aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "gaalii"
مرزا غالب
1797 - 1869
شاعر
تنویر غازی
born.1978
عابد اللہ غٓازی
1936 - 2021
عاکف غنی
عاجز ہنگن گھاٹی
1936 - 2008
صدیق مجیبی
1931 - 2014
غیاث احمد گدّی
1928 - 1986
مصنف
غالب ایاز
born.1981
الیاس احمد گدی
born.1934
غالب احمد
born.1928
غنی اعجاز
1929 - 2010
عرفان غازی
born.1998
خالد غنی
کامران غنی صبا
born.1989
غالب عرفان
born.1938
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
حسن اور اس پہ حسن ظن رہ گئی بوالہوس کی شرماپنے پہ اعتماد ہے غیر کو آزمائے کیوں
رات بھر پچھلی سی آہٹ کان میں آتی رہیجھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی آیا نہ تھا
مرزا غالب نے کئی نسلوں کو متسصر کیا ہے - شاعر انکے مضامین، اسلوب اور زبان سے کافی کچھ سیکھا - یہی وجہ ہے کہ شاعروں نے انکی زمینوں پر غزلیں کہی اور انھیں خراج پیش کیا - ہم یہاں چند غالب کی ہم زمین غزلیں شایع کر رہے ہیں - پڑھیں اور لطف لیں -
بیگم اختر کی گائی ہوئیں ١٠ مشهور غزلیں
یہ کلیکشن مرزا غالب کی ان لازوال غزلوں پر مشتمل ہے، جنہیں جگجیت سنگھ نے اپنی دل نشین اور روح کو چھو لینے والی آواز میں گایا ہے۔ ان منتخب غزلوں میں عشق کی شدت، ہجر کا کرب، اور زندگی کی گہرائیوں سے پھوٹتی ہوئی فکر کی وہ لطیف پرتیں شامل ہیں جو دل و دماغ کو یکساں طور پر متاثر کرتی ہیں۔ یہ انتخاب سننے والوں کو کلاسیکی اردو شاعری کے جمال اور غزل گائیکی کی لطافت سے آشنا کرتا ہے — ایک ایسا امتزاج جو دل کو چھو جائے، اور دیر تک ذہن میں گونجتا رہے۔ آیئے، اس نایاب انتخاب کو پڑھیے، سنیے، غزل اور آواز کی اس خوبصورت ہم آہنگی میں ڈوب جائیے۔
गालीگالی
Abuse
गुलोگلو
The neck, throat, gullet, windpipe, the voice
ग़ुलूغلو
neck
extremism
गिलेگلے
complaint, lamentation, blame
دیوان غالب
دیوان
بے آواز گلی کوچوں میں
احمد فراز
گلی کوچے
انتظار حسین
افسانہ
شرح دیوان غالب
یوسف سلیم چشتی
شرح
بے آواز گلی کوچوں میں
مجموعہ
گلی گلی کہانیاں
مرزا ادیب
بیان غالب
آغا محمد باقر
اخبار الصنادید
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
ہندوستانی تاریخ
فائر ایریا
ناول
غالب ان انگلش ورس
روشن چفلا
ترجمہ
انتخاب خطوط غالب
خطوط
غالب کے پتر
شری رام شرما، شری نواس شرما
دیوان غالب اردو
اس گلی نے یہ سن کے صبر کیاجانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں
اب تو اپنا بھی اس گلی میں فرازؔآنا جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں
کھیلنے کے لیے بچے نکل آئے ہوں گےچاند اب اس کی گلی میں اتر آیا ہوگا
بستیو اب تو راستہ دے دواب تو میں اس گلی کو بھول گیا
تیری گلی میں سارا دندکھ کے کنکر چنتا ہوں
یوں اٹھے آہ اس گلی سے ہمجیسے کوئی جہاں سے اٹھتا ہے
دن میں وحشت بہل گئیرات ہوئی اور نکلا چاند
گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوںنئے مکان میں کھڑکی نہیں بناؤں گا
ہو گئی ہے پیر پربت سی پگھلنی چاہئےاس ہمالے سے کوئی گنگا نکلنی چاہئے
میں جو تھا اس گلی کا مست خراماس گلی میں مری چلی ہی نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books