aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सितमगर"
ستم ہاشمی
مدیر
مارٹن سیمور سمتھ
1928 - 1998
مصنف
اے عشق جنوں پیشہ ہاں عشق جنوں پیشہآج ایک ستم گر کو ہنس ہنس کے رلانا ہے
ذکر اک بے وفا اور ستم گر کا تھا آپ کا ایسی باتوں سے کیا واسطہآپ تو بے وفا اور ستم گر نہیں آپ نے کس لیے منہ ادھر کر لیا
ترے وعدے پر ستم گر ابھی اور صبر کرتےاگر اپنی زندگی کا ہمیں اعتبار ہوتا
کیا اہل جہاں تجھ کو ستم گر نہیں کہتےکہتے تو ہیں لیکن ترے منہ پر نہیں کہتے
زہر ملتا ہی نہیں مجھ کو ستم گر ورنہکیا قسم ہے ترے ملنے کی کہ کھا بھی نہ سکوں
مرزاغالبؔ بلاشبہ اردو کے ایسے عظیم شاعرہیں جنھیں عالمی ادب کے چنندہ شاعروں کی فہرست میں فخر کے ساتھ شامل کیا جا سکتا ہے۔ غالبؔ کی شاعری کی ایک خاص خوبی یہ بھی ہے کہ ان کے کلام میں بڑی تعداد میں موقع کی مناسبت سے استعمال کئے جانے والے اشعار موجود ہیں۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ غالبؔ کے ۲۰ بہترین اشعار جو ضرب ا لمثل کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں آپ حضرات کے لئے یکجا کئے جائیں۔ غالبؔ کے کلام سے صرف ۲۰ اشعار کا انتخاب کرنا کتنا مشکل ہے اس کا اندازہ آپ بخوبی لگا سکتے ہیں۔ ہمیں اعتراف ہے کہ غالب ؔ کے کئی بہترین اشعار ہماری فہرست میں شامل ہونے سے رہ گئے ہیں۔ از راہ کرم ہمیں اپنی پسند کے ایسے اشعار کی بلا تکلف نشاندہی فرمائیں جو اس فہرست میں شامل ہونے سے رہ گئے ہوں۔ ہمارا ادارتی عملہ آپ کے تجویز کردہ اشعار کو ٹاپ ۲۰ فہرست میں شامل کرنے پر غور کرے گا۔ امید ہے آپ اس انتخاب سے محظوظ ہونگے اور اس فہرست کو مزید بہتر بنانے میں ریختہ کے ساتھ تعاون کریں گے اور اپنے قیمتی مشوروں سے نوازتے رہیں گے۔
جس تیرسے ہم واقف ہیں آخراس کی شاعری میں کیا جگہ ، اگرہے بھی تو ان خاص مواقع پرجہاں جنگ وجدل کا بیان ہو لیکن ایسے مواقع آتے ہی کتنےہیں ۔ ہمارے اس انتخاب میں دیکھئے کہ تیرزخمی کردینے کی اپنی صفت کے ساتھ معنی کی کن نئی صورتوں میں تبدیل ہو گیا ہے ۔ تخیل اورتخلیق کی کارکردگی یہی ہوتی ہے ۔ محبوب اوراس کے حسن کے بیانیے میں تیرایک مرکزی استعارے کے طورپرسامنے آتا ہے۔
सितम-गरستمگر
tyrant/oppressor
ज़ुल्म करने वाला
सितम-गरستم گر
tyrant
सितमगरستم گر
tyrant, oppressor
अत्याचारी, ज़ुल्म करने वाला, माशूक़
سو عظیم کتابیں
تنقید / تحقیق
کبیر سمگر
یوگیشور
ستم ایجاد
احمد جمال پاشا
مضامین
اسے کیوں ہم نے دیا دل جو ہے بے مہری میں کامل جسے عادت ہے جفا کیجسے چڑھ مہر و وفا کی جسے آتا نہیں آنا غم و حسرت کا مٹانا جو ستم میں ہے یگانہ
اب کے نہ انتظار کریں چارہ گر کہ ہماب کے گئے تو کوئے ستم گر کے ہو گئے
ہوں جاں بہ لب بتان ستم گر کے ہاتھ سےکیا سب جہاں میں جیتے ہیں مومنؔ اسی طرح
جانتا تھا کہ ستم گر ہے مگر کیا کیجےدل لگانے کے لیے اور کوئی تھا بھی نہیں
جس وقت یہ کھلے تو ستار چمک گئےشمع حریم لم یزل تھا گلوئے شاہ
فلک سفلہ بے محابا ہےاس ستمگر کو انفعال کہاں
کچھ یادگار شہر ستم گر ہی لے چلیںآئے ہیں اس گلی میں تو پتھر ہی لے چلیں
وہ شوخ ستم گر تو ستم ڈھائے چلے ہےتم ہو کہ کلیمؔ اپنی غزل گائے چلو ہو
عدل آگے بڑھا حکم یہ دیتا ہے قضا کو ہاں باندھ لے ظلم و ستم و جور و جفا کو
تمہیں کہہ دیا ستمگر یہ قصور تھا زباں کامجھے تم معاف کر دو مرا دل برا نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books