجوم
اشاعت خاص نمبر-32
نعیم صدیقی
سیارہ
شمارہ نمبر۔004
انوار سیال
محمد مرید احمد چشتی
تذکرہ
شمارہ نمبر۔002
طارق صدیقی
Nov 1971سیارہ
شمارہ نمبر 003، 004
شمارہ نمبر۔001
سلیم احمد
شمارہ نمبر۔003
Jan 1972سیارہ
شمارہ نمبر 001, 002
شمارہ نمبر۔000
برف کا دیوتا اور دیگر افسانے
افسانہ
غلط قدم
فضل الرحمٰن
حاصل نہ ہوا مجھ کو وہ مہتاب تو معبودکیا فرق ترے ثابت و سیار میں آیا
ہزار بھیس میں سیار موسموں کے سفیرتمام عمر مری روح کے دیار میں تھے
سایۂ ثابت و سیار کے ہالے میں چلوںاور جہانوں میں رہوں تیری نگہبانی میں
آسمانوں پر پڑاؤ ڈالنا تو ہے مجھےگفتگو ہوتی رہے گی ثابت و سیار سے
زمیں تو زمیں آسماں پہ بھی اب توثوابت ہیں اصلی نہ سیار اصلی
رات بدمست رہے ثابت و سیار کے ساتھصبح ہوتے ہی زمانے کی طرف لوٹ آئے
رچا کے ایک طلسم ثوابت و سیارکشش میں اپنی بلانے لگا خلا مجھ کو
میرا یہ سیال دکھ اور میرے صدمےتیرے بدن کے ان جیتے سیار سموں میں
اس ایک شخص کے ساتھ ایک عمر رہ لوں میںاگر یہ ثابت و سیار بس میں دے دے تو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books