aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khalish-e-khaar-e-aarzuu"
دبستان آرزو شعبۂ نشر و اشاعت، بمبئی
ناشر
عبدالرحیم خانخاناں
1556 - 1637
مصنف
شیریں زادہ خدوخیل
ایم اے خان
کے۔ یو۔ خان
مدیر
بیرم خان خان خانان
شاعر
مکتبہ خیر کثیر، کراچی
بدر عالم خلش
born.1962
مطبع اخبار خیرخواہ ہند
ادارہ ادبیات اردو، حیدرآباد
خبرونظر پبلی کیشنز، سرینگر
فروغ اردو
عبدالرحیم خان خاناں میموریل سوسائٹی، نئی دہلی
ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی
ادارئہ اردو، مظفرپور
پھر ڈھونڈھتا ہے دل خلش خار آرزوپچھتا رہا ہوں دل سے یہ کانٹا نکال کے
خلش خار ہو وحشت میں کہ غم ٹوٹ پڑےپر پھپھولوں میں الٰہی نہ مرے پھوٹ پڑے
مجموعۂ خار و گل ہے زیب گلزارنیکی و بدی ہے جلوہ گاہ اظہار
تھا اک تلاطم مئے تخیل کے جام و خم میں تو جلترنگوں پہ چھڑ گئی دھنجو پردہ دار نشاط غم ہے جو زخمہ کار نواگری ہے وہ شاعری ہے
نگاہ دیدۂ تعبیر کے حوالے خلشؔہے یہ بیاض الگ انتخاب خواب کے ساتھ
وزیر علی صبا لکھنؤی تقریباً ۱۸۵۰ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آتش کے شاگرد تھے۔ دو سو روپیہ واجد علی شاہ کی سرکار سے اور تیس روپیہ ماہوار نواب محسن الدولہ کے یہاں سے ملتا تھا۔ افیون کے بہت شوقین تھے۔ جو شخص ان سے ملنے جاتا اس کی تواضع منجملہ دیگر تکلفات افیون سے بھی ضرور کرتے۔ ۱۳؍جون ۱۸۵۵ء کو لکھنؤ میں گھوڑے سے گرکر انتقال ہوا۔ ایک ضخیم دیوان’’غنچۂ آرزو‘‘ ان کی یادگار ہے۔
ریختہ نے اپنے قارئین کے تجربے سے ایسے قدیم و جدید شاعروں کی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جن کو سب سے زیادہ پڑھا گیا جاتا ہے، آپ بھی اس تجربے میں شریک ہوسکتے ہیں۔
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
آرزو لکھنوی
انتخاب
بہ نوک خار می رقصم
خورشید الاسلام
غزل
انجمن آرزو
اختر اورینوی
مجموعہ
حرف آرزو
عبرت مچھلی شہری
خارو گل
اظہر غوری ندوی
سرو برگِ آرزو
تنویر انجم
شاعری
شہرآرزو
شبینہ فرشوری
سوانح حیات
شہر آرزو
احسان دربھنگوی
دنیائے آرزو
مرزا ادیب
ڈائری
جہان آرزو
سحر محمود
نشان آرزو
دیوان
خارغم
گوری پرشاد
افسانہ
نہیں دنیا میں سوا خار و خس کوچۂ دوستسر شوریدہ کی خواہش بکلاہے گاہے
اے خار خار حسرت کیا کیا فگار ہیں ہمکیا حال ہوگا اس کا جس دل میں خار ہیں ہم
خار و خس و خاشاک تو جانیں ایک تجھی کو خبر نہ ملےاے گل خوبی ہم تو عبث بدنام ہوئے گلزار کے بیچ
دل میں ہے یار کی صف مژگاں سے روکشیحالانکہ طاقت خلش خار بھی نہیں
نہ جانے کیا کہیں اے خارؔ آہ سرد کو میریمرے نالے کو جو بے وقت کی کہتے ہیں شہنائی
شوق خراش خار مرے دل میں رہ گیاپائے تلاش پہلی ہی منزل میں رہ گیا
اے خارؔ دل جگر پہ ہی قابو نہیں رہاہم سے خلاف غیر تو کیا گھر کے ہو گئے
جہان آرزو میں حسن کا بھی نام ہو جائےمزہ آ جائے وہ گل بھی اگر ہو خارؔ کے صدقے
رات آ کر گزر بھی جاتی ہےاک ہماری سحر نہیں ہوتی
بتاؤ تو اے خارؔ کیا تم پہ گزری وہ آغاز الفت کی باتیں ہوئیں کیانہیں ہے وہ انداز اب گفتگو کا ہوئی کیا وہ شعلہ بیانی کہو تو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books