aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نمو"
زرد پتوں کو لے گئی ہے ہواشاخ میں شدت نمو ہے ابھی
کیا قیامت نمو تھی وہ جس نےحشر اس کی اٹھان میں رکھا
طرح طرح کے شگوفے جو چھوڑتا ہے تومیں دل کا باغ نمو ہی اجاڑ ڈالوں گا
کوئی تو حبس ہوا سے یہ پوچھتا محسنؔملا ہے کیا اسے کلیوں کو بے نمو کر کے
معاش بے دلاں پوچھو نہ یارونمو پاتے رہے رزق نمو بن
باغ جاں سے ملا نہ کوئی ثمرجونؔ ہم تو نمو نمو ٹھہرے
کیا ضروری ہے کہ باہر ہی نمو ہو میریمیرا کھلنا مرے اندر بھی تو ہو سکتا ہے
جو زخم زخم زباں بھی ہے اور نمو بھی ہےتو پھر یہ وہم ہے کیسا کہ ہم ہنر سے گئے
یہ ناگزیر ہے امید کی نمو کے لیےگزرتا وقت کہیں تھم گیا تو کیا ہوگا
کچھ گل ہی سے نہیں ہے روح نمو کو رغبتگردن میں خار کی بھی ڈالے ہوئے ہے بانہیں
یہ شہر ذہن سے خالی نمو سے عاری ہےبلائیں پھرتی ہیں یاں دست و پا و سر کے بغیر
طبیعتوں کا نمو ہے ہوائے مغرب میںیہ غیرتیں یہ حرارت یہ گرمیاں کب تک
اداکاری نمو داری تھی یکسرمیں ناموجود کتنا بن رہا تھا
کھلتا ہے ہر اک غنچۂ نو جوش نمو سےیہ سچ ہے مگر لمس ہوا بھی ہے کوئی چیز
دیکھ کر تجھ کو چمن بسکہ نمو کرتا ہےخود بہ خود پہنچے ہے گل گوشۂ دستار کے پاس
سوچنا بھی مت کبھی تجھ کو بھلا دے گی ارمؔوصل کی خواہش ہر اک لمحہ نمو کرتی رہی
شراب حسن کو کچھ اور ہی تاثیر دیتا ہےجوانی کے نمو سے بے خبر ہونا لڑکپن میں
وہ رنگ فشاں آنکھ وہ تصویر نما ہاتھدکھلائیں نئے روز مناظر تو مجھے کیا
ابھرتا رہتا ہے اس خاک دل پہ نقش کوئیاب اس نواح میں کچھ بھی نہیں نمو کے سوا
نمو پزیر ہے یہ شعلۂ نوا تو اسےہر آنے والے زمانے کی پیشوائی دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books