aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "be-ant"
مہاتما بے انت آنند
ناشر
جی بیل اینڈ سنس، لندن
جارج بیل اینڈ سنس، لندن
عین با صاحبہ
مدیر
اک بے انت وجود ہے اس کاگہرے کالے مخمل ایسا
اک بے انت سمندر تیری منزل اے دریاپھر بھی خاک اڑائیں تیرے ساحل اے دریا
جیون اک بے انت سفر ہےدنیا ایک پرایا گھر ہے
میں بھی بے انت ہوں اور تو بھی ہے گہرا صحرایا ٹھہر مجھ میں یا خود میں مجھے ٹھہرا صحرا
اپنے بے انت خیالوں میںہر عہد نبھانے کی قسمیں
گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرکے چھا جانے والی اداسی کچھ میٹھی سی ہوتی ۔ اس کا ذائقہ تو آپ نے چکھا ہی ہوگا ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے جو ہم میں سے ہر شخص کے ماضی کی بازدید کرتا ہے اور گزرے ہوئے لمحوں کی یادوں کو زندہ کرتا ہے ۔
یوں تو بظاہر اپنے آپ کو تکلیف پہنچانا اور اذیت میں مبتلا کرنا ایک نہ سمجھ میں آنے والا غیر فطری عمل ہے ، لیکن ایسا ہوتا ہے اور ایسے لمحے آتے ہیں جب خود اذیتی ہی سکون کا باعث بنتی ہے ۔ لیکن ایسا کیوں ؟ اس سوال کا جواب آپ کو شاعری میں ہی مل سکتا ہے ۔ خود اذیتی کو موضوع بنانے والے اشعار کا ایک انتخاب ہم پیش کر رہے ہیں ۔
عشق میں حاصل ہونے والی دیوانگی سب سے پاک دیوانگی ہے آپ اس دیوانگی کی تھوڑی بہت مقدار سے ضرور گزریں ہوں گے، لیکن یہ سب ہمارے اورآپ کےتجربات ہیں اوریادیں ہیں ۔ ان یادوں اور ان تجربات کو لفظوں میں مچلتا اور پھڑکتا ہوا دیکھنے کے لئے ہمارے اس شعری انتخاب کو پڑھئے ۔
बे-अंतبے انت
Unbounded, Unceasing, Unending
تجلی الیقین بان نبینا سید المرسلین
امام احمد رضا خاں بریلوی
واقعات روم
تاریخ
مسدس مسمیٰ بہ آئینہ اخلاص
میر محبوب علی
اکٹ نمبر17 1876
نامعلوم مصنف
قانون / آئین
بہ آئینہ جام جہان نما
What Should Then Be Done O, People of The East
علامہ اقبال
شہر بے مثال
بانو قدسیہ
اصلاحی و اخلاقی
آئین انگلستان کی الف بے
الیاس احمد
عالمی
تصوف بہ یک نظر
قدیر زماں
سماع اور دیگر اصطلاحات
نورتن با تصویر
محمد بخش مہجور
اخلاقیات
آئینہ تاریخ
پروفیسر پی این ورما
ہندوستانی تاریخ
دفع التامل عن التوسل بسید الرسل
مولوی مشتاق احمد حنفی
اسلامیات
گلستان باتصویر
شیخ سعدی شیرازی
بے فکری کا آخری دن
راشدالخیری
کوئی بے انت محروم آواز آئیجدائی جدائی
دعائیں اور دعاؤں سے بھریبے انت تحریریں
یہ آسماں بن گیاایک بے انت گنبد
لے کے پہنچے جہاںبٹ رہے تھے گھٹا ٹوپ بے انت راتوں کے سائے
خراب صدیوں کی بے خوابیاں تھیں آنکھوں میںاب ان بے انت خلاؤں میں خواب کیا دیتے
کنوئیں تک کےبے انت رستوں پہ چلتا رہا
میں بے انت سمندر ہوںکیسے دریا میں اتر جاؤں
چہرہ ہےبے خال بے چشم بے انت چہرہ
سمندر کے بے انت سینے پہاڑتا ہے صدیوں سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books