ماہ لقا چندا
غزل 13
اشعار 14
ان کو آنکھیں دکھا دے ٹک ساقی
چاہتے ہیں جو بار بار شراب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چنداؔ رہے پرتو سے ترے یا علی روشن
خورشید کو ہے در سے ترے شام و سحر فیض
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی صیاد کا کھٹکا ہے کبھی خوف خزاں
بلبل اب جان ہتھیلی پہ لیے بیٹھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے