aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "bar-sar-e-baazaar"
دربار عالیہ مرشدآباد شریف، پیشاور
ناشر
بدر شکیب
مصنف
بدر ابراہیم
نیشنل کمیٹی برائے سات سو سالہ تقریبات امیر خسرو
بھیڑ ہے بر سر بازار کہیں اور چلیںآ مرے دل مرے غم خوار کہیں اور چلیں
اظہار جنوں بر سر بازار ہوا ہےدل دست تمنا کا گرفتار ہوا ہے
ہم دل کو لیے بر سر بازار کھڑے ہیںحیران تمنائے خریدار کھڑے ہیں
خوف و وحشت بر سر بازار رکھ جاتا ہے کونیوں رگ احساس پر تلوار رکھ جاتا ہے کون
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
बर-सर-ए-बाज़ारبر سر بازار
in market
رسوا سربازار
فضل حسنین
زبان و ادب
تیغ فقیر بر گردن شریر حربہ سیفی بر سر کعفی
مولوی محمد حسین
فارسی
محمد تقی بھار
نصابی کتاب
بچوں میں جرائم پسندی
نامعلوم مصنف
ساز نغمہ بار
شوکت پردیسی
سدباب ذریعہ
قرآن کی معنوی تحریف اور انکا حدیث کے فتنے کا سد باب
پیر غلام دستگیر نامی
اسلامیات
بڑھاپا اور اس کا سد باب
حکیم محمد اقبال حسین
طب یونانی
خضر شباب یا عیاشی کا سدباب
منشی ہادی حسین ہادی
معاشرتی
قطعات بدر
بدرالقادری
شگوفۂ بہار
مہاراج سرکشن پرشاد شاد
شاعری
گلدستئہ بہار کلام برق
منشی محمد علی خان
رقعات بدر
نواب بدر عالم صاحبہ بیگم
مجموعہ
باد نو بہار
ظہور صدیقی
مقالات/مضامین
رہ گزاروں پہ ہوئیبر سر بازار ہوئی
ناسوت جو مسکن ہے تو لاہوت گھر اپناخلوت میں ہمیں بر سر بازار ہمیں ہیں
رازداری ہی میں ہوتا ہے شریفوں کا حسابتجھ کو منظور ہے گر بر سر بازار تو ہو
کرتا ہے وہ ہر شوق کی تکمیل بہر طورلیکن وہ کبھی بر سر بازار نہیں کرتا
ہم تری آہٹ پہ سڑکوں پر نکل آئے تو کیاہم کو رسوا بر سر بازار ہونا تھا ہوئے
ناقدریٔ حیات کا کس سے گلہ کریںیوسف بکے ہیں بر سر بازار دوستو
لیے ہم کانچ کا دل بر سر بازار بیٹھے ہیںتھے پتھر جن کی جھولی خوش وہی تو بازی گر لوٹے
سمجھا کے لگا کہنے کہ آ ہم سے تو مل جامیں تیرے لیے بر سر بازار ہو کی بحث
خود خریدار ہوا حسن بتاں کا وہ کبھیہو کے یوسف وہ کبھی بر سر بازار آیا
سب لٹ رہے ہیں بر سر بازار ان دنوںکس سے کہیں کہ قدر متاع ہنر کرو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books