aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "taalib-e-roz-e-jazaa"
ابن جزی
مصنف
مجلس اہل راز، مدراس
ناشر
ادارہ تعلیم و ترقی، نئی دہلی
دفتر ماہنامہ تعلیم وترقی، نئی دہلی
ادارۂ تعلیم و ثقافت، کراچی
مکتبہ مہر نیم روز، کراچی
مکتبہ پیام تعلیم، نئی دہلی
مدیر
ای۔ ڈینیسن روز
ترقی تعلیم پبلیکیشنز، ناسک
رہنمائے تعلیم، لاہور
مجلس تعلیم ثانوی سرکار عالی
رہنمائے تعلیم پبلکیشنز، نئی دہلی
رہنمائے تعلیم بک ڈپو، دہلی
پاسبان تعلیم پبلی کیشن، کلیان
ادارۂ ترقی تعلیم، حیدرآباد
مذہب اسلام کے مطابق دنیا کی میعاد ایک مقررہ وقت تک ہے۔ اس کے بعد یہ ساری کائنات ختم کردی جائے گی اورانسانوں کواس دنیا میں کئے گئے ان کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جس نے جیسے اعمال اس دینا میں کئے ہوں گے اسی کےمطابق اس کے...
پوچھا جو اس نے طالب روز جزا ہے کوننکلا مری زبان سے بے اختیار دل
اور کیا روز جزا دے گا مجھےزندہ رہنے کی سزا دے گا مجھے
وعدہ ہے کہ جب روز جزا آئے گاتو اپنے ہی جلووں میں گھرا آئے گا
روز جزا میں آخر پوچھا نہ جائے گا کیاتیرا یہ چپ لگانا میرا سوال کرنا
طنز اور مزاح در اصل سماج کی ناہمواریوں سے پھوٹتا ہے۔ اگر کسی معاشرے کو صحیح طور پر جاننا ہو تو اس معاشرے میں لکھا گیا طنزیہ، مزاحیہ ادب پڑھنا چاہیے۔ اردو میں بھی طنزیہ مزاحیہ ادب کی شاندار روایت رہی ہے۔ مشتاق احمد یوسفی، پطرس بخاری، رشید احمد صدیقی اور بے شمار ادیبوں نے بہترین مزاحیہ، طنزیہ تحریریں لکھیں۔ ریختہ پر یہ گوشہ اردو میں لکھی گئیں خوبصورت اور مشہور طنزیہ مزاحیہ تحریروں سے آباد ہے۔ پڑھیے اور زندگی کو خوشگوار بنائیے۔
तालिब-ए-रोज़-ए-जज़ाطالب روز جزا
seeker of day of reward
سلسلہ روز و شب
صالحہ عابد حسین
خود نوشت
مشرف عالم ذوقی
ناول تنقید
تسبیح روزو شب
شفیع مشہدی
تمثیلی/ علامتی افسانے
سلسلۂ روز وشب
ڈاکٹر سلیم خان
آئینۂ شب و روز
قاضی محمد عدیل عباسی
ڈائری
سلسلہ روز و شب (مثنوی)
محبوب انور
Jan 2012مثنوی
بیاض شب و روز
ارمان نجمی
تنقید
سلسلئہ روز و شب
قصہ شب و روز
احتشام الحق آفاقی
دشت و روز وشب
میر ہاشم
زنداں کے شب و روز
زینب الغزالی
لغات روز مرہ
شمس الرحمن فاروقی
لغات و فرہنگ
آئینہ شب و روز
روز جزا گلہ تو کیا شکر ستم ہی بن پڑاہائے کہ دل کے درد نے درد کو دل بنا دیا
نہ تو خوف روز جزا کا ہو وہی عشق ہےنہ ملال رد دعا کا ہو وہی عشق ہے
کچھ تو کمی ہو روز جزا کے عذاب میںاب سے پیا کریں گے ملا کر گلاب میں
میں یہی سوچتا رہ جاتا تھاکیا نہیں روز جزا
اندیشہ ہائے روز مکافات اور میںاس دل کے بے شمار سوالات اور میں
کیسے کیسے دل نازک کو دکھایا تم نےخبر فیصلۂ روز جزا بھول گئے
نوید آمد روز جزا نہیں آتییہ کس خمار کدے میں ندیم ہیں ہم تم
حشر میں مجھ کو بس اتنا آسرا درکار ہےالتفات شافع روز جزا درکار ہے
پھر جھکی تیرے تصور میں جبین بندگیپھر خیال عقدۂ روز جزا جاتا رہا
رفتار روز و شب سے کہاں تک نبھاؤں گاتھک ہار کر میں گھر کی طرف لوٹ جاؤں گا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books