aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نجم"
تابش میں اپنی مہر و مہ و نجم سے سواجگنو سی یہ زمیں جو کف آسماں میں ہے
اس قدر ہجر میں کی نجم شماری ہم نےجان لیتے ہیں کہاں کوئی ستارا کم ہے
شب فرقت میں جب نجم سحر بھی ڈوب جاتے ہیںاترتا ہے مرے دل میں خدا آہستہ آہستہ
ہر نجم ہے اک عارض روشن مرے نزدیکہر ذرہ ہے اک دیدۂ بینا مرے آگے
دل کو لپیٹ لیتا ہے اک ریشمیں خیالجب بھی نگاہ اس نگہ نرم سے ملے
مثل نجم سحر لرزتے ہیںدیکھتا جا شکستہ حالوں کو
چشم نجم سپہر جھپکے ہےصدقے اس انکھڑیاں لڑانے کے
نجمؔ جھولی ہے آنکھ بھی گویاہم نے پھیلائی اس نے بھر دی ہے
انا کی قید سے نکلے مقابلہ تو کرےوہ میرا ساتھ نبھانے کا حوصلہ تو کرے
تھک کے گرتے بھی نہیں گھر کو پلٹتے بھی نہیںنجم افلاک ہوئے آس کے طائر نہ ہوئے
مگر ایک نجم سحر نما کہیں جاگتاترے ہجر کی شب تار میں اسے دیکھتے
چھٹ جائیں گے اسیر چھپا زلف خم نجمکٹتی ہیں بیڑیاں ترے بالوں کے سامنے
ہستی کوئی ایسی بھی ہے انساں کے سوا اورمذہب کا خدا اور ہے مطلب کا خدا اور
شہ رگ سے بھی تو قریب ہے ترا یہ کرم ہے کمال ہےیہ جو خاک میں بھی ہے روشنی ترا عکس روئے جمال ہے
ایک چہرے پہ اڑ گیا ہوں میںکس مصیبت میں پڑ گیا ہوں میں
تمہارے جلوۂ اقدس کا ایک پرتو ہےیہ نجم اور یہ زہرہ یہ مشتری کیا ہے
پہلے جو شکل نہیں دیکھی تھی وہ سامنے لاپہلے جو نام کتابوں میں نہیں تھا لکھ دے
صبح تلک افلاک پہ اک کیفیت طاری کرتا ہوںچاند کو اپنی نظم سنا کر شب بے داری کرتا ہوں
کیوں جائے نجمؔ ایسی فضا چھوڑ کر کہیںرہنے کو جس کے گلشن ہندوستاں ملے
جھیل میں بہتے پھول کنول کے جھوٹے تھےخواب جو ہم نے مل کر دیکھے جھوٹے تھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books