aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "muriid-e-murshiid-e-himmat"
مطبع مفید عام، آگرہ
ناشر
مفید عام پریس، سیالکوٹ
مطبع مفید عام، لاہور
مفید عام پریس، دہلی
مفید عام پریس، لاہور
مطبع مفید عام، حیدرآباد
مطبع مفید عام، اکبرآباد
مطبع مفید عام پریس، لکھنؤ
مفید عام اسٹیم پریس، آگرہ
عشرت کدۂ مرشد، امرتسر
مکتبہ شعروحکمت، حیدرآباد
ادارہ دانش و حکمت، حیدرآباد
ادارہ شعر و حکمت، حیدرآباد
منشی لعل ایم۔ اے
مصنف
منشی شان الٰہی صاحب زبیری
مرید مرشد ہمت ہوں میں میری طریقت میںکفن بھی ساتھ لانا ننگ ہے دنیائے فانی سے
حجاب راز فیض مرشد کامل سے اٹھتا ہےنظر حق آشنا ہوتی ہے پردہ دل سے اٹھتا ہے
اب کیا کھلے گی منجمد الفاظ کی گرہوہ ہمت کشود معانی بھی لے گیا
ہمت شکن ہیں راہ محبت کے مرحلےہر موڑ ہر قدم پہ مصیبت ہے کیا کروں
وہ قوت بازو ہے نہ ہمت نہ شجاعتتلوار پڑی اپنا ہی دم چاٹ رہی ہے
شاعری میں کوئی لفظ کسی ایک خاص تصورسےبندھ کرنہیں رہتا۔ ہرتخلیقی ذہن اپنے لفظوں اوراپنے اظہاری وسیلوں کا ایک الگ تناظراورسیاق رکھتا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ دھوپ اوردوپہرکے لفظ کتنے متنوع معنویاتی زاویے رکھتے ہیں۔ یہ زندگی کی سختی اورشدت کی علامت بھی ہیں اوراس کےبرعکس بھی۔
मुरीद-ए-मुर्शिद-ए-हिम्मतمرید مرشد ہمت
follower of disciple of courage
صحبت مرشد کامل
جولین پی، جانسن
خطوط
مرشد کامل و پیر صادق
نسخۂ حکمت و نظر مرشد
نامعلوم مصنف
اخلاقیات
از بیرون گود
حکیم مرشد حسن
مقالات/مضامین
آداب مرشد
محمد عبدالغفور
ارشاد مرشد
حاجی امداداللہ تھانوی چشتی
حاجی امداد اللہ
وسیلہ مرشد
بہاء الدین شاہ
پیر رومی و مرید ہندی
محمد اکرام چغتائی
ذکر مرشد
غلام یحییٰ انجم
تذکرہ
اسلامیات
کلام مرشد
مہاراج چرن سنگھ
سکھ ازم
گرم سیل قلندر
حقیقت اولیا حیات مرشد صوفی با صفا
مظہر لکھنوی
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہئےبس اک نگاہ مرشد مے خانہ چاہئے
وہ مے دے دے جو پہلے شبلی و منصور کو دی تھیتو بیدمؔ بھی نثار مرشد مے خانہ ہو جائے
دل مورد الزام وفا اور بھی نکلااک غم غم دوراں کے سوا اور بھی نکلا
ردائے خواجگی تاج ولایتتمہیں اے مرشد دوراں مبارک
ہر چند کہ ہم مورد پر قہر و غضب ہیںباطل کے پرستار نہ پہلے تھے نہ اب ہیں
کیونکہ ہووے زاہد خودبیں مرید زلف یاراس نے ساری عمر میں زنار کوں دیکھا نہ تھا
چلتے ہیں کوئے یار میں ہے وقت امتحاںہمت نہ ہارنا دل بیمار دیکھنا
معلوم نہ تھا فتنۂ ابلیس کا مسکناے مرشد حق بیں تری فطرت پہ گماں ہے
جس سے ہمیں حاصل ہو مسرت بھی سکوں بھیاے مرشد پاک ایسی دعا کیوں نہیں دیتے
بہزادؔ اس کی زیست کوئی زیست ہی نہیںجس کو عطائے مرشد کامل نہ مل سکی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books