aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "murshid-e-bar-haq"
اک مرشد بر حق سے ہے دیرینہ تعلقپرواہ نہیں مجھ کو سزا کی نہ جزا کی
رزق برحق میرے حصے میں نہیں آیا ابھیتیرے ہونے پر مجھے پھر سے یقیں آیا ابھی
رب برحق خالق عالی جنابہو گئے اپنے مشن میں کامیاب
یہ جھوٹے خدا مل کے ڈبو دیں گے سفینہتم ہادیٔ برحق کو صدا کیوں نہیں دیتے
بزرگ و برتر خدا کبھی تو (بہشت برحق)ہمیں خدا سے نجات دے گا
آج کے شراب پینے والے ساقی کو کیا جانیں ، انہیں کیا پتا ساقی کے دم سے میخانے کی رونق کیسی ہوتی تھی اور کیوں مے خواروں کے لئے ساقی کی آنکھیں شراب سے بھرے ہوئے جاموں سے زیادہ لذت انگیزیز اور نشہ آور ہوتی تھیں ۔ اب تو ساقی بار کے بیرے میں تبدیل ہوگیا ہے ۔مگر کلاسیکی شاعری میں ساقی کا ایک وسیع پس منظر ہوتا تھا۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو ساقی کے دلچسپ کردار سے متعارف کرائے گا ۔
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ آپ سب نے سنا ہوگا ۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں ۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے
मुर्शिद-ए-बर-हक़مرشد بر حق
true disciple
نظم برحق
محمد فیاض الدین
نظم
اعجاز غوثیہ
مولوی محمد حسین
قادریہ
کلید باب الحج
سید محمد انور علی عاجز کانپوری
مطبوعات منشی نول کشور
غذائی مسئلے کا حل مشیر خوراک
اے جگت سنگھ
بلائے بد
مولانا وحید الحق
ناول
التوحید
منشی محمد صالح
خضر شباب یا عیاشی کا سدباب
منشی ہادی حسین ہادی
معاشرتی
فردوس بازیافتہ
عیسی چرن صدا
گلدستئہ بہار کلام برق
منشی محمد علی خان
ریاض بیخزان
منشی تاج کرشن
مثنوی میر حسن
میر حسن
مثنوی
توفیق الباری لترجم الادب المفرد للبخاری
ذوالفقار احمد
اسلامیات
پروفیسر عبدالباری
اشرف استھانوی
سوانح حیات
ذوالفقارعلی براعداء اصحاب نبی
حکیم فیض الحق
تم کسی اور ستائش کے بھی حق دار نہیںلیکن آتی ہے کہیں سے یہ صدائے برحق
آ کہ سینے سے لگائیں خالق برحق تجھےجتنے ہم مجبور ہیں اتنا ہی تو مجبور ہے
خدا معبود ہے مطلق بندا موجود ہے مطلقیو دونوں مطلق برحق سمجھ ہر یک کا مشکل ہے
اور ایسے پیوند سے امید وفا کسے تھی!شکست مینا و جام برحق،
یاد رکھے گی یہ دنیا اس کو صدیوں دوستوجان برحق جس نے دے دی سر نہ لیکن خم کیا
ٹھکرا کے چلے جانا ہے برحق تمہیں لیکنبس رکھنا خیال اتنا جہاں کو نہ خبر ہو
موت برحق ہے جب آ جائے ہمیں کیا لیکنزندگی ہم تری رفتار سے ڈر جاتے ہیں
کسی کا وعدۂ دیدار تو اے داغؔ برحق ہےمگر یہ دیکھیے دل شاد اس دن ہم بھی ہوتے ہیں
برحق نہیں ہوں پیکر باطل نہیں ہوں میںجو کچھ ہوں نا تمام ہوں کامل نہیں ہوں میں
شیخ و برہمن دونوں ہیں برحق دونوں کا ہر کام مناسببیچ لیں فوراً دیر و حرم بھی پائیں کہیں گر دام مناسب
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books