aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maha laq"
ماہ لقا چندا
1768 - 1824
شاعر
ضیا فتح آبادی
1913 - 1986
انجم لاج کلاں محل، دہلی
ناشر
حاصل اس مہ لقا کی دید نہیںعید ہے اور ہم کو عید نہیں
ان کو آنکھیں دکھا دے ٹک ساقیچاہتے ہیں جو بار بار شراب
عالم تری نگہ سے ہے سرشار دیکھنامیری طرف بھی ٹک تو بھلا یار دیکھنا
زمانے میں وہ مہ لقا ایک ہےہزاروں میں وہ دل ربا ایک ہے
دیوان مہ لقابائی چندا
دیوان
مہ لقا
مرتب
ماہ لقا اور دوسری نظمیں
عزیز احمد
نظم
ماہ لقا
راحت عزمی
گلزار ماہ لقا
شاعری
ثمینہ شوکت
انتخاب
زبیدہ سلطانہ
ناول
بارہ ماسہ
لالہ ممن لعل
بھارت ماتا کے لال
رگھونندن سنگھ ساحر دہلوی
قانون افیون ممالک محروسہ سرکار عالی
نواب مدار المہام
قانون / آئین
شری رادھے شیام بھکت مالا نمبر
پنڈت کججو لال
کشف الحاجہ
قاضی ثناء اللہ پانی پتی
اسلامیات
واہ کیا خوب مہ لقا دیکھاجلوہ اس کا ہر ایک جا دیکھا
ساقی ہے گرچہ بے شمار شرابنہیں خوش تر سوائے یار شراب
یہ جو غربت کا مارا لگ رہا ہےمحبت میں بھی ہارا لگ رہا ہے
جو صورت دیکھ لی اس مہ لقا کینظر آئی مجھے قدرت خدا کی
چنداؔ رہے پرتو سے ترے یا علی روشنخورشید کو ہے در سے ترے شام و سحر فیض
دل میں میرے پھر خیال آتا ہے آجکوئی دلبر بے مثال آتا ہے آج
گل کے ہونے کی توقع پہ جیے بیٹھی ہےہر کلی جان کو مٹھی میں لیے بیٹھی ہے
رہے رقیب سے باہم وہ سیم بر محظوظہوا نہ آہ کا اپنے کبھی اثر محظوظ
سنگ رہ ہوں ایک ٹھوکر کے لیےتس پہ وہ دامن سنبھال آتا ہے آج
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books