خار دہلوی
غزل 9
اشعار 9
اٹھے نہ بیٹھ کر کبھی کوئے حبیب سے
اس در پے کیا گئے کہ اسی در کے ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
برہمی حسن کو کچھ اور جلا دیتی ہے
وہ جمالی تیرا چہرہ وہ جلالی آنکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چشم گریاں کی آبیاری سے
دل کے داغوں پہ پھر بہار آئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سچ تو یہ ہے کہ دعا نے نہ دوا نے رکھا
ہم کو زندہ ترے دامن کی ہوا نے رکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں نے مانا کہ عدو بھی ترا شیدائی ہے
فرق ہوتا ہے فدا ہونے میں مر جانے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے