aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پروقار"
مقابلہ ہو تو سینے پہ وار کرتا ہےوہ دشمنی بھی بڑی پروقار کرتا ہے
ایک پرواز دکھائی دی ہےتیری آواز سنائی دی ہے
ہاتھ آیا نہیں کچھ رات کی دلدل کے سواہائے کس موڑ پہ خوابوں کے پرستار گرے
حسن بے پروا کو خودبین و خود آرا کر دیاکیا کیا میں نے کہ اظہار تمنا کر دیا
اس کو خود داری کا کیا پاٹھ پڑھایا جائےبھیک کو جس نے پرسکار سمجھ رکھا ہے
کیوں اتنا ہمیں اپنی محبت پہ یقیں ہےدنیا تو محبت کی پرستار نہیں ہے
جن کے ہونٹوں پہ ہنسی پاؤں میں چھالے ہوں گےہاں وہی لوگ تمہیں چاہنے والے ہوں گے
اس نے تو سدا پوجے ہیں اڑتے ہوئے جگنووہ چاند ستاروں کا پرستار ہی کب تھا
میں وفاؤں کا پرستار ہوں لیکن مجھ سےمیرا محبوب زمانے کا چلن چاہتا ہے
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلان بے پروا نمککیا مزہ ہوتا اگر پتھر میں بھی ہوتا نمک
ہم بھی تری صورت کے پرستار ہیں لیکنکچھ اور بھی چہرے ہمیں مرغوب رہے ہیں
عشوہ و غمزہ و انداز و ادا پر نازاںاپنے پندار جوانی کی پرستار آنکھیں
خطاوار مروت ہو نہ مرہون کرم ہو جامسرت سر جھکائے گی پرستار الم ہو جا
پیش جبین عشق اسی کا ہے نقش پااس کے سوا کسی کے پرستار ہم نہیں
قطرۂ مے بسکہ حیرت سے نفس پرور ہواخط جام مے سراسر رشتۂ گوہر ہوا
ہے فرق طلب گار و پرستار میں اے دوستدنیا تھی طلب گار پرستار ہمیں تھے
حسن بے پروا خریدار متاع جلوہ ہےآئنہ زانوئے فکر اختراع جلوہ ہے
دل پرستار نہیں اپنا پجاری بھی نہیںدیوتا کوئی بھلا کیسے ہمارا ہوگا
جو تو نہیں تو یہ دنیا رکی رکی سی لگےمیں اپنی شکل بھی دیکھوں تو اجنبی سی لگے
موت آئی آنے دیجیے پروا نہ کیجیےمنزل ہے ختم سجدۂ شکرانہ کیجیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books