aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "javaab-e-abr-e-naisaa.n"
جشن ابر کمیٹی
ناشر
ابن انشا
1927 - 1978
شاعر
ابن صفی
1928 - 1980
مصنف
فضا ابن فیضی
1923 - 2009
ابن مفتی
ابن حنیف
ابن نشاطی
died.1655
ابن امید
امام ابن تیمیہ
شکیل ابن شرف
اشہد بلال ابن چمن
born.1980
ابن ابی اصیبعہ
ابن کلیم
ابن رضا
جی۔ اے۔ نیٹسن
جواب ابر نیساں تجھ کو ہم نے چشم تر جاناکہ ہر اک قطرۂ اشک چکیدہ کو گہر جانا
ابر نیساں کی بھی جھڑ جائے گی پل میں شیخیدیدۂ تر کو اگر اشک فشاں کیجئے گا
اے ابر التفات ترا اعتبار پھرآنکھوں میں پھر وہ پیاس وہی انتظار پھر
اے ابر تر تو اور کسی سمت کو برساس ملک میں ہماری ہے یہ چشم تر ہی بس
شاعری میں صبر عاشق کا صبر ہے جو طویل ہجر کو وصال کی ایک موہوم سی امید پر گزار رہا ہوتا ہے اور معشوق اس کے صبر کا برابر امتحان لیتا رہتا ہے ۔ یہ اشعار عاشق اور معشوق کے کردار کی دلچسپ جہتوں کا اظہاریہ ہیں ۔
اردو ادب کا ایک انوکھا شاعر، ابن انشا۔ ہم نے ان کی کچھ نظموں کا انتخاب کیا ہے۔ پڑھئے اور لطف اٹھایئے ۔
عام زندگی میں ہم پھول کی خوشبو اور اس کے الگ الگ رنگوں کےعلاوہ اورکچھ نہیں دیکھتے ۔ پھول کوموضوع بنانےوالی شاعری کا ہمارا یہ انتخاب پڑھ کرآپ کوحیرانی ہوگی کہ شاعروں نے پھول کو کتنے زاویوں سے دیکھا اوربرتا ہے ۔ پھول اس کی خوبصورتی اوراس کی نرمی کو محبوب کے حسن سے ملا کربھی دیکھا گیا ہے اوراس کے مرجھا نے کو حسن کے زوال اوربے ثباتیِ زندگی کی علامت بھی بنایا گیا ہے ۔ پھول کے ساتھ کانٹوں کا کرداراوربھی دلچسپ ہے ۔ کانٹوں کونسبتاً ثبات حاصل ہے اوران کے کردارمیں دوغلہ پن نہیں ۔ ہمیں پتا ہے کہ کانٹے چھب سکتے ہیں اورتکلیف پہنچا سکتے ہیں اس لئے ان سے دوری بنائ جاسکتی ہے لیکن پھولوں کی خوبصورتی کے دھوکے میں آکرہم ان سے قربت بنا لیتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں ۔ یہاں پھول اور کانٹے مختلف انسانی کرداروں کی استعاراتی تعبیر ہیں ۔
जवाब-ए-अब्र-ए-नैसाँجواب ابر نیساں
answer, reply of rain-bearing cloud, nimbus cumulus
ابر نیساں
ارشد مینا نگری
غزل
طیبہ خسرو
خورشید احمد
مجموعہ
شکوہ جواب شکوہ
علامہ اقبال
نظم
تفسیر ابرکرم
مولوی محمد امیرالدین احمد
شکوہ و جواب شکوہ
ابر گہر بار
مرزا غالب
نعت
ڈاکٹر علامہ اقبال کے شکوہ، جواب شکوہ کی نثری ترجمانی
شاعری تنقید
محمد اقبال شکوہ و جواب شکوہ
شاعری
شکوہ معہ جواب شکوہ
چمن ابراہیم ابر بہار
محمد ابراہیم شاہ
سرسید کا سب سے آخری مضمون
سر سید احمد خاں
اسلامیات
شرح شکوہ جواب شکوہ
ابرکرم
امیر مینائی
مثنوی
جواب شکوہ
ان کو یاں وعدے پہ آ لینے دے اے ابر بہارجس قدر چاہنا پھر بعد میں برسا کرنا
نکل کر سایۂ ابر رواں سےرہے ہم مدتوں بے سائباں سے
اس دشت پہ احساں نہ کر اے ابر رواں اورجب آگ ہو نم خوردہ تو اٹھتا ہے دھواں اور
زمین عشق پہ اے ابر اعتبار برسوصال یار کا بہہ جائے انتظار برس
جوش پر تھیں صفت ابر بہاری آنکھیںبہ گئیں آنسوؤں کے ساتھ ہماری آنکھیں
فتویٰ دیا ہے مفتیٔ ابر بہار نےتوبہ کا خون بادہ کشوں کو حلال ہے
فریب ابر کرم بھی بڑا سہارا ہےبلا سے نخل تمنا خزاں رسیدہ نہیں
دل پژمردہ کو ہم رنگ ابر و باد کر دے گاوہ جب بھی آئے گا اس شہر کو برباد کر دے گا
نظر اک سایۂ ابر بلا پر جم گئی ہےیہ کالکھ دل سے اتری ہے گھٹا پر جم گئی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books