aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "जश्न-ए-चराग़ाँ"
فیض بہار و جشن چراغاں کے باوجودکچھ راستے ہیں اب بھی اندھیرا لئے ہوئے
ممکن ہے دور جشن چراغاں ہو جب یہاںوہ تیرگی بڑھے کہ صحیفے جلائیں ہم
ہوائیں رخ تو بدلنے لگی ہیں اے غوثیؔشباب جشن چراغاں ہے دیکھیے کیا ہو
وہ ظلم شہر میں ہے کہ اندھیر ہے کوئیوابستہ رسم جشن چراغاں سے کون ہے
امید جشن چراغاں بھی چھن گئی ہم سےکہیں کے ہم نہ رہے برق کو خفا کر کے
امید جشن چراغاں متاع تیرہ شبیشعور اس کو شکست ہنر کے بعد آیا
شہر کو سارے آگ لگا کرجشن چراغاں دیکھ رہے ہیں
سیاست نے جشن چراغاں کے بدلےغریبوں کی بستی جلائی بہت ہے
بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہمتم آؤگے تو جشن چراغاں کریں گے ہم
آسمانوں سے برستا ہے اندھیرا کیسااپنی پلکوں پہ لیے جشن چراغاں چلیے
تیرگی میں بھی رہا جشن چراغاں کا سماںبرق کے شعلے فروزاں رہے کاشانے میں
آنکھ اب تیرگیٔ غم سے بجھیاشک خوں جشن چراغاں سے گزر
شام آئی کہ پھر بجھنے لگے چاند ستارےپھر ماند ہوئی جشن چراغاں کی توقع
رات کو جشن چراغاں میں مگر پروانےدن گزاریں گے تو ہنگامۂ شب دیکھیں گے
اس جشن چراغاں سے تو بہتر تھے اندھیرےان جھوٹے چراغوں کو بجھا کیوں نہیں دیتے
کچھ اور بڑھ گئی ہے اندھیروں کی زندگییوں بھی ہوا ہے جشن چراغاں کبھی کبھی
جلائے جاتے ہیں اب گھر میں آنسوؤں کے چراغعجیب جشن چراغاں ہے کیا غزل کہیے
پھر کسی جشن چراغاں کا گماں ہے شایدآج ہر سمت سے پر سوختہ پروانے چلے
شب بھر مری پلکوں میں دمکتے رہے تارےکل رات یہاں جشن چراغاں تو نہیں تھا
محسوس یہ ہوا کہ جلے ہم تمام شبدیکھا ہے یوں بھی جشن چراغاں کبھی کبھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books