aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shaadi-e-va.ada-e-dildaar"
خواجہ امیر حسن سجزی دہلوی
1242 - 1325
مصنف
مطبع مجلس وضع قوانین سرکار عالی
ناشر
مکتبہ سعدی، حیدرآباد
بزم شاد، پٹنہ
زندہ دلان حیدرآباد
شاہی کتب خانہ، یو۔ پی۔
انجمن زندہ دلانِ، سہارنپور
حلقئہ علم وادب نظام شاہی، حیدرآباد
بزم ادب عثمان شاہی، حیدرآبا،د دکن
خانقاہ تاج الوری اجمیر نگر، بنگال
مجلس ندر محمد اسحٰق جمخانہ والا
دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی، بستی، یو۔ پی۔
آستانہ قدیری، ہلکٹہ شریفواڑی جنکشن، گلبرگہ شریف ، کرناٹکا
اسیر وعدۂ بے اعتبار بیٹھے ہیںجہاں پہ چھوڑ گئی تھی بہار بیٹھے ہیں
لے اعتبار وعدۂ فردا نہیں رہااب یہ بھی زندگی کا سہارا نہیں رہا
یقین وعدۂ فردا ہمیں باور نہیں آتازباں سے لاکھ کہئے آپ کے تیور نہیں کہتے
اعتبار وعدۂ زحمت کی نادانی گئیآج تک جو دل میں تھی وہ کفر سامانی گئی
فریب وعدۂ فردا ہے اور جھوٹی تسلی بستعلق آپ کا ہے کیا سیاست کے گھرانے سے
ہمارا یہ انتخاب عاشق کی معشوق کے دیدار کی خواہش کا بیان ہے ۔ یہ خواہش جس گہری بے چینی کو جنم دیتی ہے اس سے ہم سب گزرے بھی ہیں لیکن اس تجربے کو ایک بڑی سطح پر جاننے اور محسوس کرنے کیلئے اس شعری متن سے گزرنا ضروری ہے ۔
سایہ شاعری ہی کیا عام زندگی میں بھی سکون اور راحت کی ایک علامت ہے ۔ جس میں جاکر آدمی دھوپ کی شدت سے بچتا ہے اور سکون کی سانسیں لیتا ہے ۔ البتہ شاعری میں سایہ اور دھوپ کی شدت زندگی کی کثیر صورتوں کیلئے ایک علامت کے طور پر برتی گئی ہے ۔ یہاں سایہ صرف دیوار یا کسی پیڑ کا ہی سایہ نہیں رہتا بلکہ اس کی صورتیں بہت متنوع ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح دھوپ صرف سورج ہی کی نہیں بلکہ زندگی کی تمام ترتکلیف دہ اور منفی صورتوں کا استعارہ بن جاتی ہے ۔
शादी-ए-वादा-ए-दिलदारشادئ وعدۂ دل دار
happiness over promise of heart-giver; brave; chivalrous lover
آئینہ دلدار
محمد ابرار علی صدیقی
سوانح حیات
کلام دلدار علی مذاق
دلدار علی
شاعری
کلیات
قاضی عنایت حسین
قانون شادی بیوگان اہل ہنود
نا معلوم ایڈیٹر
ہندو ازم
قطعات دلدار
دلدار بیگ دلدار
تحقیق اور اصول وضع اصطلاحات پر منتخب مقالات
اعجاز راہی
تحقیق کے طریقہ کار
وداع شبیرؓ
محمد اصغر حسین
شادی و غم
سید عاشق حسین عاشق
ارشاد رضیہ
رشید احمد
ہونہ گر وعدہ وفا
شفیق ندوی
مجموعہ
وعدہ فردا
اخگر مشتاق رحیم آبادی
سر وادیٔ سینا
فیض احمد فیض
ہم بھی یقین وعدۂ فردا نہ کر سکےدو دن کی زندگی کا بھروسا نہ کر سکے
آپ کو گر کچھ خیال وعدۂ باہم رہےمبتلائے آرزو کیوں مبتلائے غم رہے
وعدۂ الفت و پیمان وفا سے توبہتجربہ کہتا ہے اس حسن ادا سے توبہ
فریب وعدۂ دل دار کی قدرشہید خنجر انکار سے پوچھ
ہو کاش وفا وعدۂ فردائے قیامتآئے گی مگر دیکھیے کب آئے قیامت
وعدۂ وصل یار نے ماراشدت انتظار نے مارا
وعدۂ بادۂ اطہر کا بھروسہ کب تکچل کے بھٹی پہ پئیں جرعۂ عرفاں کیسا
ہے غنیمت یہ فریب شب وعدہ اے دلکیا کوئی دے گا تجھے اس سے زیادہ اے دل
وعدۂ وصل یار نے مارالذت انتظار نے مارا
اب میں سمجھا کہ فریب شب وعدہ کیا ہےدل دھڑکنے کی صدا ہے ترا آنا کیا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books