aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "fard-e-maal-o-zar"
آئین مال پریس، حیدرآباد
ناشر
ادبستان زار، سنبھل
حرف زار لٹریری سوسائٹی، دیار ادب، انڈیا
سنگ میل پبلی کیشنز، لاہور
مکتبۂ مہرو ماہ، لکھنؤ
مکتبہ سنگ میل، کراچی
اداارہ مہر و ماہ، مظفرپور
سنگ میل پبلی کیشنز، دہلی
عصری سنگ میل پبلی کیشنز، پٹنہ
ماہ مبیں
مصنف
ماہ مبین
مولوی ماہ عالم
ماہ ناز صبرینا
ماہ نور پبلیکیشنز، دہلی
ماہ کامل پبلیکیشنز، دہلی
کہیں یہ خوں سے فرد مال و زر تحریر کرتی ہےکہیں یہ ہڈیاں چن کر محل تعمیر کرتی ہے
اصنام مال و زر کی پرستش سکھا گئیدنیا مجھے بھی عابد دنیا بنا گئی
چل سوئے گور غریباں اے حریص مال و زردیکھ کتنی آرزوئیں نذر مدفن ہو گئیں
فقط مال و زر دیوار و در اچھا نہیں لگتاجہاں بچے نہیں ہوتے وہ گھر اچھا نہیں لگتا
عاجزی زندگی گزارنے کی ایک صفت ہے جس میں آدمی اپنی ذات میں خود پسندی کا شکار نہیں ہوتا۔ شاعری میں عاجزی اپنی بیشتر شکلوں میں عاشق کی عاجزی ہے جس کا اظہار معشوق کے سامنے ہوتا ہے ۔ معشوق کے سامنے عاشق اپنی ذات کو مکمل طور پر فنا کردیتا اور یہی عاشق کے کردار کی بڑائی ہے ۔
حسد ایک برا جذبہ تو ہے ہی لیکن شاعری میں یہ کس طرح اپنی صورتیں بدلتا ہے اور عشق کے باب میں اس کی کتنی دلچسپ شکلیں نظر آتی ہیں یہ دیکھنے کے لائق ہے ۔ در اصل شاعری میں اس طرح کے تمام موضوعات اپنی عام سماجی تفہیم سے الگ ایک معنی قائم کرتے ہیں ۔ حسد کو موضوع بنانے والی شاعری کے اس انتخاب کو پڑھ کر آپ لطف اندوز ہوں گے ۔
گریہ وزاری عاشق کا ایک مستقل مشغلہ ہے ، وہ ہجر میں روتا ہی رہتا ہے ۔ رونے کے اس عمل میں آنسوختم ہوجاتے ہیں اور خون چھلکنے لگتا ہے ۔یہاں جو شاعری آپ پڑھیں گے وہ ایک دکھے ہوئے اور غم زدہ دل کی کتھا ہے ۔
फ़र्द-ए-माल-ओ-ज़रفرد مال و زر
man of wealth
اصطلاحات عدلیہ ومالگزاری
ایچ ایچ ولسن
لغات و فرہنگ
بقول زردشت
فرید رش نطشے
فلسفہ
دولت بے زوال و برکت حال و مال
مفتی سید عبدالفتاح
فرید و فرد فرید
اسلم فرخی
چشتیہ
ارغوان زار
چارلس ڈکنز
افسانہ / کہانی
حیرت زار
عبد القادر بیدل
تنقید
مال و مشیت
ظفر حسین خاں
آب زر
اکرام کاوش
مجموعہ
دست زرفشاں
صبا اکبرآبادی
رباعی
نغمۂ زار
حفیظ جالندھری
نظم
اچھوتوں کی حالت زار
ملک فضل حسین
دستور مال
سید محمد فاروق بخاری
چراغ زار
ناظم میواتی سہسرامی
ہندوستان کا نظام زر
انور اقبال قریشی
معاشیات
مال و زر ہی ترا سہارا ہےیہ تو پھر باعث خسارہ ہے
کب کہا مال و زر نگیں بخشےوہ جو میرا ہے تو یقیں بخشے
جب مال و زر ایمان ہوا نقصان ہواپھر ہر جانب اعلان ہوا نقصان ہوا
مال و زر کی قدر کیا؟ خون جگر کے سامنےاہل دنیا ہیچ ہیں اہل ہنر کے سامنے
مال و زر اہل دول سامنے یوں گنتے ہیںہم فقیروں نے نہ کچھ صرف کیا ہو جیسے
انسان مال و زر کا پرستار ہو گیاآسان اب ضمیر کا بیوپار ہو گیا
وہ شخص جس کے پاس کوئی مال و زر نہیںوہ خوش نصیب ہے اسے اپنوں کا ڈر نہیں
نہ مال و زر ہے نہ ساغر نہ بادہ رکھتے ہیںہو کوئی حال مگر دل کشادہ رکھتے ہیں
تخت و تاج اور نہ کچھ مال و زر چاہیےمجھ کو تو صرف اس کی خبر چاہئے
جو ہیں ہوس کے پجاری وہ مال و زر کے لیےنہیں ہے خوف انہیں خوں کا خوں بہانے میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books