aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "baar-bud-e-bazm-e-suKHan"
خامہ میرا کہ وہ ہے باربد بزم سخنشاہ کی مدح میں یوں نغمہ سرا ہوتا ہے
رونق بزم سخن اپنی جگہعلم و دانش فکر و فن اپنی جگہ
اور کوئی بات سر بزم سخن کب نکلیبس تری بات ہی نکلی ہے یہاں جب نکلی
شاہد بزم سخن ناظورۂ معنی طرازاے خدائے ریختہ پیغمبر سوز و گداز
لکھنؤ میں پھر ہوئی آراستہ بزم سخنبعد مدت پھر ہوا ذوق غزل خوانی مجھے
تخلیقی ذہن ناسٹلجائی کیفیتوں میں گھرا ہوتا ہے وہ باربار اپنے ماضی کی طرف لوٹتا ہے ، اسے کریدتا ہے ، اپنی بیتی ہوئی زندگی کے اچھے برے لمحوں کی بازیافت کرتا ہے ۔ آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ ماضی کتنی شدت کے ساتھ عود کرتا ہے اور کس طریقے سے گزری ہوئی زندگی حال کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے لگتی ہے ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھ کر آپ اپنے ماضی کو ایک نئے طریقے سے دیکھنے ، برتنے ، اور یاد کرنے کے اہل ہوں گے ۔
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ آپ سب نے سنا ہوگا ۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں ۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے
बारबुद-ए-बज़्म-ए-सुख़नباربد بزم سخن
one who carries the assembly of poetry
تذکرہ بزم سخن و طور کلیم
نور الحسن خاں
تذکرہ
بزم سخن
نشتر بلرامی
انتخاب
جگشیر پرشاد دخلش ندروی
شمارہ نمبر-005
نا معلوم ایڈیٹر
Jan 1902بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر۔006
جگیشر پرشاد خلش
Mar 1918بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر۔004
Jan 1918بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر-000
Nov, Dec 1917بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر۔003
Jun 1918بزمِ سخن، لکھنؤ
Jul 1918بزمِ سخن، لکھنؤ
Sep 1918بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر-004
شفیع احمد صدیقی
Dec 1901بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر۔002
May 1918بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر-002
Oct 1901بزمِ سخن، لکھنؤ
شمارہ نمبر۔005
Feb 1918بزمِ سخن، لکھنؤ
یا انہیں آتی نہیں بزم سخن آرائییا ہمیں بزم کے آداب نہیں آتے ہیں
بزم سخن کو آپ کی دلگیر چل پڑےغالبؔ کئی چلے ہیں کئی میرؔ چل پڑے
بزم سخن ہے اور سخنداں نئے نئےمحفل میں آج آئے ہیں مہماں نئے نئے
بگڑی ہوئی جو بزم سخن تھی سنبھل گئیکیا بات تھی جو میری زباں سے نکل گئی
چار سو بزم سخن میں یہ منادی ہو گئیاک غزل کی آج اک شاعر سے شادی ہو گئی
کیا گزرتی ہے خبر ہے تجھے اے روح فراقؔدل جوہرؔ پہ سر بزم سخن تیرے بعد
اب بزم سخن صحبت لب سوختگاں ہےاب حلقۂ مے طائفۂ بے طلباں ہے
ہزج میں بھی اشعار اے نادرؔ اب پڑھکہ بزم سخن میں سب آئے ہوئے ہیں
فروغ بزم سخن تیری سر پرستی سےادب شناس کیا ہے تری عقیدت نے
غزل اسی کی تھی حاوی تمام غزلوں پروہاں بھی رونق بزم سخن کمالؔ رہا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books