aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maavara-e-zehn-e-faqiihaa.n"
مدرسۂ نظامیہ، حیدرآباد
ناشر
ادارہ محور ادب، بھوپال
مدرسۂ اصلاح المسلمین، پٹنہ
ذہن جدید، دہلی
ادارہ ذہن جدید، کراچی
ایم۔ اے۔ مارک
مصنف
مکتبہ فقیہ ملت، دہلی
فیضان ولایت ٹرسٹ، حیدرآباد
ادارہ فیضانِ اشرف، ممبئی
شعبۂ نشر و اشاعت، مدرسہ اصلاح المسلمین، بستی
مدرسہ اہل سنت مظہرالعلوم، دھنباد
مجلس استقبالیہ، مدرسہ منیرالاسلام
مجلہ سفیر سخن، پیشاور
مکتبۂ محور، نئی دہلی
جو ماورائے ذہن فقیہاں تھا وہ گناہاس کا بھی ارتکاب کیا کیا غلط کیا
عجب شے ہے فضاؔ ذہن و نظر کی یہ اسیری بھیمسلسل دیکھتے رہنا برابر سوچتے رہنا
کشاد ذہن و دل و گوش کی ضرورت ہےیہ زندگی ہے یہاں ہوش کی ضرورت ہے
ہمارے عہد کا ہر ذہن تو نہیں جامدکسی دریچۂ احساس سے گزر جانا
شانؔ بے سمت نہ کر دے تمہیں صحرائے حیاتذہن میں ان کے نقوش کف پا رہنے دو
مسکراہٹ کو ہم انسانی چہرے کی ایک عام سی حرکت سمجھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن ہمارے منتخب کردہ ان اشعار میں دیکھئے کہ چہرے کا یہ ذرا سا بناؤ کس قدر معنی خیزی لئے ہوئے ہے ۔ عشق وعاشقی کے بیانیے میں اس کی کتنی جہتیں ہیں اور کتنے رنگ ہیں ۔ معشوق مسکراتا ہے تو عاشق اس سے کن کن معنی تک پہنچتا ہے ۔ شاعری کا یہ انتخاب ایک حیرت کدے سے کم نہیں اس میں داخل ہویئے اور لطف لیجئے ۔
मावरा-ए-ज़ेहन-ए-फ़क़ीहाँماورائے ذہن فقیہاں
beyond the minds of religious interpreters
شمارہ نمبر۔ 020
جمشید جہاں
Mar, May 1996ذہن جدید
اقبال : ماورائے دیر و حرم
سلیمان اطہر جاوید
شمارہ نمبر-064
Jan, Sep 2013ذہن جدید
ماورائے سخن
مہتاب حیدر نقوی
مجموعہ
شمارہ نمبر ـ 019
Feb, Dec 1996ذہن جدید
مولانا ابوالکلام آزاد ذہن و کردار
عبدالمغنی
تنقید
شمارہ نمبر۔045
Sep, Nov 2006ذہن جدید
شمارہ نمبر۔ 012
Jun, Aug 1993ذہن جدید
شمارہ نمبر۔069
Feb, Sep 2015ذہن جدید
شمارہ نمبر۔ 041
Mar, Aug 2005ذہن جدید
مولانا ابو الکلام آزاد : ذہن و کردار
ذہن انسانی کا حیاتیاتی پس منظر
شہزاد احمد
شمارہ نمبر۔058
Sep, Nov 2010ذہن جدید
شمارہ نمبر ـ 063
Mar, Aug 2012ذہن جدید
شمارہ نمبر ـ 009
Sep, Nov 1992ذہن جدید
یوں فضاؤں میں رواں ہے یہ صدائے دلنشیںذہن شاعر میں ہو جیسے اک اچھوتا سا خیال
گلزار روایت سے ذرا ذہن کو موڑوجدت کے بیابان میں اشجار بہت ہیں
محبت ماورائے کفر و دیں ہےمحبت کا کوئی مذہب نہیں ہے
ماورائے رم و رفتار گزرتی ہوئی شامسانس لیتی ہوئی سینے میں اترتی ہوئی شام
سہانا نام اپنی کائنات ذہن و دل کایہ میری کائنات ذہن و دل بھی
ماورائے جہاں سے آئے ہیںآج ہم خمستاں سے آئے ہیں
ماورائے نظر گماں کیا ہےکچھ نہیں ہے جہاں وہاں کیا ہے
ہنس دیا سطح ذہن عالم پرجب کسی بات کا برا مانا
جسم آزاد ہو گئے لیکنروح و ذہن غلام باقی ہے
مومنؔ و ذوقؔ کے افکار تجھے راس آئےذہن غالبؔ کے خیالات ترے پاس آئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books