aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हमारा"
ہمارا اقدام پتھر گٹی، حیدرآباد
ناشر
مکتبہ ہمارا ادب، گورکھپور
ہمارا چمن پبلی کیشنز، کلکتہ
ہمارا ادارہ، کراچی
ہمارہ ادارہ، کراچی
ہمارا پریس، رانچی
خورشید حمرا صدیقی
مصنف
حمیرہ کمال
مدیر
شعبہ تصنیف و تالیف دارالعلوم اسلامیہ، ہزارہ
الحمراء پبلیشرز، دہلی
بزم اہل قلم ہزارہ
ہماری طاقت پبلی کیشنز، جے پور
مکتبہ ہماری آواز پبلی کیشنز، پاکستان
کالج ادب سماج اور ہماری نسل، لاہور
الحمرا پرنٹرز، لاہور
پتا پتا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہےجانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے
نام لیتا ہے اگر کوئی ہمارا تو غریبپردہ رکھتا ہے اگر کوئی تمہارا تو غریب
ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائےچراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہو جائے
میں نہیں مانتا میں نہیں جانتاتم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
हमाराہمارا
our, mine
ہندوستاں ہمارا
جاں نثار اختر
نظم
ہمارا قدیم سماج
سید سخی حسن نقوی
تہذیبی وثقافتی تاریخ
جنوب مغربی ایشیا میں ہمارا تہذیبی ورثہ
تنویر احمد علوی
تحقیق و تنقید
اردو زبان کا آغاز
زبان
ہمارا گھر
کرشن چندر
ناول
شمارا نمبر۔002
رضیہ سجاد ظہیر
ہمارا ادب، گورکھپور
ہندوستان ہمارا
بلونت سنگھ
افسانہ
ہمارا رسم الخط
عبد القدوس ہاشمی
یوں خواب ہمارا بنتا ہے
امداد آکاش
مجموعہ
ہماری آزادی
ابوالکلام آزاد
سیاسی تحریکیں
ہمارے ہندوستانی مسلمان
ڈبلیو ڈبلیو ہنٹر
تاریخ
ہماری قومی ثقافت
فیض احمد فیض
خطبات
سارے سخن ہمارے
کلیات
نہیں پائے گا نشاں کوئی ہمارا ہرگزہم جہاں سے روش تیر نظر جائیں گے
اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصفہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا
ہم بھی کیسے ایک ہی شخص کے ہو کر رہ جائیںوہ بھی صرف ہمارا کیسے ہو سکتا ہے
ہے جو ہمارا ایک حساب اس حساب سےآتی ہے ہم کو شرم کہ پیہم ملے تمہیں
کوئی ہم دم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہاہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
ہمیں تو آج کی شب پو پھٹے تک جاگنا ہوگایہی قسمت ہماری ہے ستارو تم تو سو جاؤ
ہم کو کس کے غم نے مارا یہ کہانی پھر سہیکس نے توڑا دل ہمارا یہ کہانی پھر سہی
اب ہمارا مکان کس کا ہےہم تو اپنے مکاں کے تھے ہی نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books