aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sadaa-e-bar-haq"
مطبوعہ صدر انجمن پریس مسلم ہال، بنگلور
ناشر
مکبہ ناول ہال اسٹریٹ صدر کراچی
نیشنل کمیٹی برائے سات سو سالہ تقریبات امیر خسرو
تم کسی اور ستائش کے بھی حق دار نہیںلیکن آتی ہے کہیں سے یہ صدائے برحق
رزق برحق میرے حصے میں نہیں آیا ابھیتیرے ہونے پر مجھے پھر سے یقیں آیا ابھی
رب برحق خالق عالی جنابہو گئے اپنے مشن میں کامیاب
یہ جھوٹے خدا مل کے ڈبو دیں گے سفینہتم ہادیٔ برحق کو صدا کیوں نہیں دیتے
بزرگ و برتر خدا کبھی تو (بہشت برحق)ہمیں خدا سے نجات دے گا
آج کے شراب پینے والے ساقی کو کیا جانیں ، انہیں کیا پتا ساقی کے دم سے میخانے کی رونق کیسی ہوتی تھی اور کیوں مے خواروں کے لئے ساقی کی آنکھیں شراب سے بھرے ہوئے جاموں سے زیادہ لذت انگیزیز اور نشہ آور ہوتی تھیں ۔ اب تو ساقی بار کے بیرے میں تبدیل ہوگیا ہے ۔مگر کلاسیکی شاعری میں ساقی کا ایک وسیع پس منظر ہوتا تھا۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو ساقی کے دلچسپ کردار سے متعارف کرائے گا ۔
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ آپ سب نے سنا ہوگا ۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں ۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے
सदा-ए-बर-हक़صدائے برحق
the right call
نظم برحق
محمد فیاض الدین
نظم
اعجاز غوثیہ
مولوی محمد حسین
قادریہ
صداے برق
آفتاب عمر
صدائے خق
ابوالکلام آزاد
مقالات/مضامین
صدائے عندلیب بر شاخ شب
شائستہ فاخری
ناول
صدائے حق
عبدالحمید نعمانی
اسلامیات
شمارہ نمبر۔017
خالد سیف اللہ
Mar 2011صدائے حق
شمارہ نمبر۔015
Jan 2011صدائے حق
شمارہ نمبر۔030
Jan 2012صدائے حق
شمارہ نمبر۔019
May, Jun 2011صدائے حق
شمارہ نمبر۔029
Nov, Dec 2011صدائے حق
اک مرشد بر حق سے ہے دیرینہ تعلقپرواہ نہیں مجھ کو سزا کی نہ جزا کی
آ کہ سینے سے لگائیں خالق برحق تجھےجتنے ہم مجبور ہیں اتنا ہی تو مجبور ہے
کیا تھی مشکل وصال حق میں صداؔتجھ سے بس رد نہ تیری ذات ہوئی
اس بار بخش دے مرے مولیٰ صداؔ کو توقید حصار ذات کی پھر سے سزا نہ دے
اہل حق کو رہے خیال صداؔخاص ہے حق سے دار کا رشتہ
خدا معبود ہے مطلق بندا موجود ہے مطلقیو دونوں مطلق برحق سمجھ ہر یک کا مشکل ہے
اور ایسے پیوند سے امید وفا کسے تھی!شکست مینا و جام برحق،
یاد رکھے گی یہ دنیا اس کو صدیوں دوستوجان برحق جس نے دے دی سر نہ لیکن خم کیا
مسجد سے لاالہ کی صدا آئے بار بارگنبد کے ساتھ ہی کوئی اونچا منار دے
کب سے کھڑے ہیں بر میں خراج عشق کے لیے سر راہ گزارایک نظر سے سادہ رخو ہم سادہ دلوں کو غلام کرو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books