Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mah Laqa Chanda's Photo'

ماہ لقا چندا

1768 - 1824 | حیدر آباد, انڈیا

ماہ لقا چندا

غزل 13

اشعار 14

ان کو آنکھیں دکھا دے ٹک ساقی

چاہتے ہیں جو بار بار شراب

چنداؔ رہے پرتو سے ترے یا علی روشن

خورشید کو ہے در سے ترے شام و سحر فیض

گر مرے دل کو چرایا نہیں تو نے ظالم

کھول دے بند ہتھیلی کو دکھا ہاتھوں کو

  • شیئر کیجیے

گل کے ہونے کی توقع پہ جیے بیٹھی ہے

ہر کلی جان کو مٹھی میں لیے بیٹھی ہے

  • شیئر کیجیے

کبھی صیاد کا کھٹکا ہے کبھی خوف خزاں

بلبل اب جان ہتھیلی پہ لیے بیٹھی ہے

کتاب 8

 

تصویری شاعری 3

 

آڈیو 12

بسنت آئی ہے موج رنگ گل ہے جوش صہبا ہے

تم منہ لگا کے غیروں کو مغرور مت کرو

دل میں میرے پھر خیال آتا ہے آج

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ شعرا

"حیدر آباد" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے