aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maanind-e-sub.h-o-mehr"
مکتبۂ صبح ادب، بھوپال
ناشر
صبح امید پبلی کیشنز، بمبئی
ادارہ صبح نو، دھلیا
ادارہ صبح ادب اردو بازار، دہلی
صبح صادق حمید
مصنف
مطبع صبح بدایوں
مطبع صبح صادق
ادارہ صبح وطن، گورکھپور
مکتبہ صبح نو، پٹنہ
اداارہ مہر و ماہ، مظفرپور
مدینہ گرافس، پونے
صوبیدار نرائن سنگھ
مدیر
مجلس یادگار مہر، کراچی
انجمن اشاعت اختلاف جشن صلح، دہلی
مہرالٰہی
فارغ مجھے نہ جان کہ مانند صبح و مہرہے داغ عشق زینت جیب کفن ہنوز
اے مطرب یا اے ساقئ مناے صبح وطن اے صبح وطن
اے صبح امید دیر کیا ہےاب کتنے دیوں کا فاصلہ ہے
آ بھی جا آ بھی جا اے صبح آ بھی جارات کو کر وداع دل ربا آ بھی جا
فضا تبسم صبح بہار تھی لیکنپہنچ کے منزل جاناں پہ آنکھ بھر آئی
گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرکے چھا جانے والی اداسی کچھ میٹھی سی ہوتی ۔ اس کا ذائقہ تو آپ نے چکھا ہی ہوگا ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے جو ہم میں سے ہر شخص کے ماضی کی بازدید کرتا ہے اور گزرے ہوئے لمحوں کی یادوں کو زندہ کرتا ہے ۔
ہندوستانی اساطیری روایات کے حوالے سے ہچکی کا سبب یہی سمجھا جاتا ہے کہ کوئی یاد کررہا ہے ۔ اس قسم کے تصورات سچ اور جھوٹ سے ماورا ہوتے ہیں ۔ شاعروں نے بھی ہچکی کو اس کے اسی تناظر میں برتا ہے ۔ کچھ اشعار کا انتخاب ہم آپ کے لئے پیش کر رہے ہیں ۔
شاعری میں گریبان تبھی گریبان ہے جب وہ چاک ہو ۔ گریبان کا چاک ہونا ، پیروں میں آبلے آجانا ، دامن کا تارتار ہوجانا ہی عاشق کے جنون ودیوانگی کا کمال ہے ۔ ہم صحیح سلامت گریبان والوں کو چاک گریبانی کا یہ قصہ بھی پڑھنا چاہیے اور جنون کی تصویر دیکھنی چاہیئے۔
मानिंद-ए-सुब्ह-ओ-मेहरمانند صبح و مہر
resembling morning and sun
خورشید صبح وصال
محمد اسمٰعیل خاں صبر رامپوری
قصیدہ
نور صبح ازل
صفدر حسین
رسالہ صبح نور
نواب غلام احمد خان
گل کدۂ صبح وشام
کرامت علی کرامت
مجموعہ
صبح خورشید زوال
انیس اشفاق
نغمۂ صبح طرب
محمد ابراہیم
مجموعۂ صبح ازل، معجزات
امیر احمد امیر
مجموعئہ صبح ازل معجزات لیلۃ القدر شام ابد
اسلامیات
صبح زندگی
راشدالخیری
صبح وطن
چکبست برج نرائن
مرتب
غدر کی صبح و شام
تاریخ
مثنوی صبح امید
شبلی نعمانی
مثنوی
صبح غزل
شعری بھوپالی
صبح بنارس
عشرت کرتپوری
انتخاب
صبح امید
طلوع صبح تاباں کی جبیں سےیہ کس کا خون رستا ہے زمیں سے
دلیل صبح روشن ہے ستاروں کی تنک تابیافق سے آفتاب ابھرا گیا دور گراں خوابی
اے انتظار صبح تمنا یہ کیا ہواآتا ہے اب خیال بھی تیرا تھکا ہوا
ضیائے صبح تبسم کی آرزو نہ کروکہ تاک میں ابھی تیرہ شبی ہے بے خبرو
امید صبح بہاراں خزاں سے کھینچتے ہیںیہ تیر روز دل ناتواں سے کھینچتے ہیں
نگار صبح درخشاں سے لو لگائے ہوئےہیں اپنے دوش پہ اپنی صلیب اٹھائے ہوئے
ہوائے صبح مشرق جاگ اٹھی ہےچمن میں آتش گل تیز تر ہے
منظر صبح بہاراں نہیں دیکھا جاتاچاک دامان گلستاں نہیں دیکھا جاتا
نسیم صبح چمن سے ادھر نہیں آتیہزار حیف کہ گل کی خبر نہیں آتی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books