aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "umar khayyam"
عمر خیام
1048 - 1131
مصنف
خباب احمد خاں امان
ابوالقیام اثر مرادآبادی
وہی غالب ہے اب تو جو خریدے شہرتیں اپنیربائی بیچنے والا عمر خیامؔ ہے ساقی
خیالؔ آمد فصل-بہار ہے شایدجو سست گام تھے وہ لوگ بھی سفر میں ہیں
اثرؔ خلل کے شرارے تھے دشت و صحرا میںسکوں کا خیمہ لگانا بھی کتنا مشکل تھا
جو پلٹ کے سوچ میں آ سکا نہ امرؔ کبھیوہی بھولا بھٹکا خیال ہوں مرے کوزہ گر
قضا سے اے امرؔ یوں بے خبر ہوکہ جیسے لا زوالی زندگی ہے
رباعیات حکیم عمر خیام
رباعی
عمر خیام کی رباعیات
دو جام
شاعری
میخانہ خیام
خمکدہ خیام
رباعیات عمر خیام
Rubaiyat Of Umar Khayyam
رباعیات آف عمر خیام
ترجمہ
عزیز احمد
ڈرامہ
The Rubaiyat of Umar Khayyam
لگا رہا ہوں مضامین نو کے پھر انبارخبر کرو مرے خرمن کے خوشہ چینوں کو
افسوس عمر کٹ گئی رنج و ملال میںدیکھا نہ خواب میں بھی جو کچھ تھا خیال میں
میں تو سمجھا تھا محبت کا بلاوا ہے عمرؔکیا خبر تھی وہ مجھے موت کی دعوت دے گا
دل کی حالت سے خبر دیتی ہےاثرؔ آشفتہ بیانی میری
تو دے رہا ہے کہاں درس اتحاد اثرؔترا خیال فقط انقلاب جیسا ہے
عمر رفتہ کے تلف ہونے کا آیا تو خیاللیکن اک دم کی تلافی کا نہ مقدور رہا
جائے قیام منزل ہستی نہ تھی امیرؔاترے تھے ہم سرا میں کہ کوس سفر بجا
میں اس کو ہم خیال سمجھتا رہا مگرسینے میں اختلاف کا چاقو اتر گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books