aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".foy"
ف س اعجاز
born.1948
شاعر
سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن، نئی دہلی
ناشر
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی
سپریٹ۔ سوسائٹی فار پروموٹنگ ریشنلٹی، احمدآباد
سنٹر فار سائنٹفک اسٹڈیز اینڈ کلچرل اسٹڈیز، گیا
ڈینیل ڈیفو
1660 - 1731
مصنف
سنٹر فار ریسرچ اینڈ ڈسکشن، سدھارتھ نگر
لیو سی، فے
سینٹر فار سائنٹی فک اسٹیڈیز، رانچی
ٹی ڈی فور سایتھہ
نیشنل ہیومن فار نیڈفل فاؤنڈیشن، ناگپور
سوسائٹی فار ایرانین اسٹڈیز، نیویارک
شری ڈبلو۔ اے۔ شہانی فار دی اسکول اینڈ کالج بک اسٹال، بمبئی
بیورو فار پرموشن آف اردو، نئی دہلی
پنجاب ایڈوائزری بورڈ فار بکس، لاہور
بدن چرا کے وہ چلتا ہے مجھ سے شیشہ بدناسے یہ ڈر ہے کہ میں توڑ پھوڑ دوں گا اسے
جہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیںان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھے
پھر دنیا والوں نے تم سےیہ ساغر لے کر پھوڑ دیا
کچل کچل کے نہ فٹ پاتھ کو چلو اتنایہاں پہ رات کو مزدور خواب دیکھتے ہیں
یوں رات کو ہوتا ہے گماں دل کی صدا پرجیسے کوئی دیوار سے سر پھوڑ رہا ہو
سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
اہم ترقی پسند شاعر، ان کی کچھ غزلیں ’ بازار‘ اور ’ گمن‘ جیسی فلموں کے سبب مقبول
اسلامی تصوف اور صوفی
تحقیق / تنقید
نیاز فتحپوری
مونوگراف
ابن عربی
سہا تاجی فاروقی
اردو فار ایچ۔ایس۔سی اے لیول
شمیم حنفی
موسم بدل رہا ہے
غزل
ٹوینٹی فرسٹ سینچری چیلنجز فار دی گلوبل مسلم کمیونٹی
احمد فرید
ملفوظات
تھوڑا سا ٹیگور
فارسی برای انگلیسی زبانان
منوچہر ستودہ
چین یاترا
سفر نامہ
تائید المحمد و القرآن ترجمہ آپالوجی فار محمدؐ اینڈ قرآن
جان ڈیون پورٹ
لا شریک
شاعری
اردو فار آل
روپ کرشن بھٹ
زبان
مالک یوم الدین
سیریا میں دس روز
یوروپ کا سفر نامہ
آنکھوں کو پھوڑ ڈالوں یا دل کو توڑ ڈالوںیا عشق کی پکڑ کر گردن مروڑ ڈالوں
’’میں اپنے چچا کے ساتھ رہتی ہوں۔ میرے والدین کا انتقال ہوچکا ہے۔ میرے کوئی بھائی بہن بھی نہیں ، مجھے چچا چچی نے پالا ہے، وہ لا ولد ہیں۔ چچا ایک بینک میں کلرک ہیں۔‘‘ پیروجا سادگی سے کہتی رہی۔ پھر ادھر ادھر کی چند باتوں کے بعد سمندر کی پر سکون سطح دیکھتے ہوئے اس نے اچانک کہا۔ ’’کیسی عجیب بات ہے۔ پچھلے ہفتہ جب میرا جہاز اس ساحل کی طرف بڑھ رہا تھا تو ...
ایسے شخص کو میر بنایا جو بس خواب دکھاتا تھابستی کے لوگوں نے اپنا آپ مقدر پھوڑ لیا
(۱۰) We are such stuff as dreams are made on and our little life is rounded with a sleep… The Tempest(۱۱) As flies to wanton boys are we to Gods, They kill us for their sport.
شانوں کو چھین چھین کے پھینکا گیا کہاںآئینے توڑ پھوڑ کے ڈالے کہاں گئے
اچھی خاصی رسوائی کا سبب ہوتی ہےدوسری عورت پہلی جیسی کب ہوتی ہے
عجب دیوانگی ہے جس کے ہم سائے میں بیٹھے ہیںاسی دیوار سے سر پھوڑ دینا چاہتے ہیں ہم
تسکین دل کی ایک ہی تدبیر ہے فقطسر پھوڑ لیجئے کوئی دیوار دیکھ کر
دروازے سر پھوڑ رہے ہیںکون اس گھر کو چھوڑ گیا ہے
شب ماہ میں جب بھی یہ درد اٹھا کبھی بیت کہے لکھی چاند نگرکبھی کوہ سے جا سر پھوڑ مرے کبھی قیس کو جا استاد کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books