aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "pa.nkiit"
چکبست برج نرائن
1882 - 1926
شاعر
بھارت بھوشن پنت
1958 - 2019
پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی
1811 - 1845
عرش ملسیانی
1908 - 1979
ہری چند اختر
1900 - 1958
جوشؔ ملسیانی
1884 - 1976
پنڈت جواہر ناتھ ساقی
1864 - 1916
میلہ رام وفاؔ
1895 - 1980
رام پرشاد بسمل
1897 - 1927
ساحر دہلوی
1863 - 1962
پنڈت ودیا رتن عاصی
1938 - 2019
پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق
born.1863
رتن ناتھ سرشار
1846 - 1903
خار دہلوی
1916 - 2002
ولاس پنڈت مسافر
زلفوں کی ناگنی تو تری ہم نے کیلیاںپر ابرواں سے بس نہیں چلتا کہ ہیں پنکیت
آنکھ میں پانی رکھو ہونٹوں پہ چنگاری رکھوزندہ رہنا ہے تو ترکیبیں بہت ساری رکھو
آگ دوزخ کی بھی ہو جائے گی پانی پانیجب یہ عاصی عرق شرم سے تر جائیں گے
شدید پیاس تھی پھر بھی چھوا نہ پانی کومیں دیکھتا رہا دریا تری روانی کو
ان میں سچے موتی بھی ہیں، ان میں کنکر پتھر بھیان میں اتھلے پانی بھی ہیں، ان میں گہرے ساگر بھی
بارش کا لطف یا تو آپ بھیگ کر لیتے ہوں گے یا بالکنی میں بیٹھ کر گرتی ہوئی بوندوں اور چمک دار آسمان کو دیکھ کر، لیکن کیا آپ نے ایسی شاعری پڑھی ہے جو صرف برسات ہی نہیں بلکہ بے موسم بھی برسات کا مزہ دیتی ہو ؟ ۔ یہاں ہم آپ کے لئے ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو برسات کے خوبصورت موسم کو موضوع بناتی ہے ۔ اس برساتی موسم میں اگر آپ یہ شاعری پڑھیں گے تو شاید کچھ ایسا ہو، جو یادگار ہوجائے۔
سیاست پرشاعری ایک معنی میں سیاست کی منفی صورتوں کا بیانیہ ہے ۔ایک تخلیق کار اپنے آس پاس بکھری ہوئی دنیا سے باخبری کی جس گہری سطح پر ہوتا ہے وہ ایک عام سے آدمی کے دائرہ سے باہر ہے ۔ ان شعروں میں آپ دیکھیں گے کہ شاعر سیاست، سیاسی نظام اور سیاستدانوں کو کس الگ اور منفرد نقطۂ نظر سے دیکھتا ہے اور ان پر تبصرہ کرتا ہے ۔
पंकीतپنکیت
drowsy
خفیہ کوک شاستر
کوکا پنڈت
جنسیات
سلطان عبد الحمید خاں ثانی
صوفی پنڈی بہاؤ الدین
سوانح حیات
گلزار نسیم
مثنوی
مثنوی گلزار نسیم
کبیر صاحب
پنڈت منوہر لال زتشی
آسان علم معاشیات
پنڈت دیا شنکر دوبے
معاشیات
ہند و پاک کی جڑی بوٹیاں
پنڈت کرشن کنور دت
آیوروید
ابھی تم عشق میں ہو
پنکج سبیر
انتخاب
خوشبودار تیل و عطر بنانا
پنڈت وید پرکاش شرما
تنہائیاں کہتی ہیں
مجموعہ
آگ اور پانی
شمیم احمد صدیقی
اشعار
مکمل راج ترنگنی
پنڈت کلہن
تاریخ
ٹھنڈا میٹھا پانی
خدیجہ مستور
کہانیاں/ افسانے
مضامین و مجربات کرشن
طب یونانی
دل پاگل ہے روز نئی نادانی کرتا ہےآگ میں آگ ملاتا ہے پھر پانی کرتا ہے
جب پانی میں چہرہ دیکھاتو نے کس کو سوچا چاند
عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھےکیاری میں پانی ٹھہرا ہے دیواروں پر کائی ہے
صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوںندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو
وہ عکس بن کے مری چشم تر میں رہتا ہےعجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے
پتھر کے جگر والو غم میں وہ روانی ہےخود راہ بنا لے گا بہتا ہوا پانی ہے
وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گاکردار خود ابھر کے کہانی میں آئے گا
بچھا دیا گیا بارود اس کے پانی میںوہ جوئے آب جو میری گلی کو آتی تھی
مرے بازوؤں میں تھکی تھکی ابھی محو خواب ہے چاندنینہ اٹھے ستاروں کی پالکی ابھی آہٹوں کا گزر نہ ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books