aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aayaa"
ادا جعفری
1924 - 2015
شاعر
بسمل سعیدی
1901 - 1976
احمد عطا
born.1985
عطاء الحق قاسمی
born.1943
مصنف
انا دہلوی
عامر عطا
born.1994
سید ابوالاعلیٰ مودودی
1903 - 1979
محمود ایاز
1929 - 1997
عطا شاد
1939 - 1997
شیخ ایاز
1923 - 1997
احیاء بھوجپوری
born.1977
عطا تراب
ابن مفتی
عطا عابدی
born.1962
صادقہ نواب سحر
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
ہوئی اس دور میں منسوب مجھ سے بادہ آشامیپھر آیا وہ زمانہ جو جہاں میں جام جم نکلے
اے محبت ترے انجام پہ رونا آیاجانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا
میں اپنی راہ میں دیوار بن کے بیٹھا ہوںاگر وہ آیا تو کس راستے سے آئے گا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیاوہ تری یاد تھی اب یاد آیا
ذیشان ساحل اردو نظم کے منفرد اور حساس لہجے کے شاعر ہیں جنہوں نے جدید دور کی پیچیدہ کیفیات کو سادہ مگر گہرے استعاروں کے ذریعے بیان کیا ہے۔ ان کی نظموں میں ایک خاموش احتجاج، ایک تہہ دار تنقید، اور ایک فکری نرمی پائی جاتی ہے جو قاری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ ان کے ہاں دکھ، خاموشی، اور وقت جیسے موضوعات کا جمالیاتی اظہار نمایاں ہے۔
ترقی پسند دور میں جو شاعری ہوئی وہ اس وقت کے سماج کو صحیح راہ دکھانے کے لئے تھی - کئی شاعروں نے اس وقت ایسے کلام کہے جس میں ذاتی دکھ درد کے ساتھ ساتھ سماج کی اصلاح بھی تھی -
حسن کی ساری نزاکت اداؤں سے ہی ہے اور یہی ادائیں عاشق کیلئے جان لیوا ہوتی ہیں ۔ محبوب کے دیکھنے ،مسکرانے ، چلنے ، بات کرنے ، اورخاموش رہنے کی اداؤں کا بیان شاعری کا ایک اہم باب ہے ۔ ہم اچھے شعروں کا ایک انتخاب پیش کر رہے ہیں ۔
आयाآیا
came
पूरा करना
आइयोآئیو
come-pejorative
आइयोآئیو
come
आइएآئیے
خلافت و ملوکیت
اسلامیات
امراؤ جان ادا
مرزا ہادی رسوا
معاشرتی
آیا بسنت سکھی
واجدہ تبسم
خواتین کی تحریریں
آننا کارینینا
لیو ٹالسٹائی
ناول
آئینہ عملیات
محمد عزیزالرحمٰن
مجھے یاد آیا
ضیاء الحق قاسمی
طنز و مزاح
یہودیت و نصرانیت
عالمی تاریخ
اردو زبان اور ابلاغ عامہ
مشاورتی کمیٹی
زبان
امراو جان ادا
آئینہ اورنگ زیب
سید ظل الرحمٰن
ہندوستانی تاریخ
رسالہ دینیات
امراؤ جان ادا: ایک خصوصی مطالعہ
شاہد جمیل
فکشن تنقید
نو طرز مرصع
میر محمد حسین عطا خان تحسین
داستان
آسمان سے آیا فرشتہ
دیبا خانم
وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو مرے پاس آیابس یہی بات ہے اچھی مرے ہرجائی کی
ہم تو سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں ان کوکیا ہوا آج یہ کس بات پہ رونا آیا
بس مجھے یوں ہی اک خیال آیاسوچتی ہو تو سوچتی ہو کیا
جو نہ آیا اسے کوئی زنجیر درہر صدا پر بلاتی رہی رات بھر
تمام رشتوں کو میں گھر پہ چھوڑ آیا تھاپھر اس کے بعد مجھے کوئی اجنبی نہ ملا
ایک لمحے میں سمٹ آیا ہے صدیوں کا سفرزندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہےکس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
رات بھر پچھلی سی آہٹ کان میں آتی رہیجھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی آیا نہ تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books